وفاقی پولیس کو اسمگلنگ کیخلاف کارروائی کے اختیارات مل گئے

naqvi-khan-one.jpg


وزارت داخلہ نے وفاقی پولیس کو اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے اختیارات دے دیے، اختیارات کسٹم ایکٹ کے تحت دیے گئے جبکہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا,اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے وزرات داخلہ نے بڑا فیصلہ کر لیا، وفاقی پولیس کو اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے اختیارات دے دیے گئے۔وزرات داخلہ کی جانب سے اختیارات کسٹم ایکٹ کے تحت دیے گئے ہیں، اس سلسلے میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

رینجرز اور کوسٹ گارڈ اور ایف سی کے پاس پہلے ہی اختیارات ہیں، وزیراعظم شہباز ریف نے بھی اسمگلنگ کے خلاف ایکشن کی ہدایت کی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی پولیس اینٹی سمگلنگ مہم چلائے گی جبکہ ذرائع کے مطابق وفاقی پولیس کو اب نان کسٹم پیڈ گاڑیاں پکڑنے کا بھی اختیار مل گیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک سے اسمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے اسمگلنگ کے خلاف ملک گیر مہم تیز کرنے کی ہدایت کر رکھی ہےچوزیر اعظم نے کہا کہ ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کو کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے نوجوانوں کو متبادل روزگار کے مواقع اور کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیا کی پاکستان میں فروخت اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مانیٹرنگ کو مؤثر بنایا جائے,جمعہ کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو اسمگلنگ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال، منشیات، اشیائے خورونوش بشمول چینی، گندم، کھاد، پیٹرلیم مصنوعات، غیر قانونی اسلحے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی، وزیر اعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد قومی انسدادِ اسمگلنگ اسٹریٹجی حتمی مراحل میں ہے جس کو منظوری کے لیے جلد پیش کیا جائے گا۔

بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 2 روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کسٹمز کی مشترکہ کاروائی میں مستونگ میں اسمگلنگ کے گودام پر چھاپا مارا گیا ہے جس میں ضبط شدہ اسمگل اشیا کی مالیت تقریباً 10 ارب روپے سے زیادہ ہے۔

وزیرِ اعظم نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ناجائز استعمال اور اس کی آڑ میں اسمگلنگ کرنے والے عناصر اور ان کے سہولت کار افسروں کی نشاندہی پر اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں کمیٹی کی رپورٹ کی تعریف کی,وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ اسمگلروں، ذخیرہ اندوزوں اور ان کے سہولت کار سرکاری افسران کی فہرست تیار کرکے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبوں کو فراہم کر دی گئی ہے۔

وزیرِ اعظم نے نشاندہی شدہ افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کی ہدایت کی اور کہا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انٹیلیجنس ادارے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں۔

وزیرِ اعظم کی اسمگلروں اور منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی اور مثالی سزا دلوانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ وزرات قانون و انصاف اس حوالے سے فوری طور پر ضروری قانون سازی کرے۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس کے دوران کسٹم حکام کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو مانیٹر کرنے والے سسٹم کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ قومی سطح پر منشیات کے استعمال کی جانچ کے لیے سروے کے لیے فوری طور پر فنڈز جاری کیے جائیں۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
naqvi-khan-one.jpg


وزارت داخلہ نے وفاقی پولیس کو اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے اختیارات دے دیے، اختیارات کسٹم ایکٹ کے تحت دیے گئے جبکہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا,اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے وزرات داخلہ نے بڑا فیصلہ کر لیا، وفاقی پولیس کو اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے اختیارات دے دیے گئے۔وزرات داخلہ کی جانب سے اختیارات کسٹم ایکٹ کے تحت دیے گئے ہیں، اس سلسلے میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

رینجرز اور کوسٹ گارڈ اور ایف سی کے پاس پہلے ہی اختیارات ہیں، وزیراعظم شہباز ریف نے بھی اسمگلنگ کے خلاف ایکشن کی ہدایت کی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی پولیس اینٹی سمگلنگ مہم چلائے گی جبکہ ذرائع کے مطابق وفاقی پولیس کو اب نان کسٹم پیڈ گاڑیاں پکڑنے کا بھی اختیار مل گیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک سے اسمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے اسمگلنگ کے خلاف ملک گیر مہم تیز کرنے کی ہدایت کر رکھی ہےچوزیر اعظم نے کہا کہ ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کو کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے نوجوانوں کو متبادل روزگار کے مواقع اور کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیا کی پاکستان میں فروخت اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مانیٹرنگ کو مؤثر بنایا جائے,جمعہ کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو اسمگلنگ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال، منشیات، اشیائے خورونوش بشمول چینی، گندم، کھاد، پیٹرلیم مصنوعات، غیر قانونی اسلحے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی، وزیر اعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد قومی انسدادِ اسمگلنگ اسٹریٹجی حتمی مراحل میں ہے جس کو منظوری کے لیے جلد پیش کیا جائے گا۔

بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 2 روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کسٹمز کی مشترکہ کاروائی میں مستونگ میں اسمگلنگ کے گودام پر چھاپا مارا گیا ہے جس میں ضبط شدہ اسمگل اشیا کی مالیت تقریباً 10 ارب روپے سے زیادہ ہے۔

وزیرِ اعظم نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ناجائز استعمال اور اس کی آڑ میں اسمگلنگ کرنے والے عناصر اور ان کے سہولت کار افسروں کی نشاندہی پر اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں کمیٹی کی رپورٹ کی تعریف کی,وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ اسمگلروں، ذخیرہ اندوزوں اور ان کے سہولت کار سرکاری افسران کی فہرست تیار کرکے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبوں کو فراہم کر دی گئی ہے۔

وزیرِ اعظم نے نشاندہی شدہ افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کی ہدایت کی اور کہا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انٹیلیجنس ادارے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں۔

وزیرِ اعظم کی اسمگلروں اور منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی اور مثالی سزا دلوانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ وزرات قانون و انصاف اس حوالے سے فوری طور پر ضروری قانون سازی کرے۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس کے دوران کسٹم حکام کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو مانیٹر کرنے والے سسٹم کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ قومی سطح پر منشیات کے استعمال کی جانچ کے لیے سروے کے لیے فوری طور پر فنڈز جاری کیے جائیں۔
مبارک ہو اب اسمگلنگ میں دس گنا اضافہ ہو جائے گا

Happy Season 9 GIF by The Office
 

Aliimran1

Chief Minister (5k+ posts)

Mohsin Dalay —— We know it is not so simple—- What it seems to be ——-​

What is the catch ? 🤔

 

Nice2MU

President (40k+ posts)
naqvi-khan-one.jpg


وزارت داخلہ نے وفاقی پولیس کو اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے اختیارات دے دیے، اختیارات کسٹم ایکٹ کے تحت دیے گئے جبکہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا,اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے وزرات داخلہ نے بڑا فیصلہ کر لیا، وفاقی پولیس کو اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے اختیارات دے دیے گئے۔وزرات داخلہ کی جانب سے اختیارات کسٹم ایکٹ کے تحت دیے گئے ہیں، اس سلسلے میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

رینجرز اور کوسٹ گارڈ اور ایف سی کے پاس پہلے ہی اختیارات ہیں، وزیراعظم شہباز ریف نے بھی اسمگلنگ کے خلاف ایکشن کی ہدایت کی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی پولیس اینٹی سمگلنگ مہم چلائے گی جبکہ ذرائع کے مطابق وفاقی پولیس کو اب نان کسٹم پیڈ گاڑیاں پکڑنے کا بھی اختیار مل گیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک سے اسمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے اسمگلنگ کے خلاف ملک گیر مہم تیز کرنے کی ہدایت کر رکھی ہےچوزیر اعظم نے کہا کہ ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کو کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے نوجوانوں کو متبادل روزگار کے مواقع اور کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

شہباز شریف نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیا کی پاکستان میں فروخت اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مانیٹرنگ کو مؤثر بنایا جائے,جمعہ کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو اسمگلنگ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال، منشیات، اشیائے خورونوش بشمول چینی، گندم، کھاد، پیٹرلیم مصنوعات، غیر قانونی اسلحے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں افغان ٹرنزٹ ٹریڈ کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی، وزیر اعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد قومی انسدادِ اسمگلنگ اسٹریٹجی حتمی مراحل میں ہے جس کو منظوری کے لیے جلد پیش کیا جائے گا۔

بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 2 روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کسٹمز کی مشترکہ کاروائی میں مستونگ میں اسمگلنگ کے گودام پر چھاپا مارا گیا ہے جس میں ضبط شدہ اسمگل اشیا کی مالیت تقریباً 10 ارب روپے سے زیادہ ہے۔

وزیرِ اعظم نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ناجائز استعمال اور اس کی آڑ میں اسمگلنگ کرنے والے عناصر اور ان کے سہولت کار افسروں کی نشاندہی پر اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں کمیٹی کی رپورٹ کی تعریف کی,وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ اسمگلروں، ذخیرہ اندوزوں اور ان کے سہولت کار سرکاری افسران کی فہرست تیار کرکے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبوں کو فراہم کر دی گئی ہے۔

وزیرِ اعظم نے نشاندہی شدہ افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کی ہدایت کی اور کہا کہ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انٹیلیجنس ادارے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں۔

وزیرِ اعظم کی اسمگلروں اور منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی اور مثالی سزا دلوانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ وزرات قانون و انصاف اس حوالے سے فوری طور پر ضروری قانون سازی کرے۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس کے دوران کسٹم حکام کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو مانیٹر کرنے والے سسٹم کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ قومی سطح پر منشیات کے استعمال کی جانچ کے لیے سروے کے لیے فوری طور پر فنڈز جاری کیے جائیں۔

پھر تو سب سے پہلے جی ایچ کیو سے شروع کرے اگر اتنا دم ہے۔۔؟ کیونکہ انکے بغیر سمگلنگ ہو ہی نہیں سکتی۔
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)

سمگلنگ تو کمپنی کرتی ہے تو یہ ٹوپی ڈرامہ کس بات کا؟