امریکا میں سیاسی افراتفری پھیلانے والے لیڈر کی کوئی گنجائش نہیں،صدر بائیڈن

askhaay1131.jpg


امریکی صدر جو بائیڈن نے واضح کردیا کہ جمہوریت کو امریکا سمیت بیرون ملک خطرات کا سامنا ہے لیکن ہم جمہوریت کا تحفظ کریں گے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے واشنگٹن میں اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت کو امریکا سمیت بیرون ملک خطرات کا سامنا ہے اور امریکا اور دنیا بھر میں جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں لیکن امریکا میں کسی کو جمہوریت کے خلاف سازش کی اجازت نہیں، تاریخ ہمیں دیکھ رہی ہے اور ہم جمہوریت کا تحفظ کریں گے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ 6 جنوری کو امریکا میں جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، سابق صدر ٹرمپ کے حامیوں نے جمہوریت پر حملے کیے اور اس حملے کے حقائق کچھ لوگوں نے چھپانے کی کوشش کی، لیکن میں واضح کرتا ہوں کہ امریکا میں سیاسی تشدد کی کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی سیاسی افراتفری کے لیے ملک میں کسی کے لیے کوئی جگہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو وال اسٹریٹ نے نہیں بلکہ مڈل کلاس نے تعمیر کیا، جب ہمیں اقتدار ملا تو معیشت تباہی کے دہانے پر تھی، کورونا وبا کا سامنا تھا اس کے باوجود تمام چیلنجز کا بہادری سے مقابلہ کیا، معیشت کو مستحکم کیا اور گزشتہ تین سال میں پانچ کروڑ نئی ملازمتیں فراہم کیں۔ ہم گزشتہ صدارتی الیکشن کی طرح اس بار بھی جیتیں گے, امریکی صدر بائیڈن کے اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب میں ارکان کانگریس، سینیٹرز اور چیف جسٹس سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

امریکی صدرجو بائیڈن نے کہا ہے کہ صدر پیوٹن کو میرا پیغام ہے کہ ہم ہار نہیں مانیں گے، یوکرین کے مسئلے پرکسی کے سامنے نہیں جھکیں گے,انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نیٹو ممالک کا فیملی ممبر ہے جو جمہوری ریاستوں کا اتحاد ہے، سوئیڈن اور فن لینڈ کو نیٹومیں شمولیت پرخوش آمدید کہتے ہیں۔

یاد رہے کہ حال ہی میں سوئیڈن نے باضابطہ طور پر نیٹو میں شمولیت اختیار کی ہے۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Byden ka biyaan parh kar laga shaid ye kisi Pakistani politician ka hay, saarey kay saarey wahi ilzaam or bahaney thay
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
askhaay1131.jpg


امریکی صدر جو بائیڈن نے واضح کردیا کہ جمہوریت کو امریکا سمیت بیرون ملک خطرات کا سامنا ہے لیکن ہم جمہوریت کا تحفظ کریں گے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے واشنگٹن میں اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت کو امریکا سمیت بیرون ملک خطرات کا سامنا ہے اور امریکا اور دنیا بھر میں جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں لیکن امریکا میں کسی کو جمہوریت کے خلاف سازش کی اجازت نہیں، تاریخ ہمیں دیکھ رہی ہے اور ہم جمہوریت کا تحفظ کریں گے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ 6 جنوری کو امریکا میں جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، سابق صدر ٹرمپ کے حامیوں نے جمہوریت پر حملے کیے اور اس حملے کے حقائق کچھ لوگوں نے چھپانے کی کوشش کی، لیکن میں واضح کرتا ہوں کہ امریکا میں سیاسی تشدد کی کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی سیاسی افراتفری کے لیے ملک میں کسی کے لیے کوئی جگہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو وال اسٹریٹ نے نہیں بلکہ مڈل کلاس نے تعمیر کیا، جب ہمیں اقتدار ملا تو معیشت تباہی کے دہانے پر تھی، کورونا وبا کا سامنا تھا اس کے باوجود تمام چیلنجز کا بہادری سے مقابلہ کیا، معیشت کو مستحکم کیا اور گزشتہ تین سال میں پانچ کروڑ نئی ملازمتیں فراہم کیں۔ ہم گزشتہ صدارتی الیکشن کی طرح اس بار بھی جیتیں گے, امریکی صدر بائیڈن کے اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب میں ارکان کانگریس، سینیٹرز اور چیف جسٹس سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

امریکی صدرجو بائیڈن نے کہا ہے کہ صدر پیوٹن کو میرا پیغام ہے کہ ہم ہار نہیں مانیں گے، یوکرین کے مسئلے پرکسی کے سامنے نہیں جھکیں گے,انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نیٹو ممالک کا فیملی ممبر ہے جو جمہوری ریاستوں کا اتحاد ہے، سوئیڈن اور فن لینڈ کو نیٹومیں شمولیت پرخوش آمدید کہتے ہیں۔

یاد رہے کہ حال ہی میں سوئیڈن نے باضابطہ طور پر نیٹو میں شمولیت اختیار کی ہے۔
ٹا ٹا ، باۓ باۓ بابیا
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Biden has forgotten the ruling given by US Supreme Court.No one can stop Trump from fighting the election.Trump is no angel nor is Sleepy Joe.American voters will choose their leader not Sleepy Joe.