پیپلز پارٹی سلیم حیدر کو گورنر پنجاب نامزد کرنے پر مشکل میں آ گئی

saleem-haid-ppp-asif.jpg


پیپلزپارٹی کو سردار سلیم حیدر کو گورنر پنجاب نامزد کرنا مہنگا پڑگیا، پارٹی کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے سینئر رہنما ناراض ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی وسطی اور جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے سینئر رہنماؤں نے پارٹی قیادت کی جانب سے سردار سلیم حیدر کو گورنر پنجاب نامزد کرنے پر اپنے تحفظات کا اظہار کردیا ہے، مشاورت کے بغیر اہم فیصلہ لینے پر پارٹی رہنما قیادت سے نارض ہیں اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے پر غور کررہے ہیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے متعدد رہنماؤں نے آف دی ریکارڈ نجی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے بجائے سلیم حیدر کو نامزد کرنے سے قبل نا تو کوئی مشاورت کی گئی اور نا ہی پارٹی کو اعتماد میں لیا گیا۔

پارٹی رہنماؤں نے اس فیصلے کو اصولوں کے بجائے دھڑے بندی کی جیت قرار دیا، رہنماؤں نے کہا کہ پنجاب میں پارٹی کی مستقل قیادت نا ہونے کی وجہ سے پارٹی شدید دھڑے بندیوں کا شکار ہے، صوبے میں سلیم حیدر سے زیادہ قربانیاں دینے والے وفادار کارکن اور سینئر رہنما موجود ہیں، اگر وسطی پنجاب سے ہی گورنر کا انتخاب کرنا مقصود تھا تو قیادت کسی نئے چہرے کو گورنر نامزد کرسکتی تھی۔

پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ سلیم حیدر کو پی ڈی ایم کی حکومت میں وزیرمملکت بنوا کر نوازا گیا، یہ نامزدگی اس وقت بھی خلاف میرٹ تھی، سلیم حیدر کو سینٹرل پنجاب میں پارٹی کے مضبوط دھڑے کی حمایت حاصل تھی اور اسی حمایت کے نتیجے میں وہ گورنر پنجاب نامز دہوئے،پنجاب سے متعدد پارٹی رہنما غورکررہے ہیں کہ انفرادی طور پر یا پارٹی اجلاس میں قیادت کو اس حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا جائے۔