مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں تحریری معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئیں

10pmlnjskjdhjjhdjhd.png

پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان صوبہ پنجاب کے انتظامی معاملات کے حوالے سے ایک معاہدہ ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان صوبہ پنجاب کے انتظامی معاملات کے حوالے سے دونوں پارٹیوں کی رضامندی کے بعد تحریری معاہدہ طے پا گیا ہے۔

ن لیگ اور پی پی کے مابین یہ تحریری معاہدہ مرکزی حکومت سازی کیلئے طے ہوا تھا جس کا مقصد اعتماد سازی کی فضا کو ہموار کرنا تھا۔

ذرائع کے مطابق دونوں پارٹیوں کے درمیان ہونے والے اس معاہدے پر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی مذاکراتی کمیٹی میں شامل اراکین نے دستخط کر دیئے ہیں۔ تحریری طور پر ہونے والے اس معاہدے کی نقول مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت کے پاس ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں پارٹیوں کے تحریری معاہدے کے تحت مسلم لیگ ن صوبہ پنجاب میں پاکستان پیپلزپارٹی کو سپیس دینے کی پابندی ہو گی، پنجاب میں پی پی ورکرز کا خیال رکھنا مسلم لیگ ن پنجاب کی ذمہ داری ہو گی۔رواں برس میں ہی صوبہ پنجاب کے بلدیاتی انتخابات منعقد کروائے جائیں گے اور صوبے میں تمام بھرتیاں میرٹ پر کی جائیں گی۔

معاہدے کے تحت صوبہ پنجاب میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مخالف سمجھے جانے والے انتظامی افسران کو تعینات نہیں کیا جائے گا جبکہ مخصوص اضلاع میں تعیناتیوں سے پہلے پیپلزپارٹی سے مشاورت کی جائے گی۔ حکومت کی طرف سے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے اراکین صوبائی اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز یکساں جاری کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ 8 فروری 2024ء کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی نے دیگر سیاسی جماعتوں کےساتھ مل کر اتحادی حکومت قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد پنجاب میں انتظامی معاملات پر مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن سے پنجاب میں مختلف اتھارٹیز، کمپنیز اور کارپوریشنز کے چیئرمین کے عہدے بھی مانگے تھے۔