گندم درآمد کے اہم کردار کا ماضی کے کون کونسے بڑے سیکنڈلز میں نام آیا؟

6gandnammscandlele.png


ایک طرف گندم درآمد سکینڈل کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی نے تفصیلات بتانا شروع کر دی ہیں تو دوسری نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز نے گندم درآمد سکینڈل کے حوالے سے بڑے انکشاف کر دیئے۔

رپورٹ کے مطابق گندم درآمد سکینڈل کے اہم کردار سابق سیکرٹری فوڈ سکیورٹی کیپٹن (ر) محمد محمود اس سے پہلے بھی بہت سے سکینڈلز میں ملوث رہے چکے ہیں اور جیل میں بھی رہ چکے ہیں۔ ملک میں وافر گندم ہونے کے باوجود غیرضروری طور پر گندم درآمد کرنے کے فیصلے کے وقت بھی وہ سب سے اہم پوزیشن پر تعینات تھے۔

اے آر وائے نیوز کے ہیڈ آف انویسٹی گیٹو سیل نعیم اشرف بٹ کے مطابق کیپٹن (ر) محمد محمود کا نام اس سے پہلے نندی پور پاورپراجیکٹ اور راولپنڈی رنگ روڈ سکینڈلز کے بعد سامنے آیا تھا۔ کیپٹن (ر) محمود کو نومبر 2015ء میں نندی پور پاور پلانٹ میں بے ضابطگیاں سامنے آنے کے بعد منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1786331581017178282
کیپٹن (ر) محمد محمود نے بطور منیجنگ ڈائریکٹر نندی پور پاور پلانٹ ایک غیرملکی کمپنی کو ٹینڈر دیا جسے ٹینڈر دینے سے ٹیکنیکل کمیٹی کی طرف سے منع کیا گیا تھا، سکینڈل سامنے آنے پر ان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ محمد محمود کی کمشنر راولپنڈی کے عہدے پر تعیناتی کے دوران ہی راولپنڈی رنگ روڈ کا سکینڈل سامنے آیا جس میں انہیں گرفتار بھی کیا گیا اور جیل میں بھی رہے۔

انہوں نے بتایا کہ اتنے بڑے سکینڈلز میں ملوث ہونے کے باوجود انہیں نگران حکومت کے دور میں سیکرٹری فوڈ سکیورٹی جیسے اہم عہدے پر تعینات کر دیا گیا جس میں ان کی ذمہ داریاں تھیں کہ گندم درآمد ہونی چاہیے یا نہیں۔ گندم درآمد سکینڈل سامنے آنے کے بعد بھی وہ سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بطور چیئرمین پی ٹی سی ایل اپنے عہدوں پر کام کر رہے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1786122353883127809
انہوں نے بتایا کہ کیپٹن (ر) محمد محمود سے رابطہ کیا گیا تو پہلے کہا کہ وہ اس وقت عہدہ چھوڑ چکے تھے لیکن جب سرکاری کاغذات پیش کیے گئے جس سے واضح ہوتا تھا کہ دسمبر 2023ء میں گندم درآمد کے وقت وہ سیکرٹری فوڈ سکیورٹی تھے تو موقف بدلتے ہوئے کہا کہ گندم درآمد کرنے کا فیصلہ ڈی پی پی کا تھا کیونکہ اس وقت گندم کی درآمد پر پابندی نہیں تھی۔
 

khan_11

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان دنیا کا بدقسمت ترین ملک ہے جس کو پرودگار نے ہر چیز سے نوازا ہے لیکن ملک پر قبضہ گروپ پاک فوج کے چند بڑے چھوٹے افسران نے آزادی کے چند سالوں بعد ایک ایسا سسٹم بنا لیا جس میں انھوں نے پاکستان کو لوٹنے کا ایک روڈ میپ بنا لیا جس میں خود کو مقدس گائے بنا لیا ۳۰ سال فوج کے اندر بیٹھ کر لوٹتے ہیں اور جو اس مافیا کا حصہ ہوتا ہے اس کو ریٹائرمنٹ کے بعد کسی بڑے ادارے کا سربراہ بنا دیا جاتا ہے اس طرح مرتے دم تک پاکستان کے خزانے پر عیاشیاں کرتے ہیں اور جو دو نمبر کمائی ہوتی ہے ان سے ان کے بچے بیرون ممالک عیاشی کرتے ہیں اور عام پاکستانی اگر پڑھ لکھ بھی لے تو اس کو مناسب نوکری نہیں ملتی جو پہلے سے بڑے افسران اور مافیا کے بچوں کے لیئے مختص ہوتی ہیں ۷۵ سال میں غریب پاکستانیوں کیساتھ اتنا کھلواڑ ہوا ہے جس پر کئی کتابیں لکھی جا سکتی ہیں