سوشل میڈیا کی خبریں

نگہبان پیکیج فراڈیوں کے ہاتھ لگ گیا۔۔ مفاد پرست عناصر سرکاری اثرورسوخ استعمال کرکے رمضان نگہبان پیکیج مارکیٹ میں بیچنے لگے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک گودام کے اندر پنجاب حکومت کے "نگہبان" پیکیج کے تھیلے پڑے ہوئے ہیں اور کچھ افراد ان تھیلوں میں سے آٹا، چینی، بیسن، گھی ، چاول اور دیگر اشیاء نکال رہے ہیں۔ یہ افراد ان تھیلوں سے سے چینی نکال کراور انکے شاپر پھاڑ کر پیکنگ کو تبدیل کرکے عام دکانوں والی پیکنگ کررہے ہیں اور بڑی بڑی بوریوں میں بھررہے ہیں، اسی طرح چاول اور بیسن بھی بھر رہے ہیں۔اسکا مقصد انہیں دوبارہ بازار میں فروخت کرکے مال کمانا ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف عبید کیانی نے مریم نواز کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں کا مال کیسے ہڑپ کیا جاتا ہے دیکھو غور سے۔ یہ ہے کرپٹ وزیراعلی کے رمضان راشن پروگرام کی شفافیت غریب کے مال پر دن دیہاڑے ڈاکا ڈالا جا رہا ہے کوئ پوچھنے والا نہیں ہے۔ وقاص امجد نے تبصرہ کیا کہ جب تک لالچی زندہ ہے فراڈ ہوتا رہے گا۔۔ پنجاب میں جاری نگہبان پیکج بھی فراڈیوں کے ہتھے لگا ہوا ، پیکجنگ تبدیل کی جارہی ہے۔۔ یادرہے کہ کچھ روز قبل ہی وہاڑی کے ایک گاؤں میں نجی مکان سے 24 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے 600 راشن بیگز برآمد ہوئے تھے،جنہیں غریبوں کو دیا جانا تھا مگر یہ فراڈیوں کے ہتھے چڑھ گیا تھا۔ اس سے قبل بھی گجرات کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا نگہبان رمضان پیکج صرف فوٹو شوٹ تک محدودتھا، سرکاری ملازمین نگہبان پیکج مستحقین کو دینے کی بجائے گھروں کے سامنے راشن کی بوریاں رکھ کر تصاویر بناتے رہے اور اسی تھیلے کو واپس اے سی کے دفتر پہنچادیتے
چھ ججز کے تہلکہ خیز خط کے بعد تحریک انصاف کی لیڈرشپ کے غیرسنجیدہ روئیے پر سوالات اٹھنے لگے۔۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ایک بہت بڑا ایونٹ ہوا، عمران خان کو غلط سزائیں دی گئیں لیکن پی ٹی آئی لیڈرشپ ہے کہ ستو پی کر سو رہی ہے۔ خاص طور پر صدیق جان نے تحریک انصاف کی لیڈرشپ اور حامد خان پر بڑے سوالات کھڑے کردئیے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں فل کورٹ میٹنگ ہوئی لیکن تحریک انصاف کا ایک بھی وکیل احاطہ عدالت میں موجود نہیں۔ پی ٹی آئی جن کے حق میں کل سب سے بڑی گواہی آئی لیکن پی ٹی آئی کا ایک بھی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوا صدیق جان کا کہنا تھا کہ حامد خان نے بڑی خوبصورتی سے سارا فوکس قاضی فائز عیسیٰ سے ہٹا کر جسٹس عامر فاروق کی طرف کردیا تو حامد خان اور ان کا گروپ کو چاہیے اب جسٹس عامر فاروق کے خلاف ریفرنس لے آئیں۔ اس پر ڈاکٹر شہبازگل نے کہا کہ صدیق جان بالکل درست کہہ رہے ہیں۔ یہ ہمارا فیلیر ہے۔ ہمیں بھرپور آواز اٹھانی چاہئے تھی۔ رائے ثاقب کھرل نے تبصرہ کیا کہ پورے پاکستان کی طرح تحریک انصاف کے وکلاء کی نظریں بھی ٹی وی پر ہیں۔ اوہ بھائیو: وکلاء ونگ کہاں ہیں؟ بس ٹکٹ لینے تھے؟ بس اسمبلیز میں پہنچنا تھا۔ سید ذیشان عزیز نے پی ٹی آئی لیڈرشپ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ سوئے ہوئے کو جگانا اور جاگے ہوئے کو جگانے میں فرق ہے - تحریک انصاف کی مثال جاگے ہوئے کو جگانے والی ہے - جان بوجھ کر عمران خان کو اندر رکھنے میں اس پارٹی کی گیدڑ شپ کا بہت بڑا ہاتھ ہے ذیشان عزیز کا مزید کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے حامد خان صاحب یہ ججز والا ایشو بہترین طریقے سے کھا گئے ہیں - اب ستو پی کر سو جائیں شاباش شفقت چوہدری نے ردعمل دیا کہ پی ٹی آئی قیادت گھر بیٹھ کر ٹرین مس کر رہی ہے بعد میں باپو نے کہہ بھی دیا کہ "جا سمرن جا جی لے اپنی زندگی" تب بھی ٹرین اتنی دور نکل چکی ہو گی کہ پکڑی نہیں جائیگی سلمان درانی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی موجودہ قیادت سے کہیں زیادہ اہل جیل سے رہا ہوکر آنے والے کارکنان ہیں۔ دس دس ماہ جیل کاٹ کر آنے والے نوجوان زیادہ بہتر سمجھتے ہیں کہ کپتان کو نکالنا کتنا ضروری ہے اور اسکی حکمت عملی کیا ہونی چاہیے۔ انتظار پنجوتھہ نے کہا کہ فوجی آمر نے صرف ایک جج کے بال کھینچے تھے جس پر تحریک چلی تھی آج چھے ججز اور ان کی فیملیز کو ٹارچر بھی کیا گیا ہے اور مختلف دھمکیاں بھی کگائی گئی ہیں، اب اگر تحریک نہیں چلائی جاتی توپھر کبھی بھی نہیں چلائی جائے گی، حامد خان صاحب وکلا آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں قدم بڑھائیں نجیب سانڈ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی قیادت کمپرومائز ہے اب اس بات میں کوئی شک نہیں رہا قاضی فائز عیسیٰ کا دوست حامد خان اور بیرسٹر گوہر پاکستان کی سب سے بڑی قومی جماعت اور عمران خان کی 27 سالہ محنت کو تباہ کر رہے ہیں۔ کراچی والی کا کہنا تھا کہ صدیق جان کافی ٹائم سے پی ٹی آئی قیادت کی کمزوریاں ہائی لائٹس کر رہے تھے۔۔۔بار بار بتا رہے تھے کہاں وہ غلطی کر رہے۔۔۔لیکن اس کے باوجود کسی کے کان میں جوں تک نہیں رینگی۔۔۔ سب مسست ہیں اپنی مستی میں چاہے آگ لگے خان کی بستی میں منیب نے کہا کہ تحریک انصاف کے وکلا جو سپریم کورٹ کے معاملات دیکھ رہے ہیں وہ کیا سطو پی کو سو رہے تھے؟ یا آٹھ پہرہ روزہ رکھا ہوا تھا؟ افسوس صد افسوس ، لیڈر جیل میں ہے اور چند وکلا کمپرومائزڈ ہو گئے ہیں
آن لائن کاروبار ہو رہا ہے، مسئلے پر قابو پانے کے بجائے لسانیت پھیلانا زیادہ ضروری ہے: سوشل میڈیا صارف نوجوان آصف اشفاق کے دھاتی تار کی زد میں آکر جاں بحق ہونے کے بعد سے ملک بھر میں پتنگ بازی کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ وزیر اطلاعات پنجاب و رہنما مسلم لیگ ن نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ پتنگیں اور ڈوریں خیبرپختونخوا سے پنجاب میں آرہی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے عظمیٰ بخاری کے اس بیان پر شدید ردعمل آیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ صوبائیت کا زہر پھیلانے والوں کو وزیر لگا دیا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب کی حد تک پتنگیں اور ڈوریں بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں لیکن ہمیں اب اطلاعات مل رہی ہیں کہ خیبرپختونخوا سے یہ دھاتی ڈور پنجاب میں آرہی ہے۔ پنجاب حکومت نے اس حوالے سے مختلف اقدامات کے ساتھ ساتھ بہت بڑا کریک ڈائون کیا ہے، پتنگیں ڈوریں بیچنے، اڑانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہو گی۔ احمد وڑائچ نے عظمی بخاری کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہ: ٹک ٹاک پنڈی کے پتنگ فروشوں سے بھری پڑی ہے، آن لائن کاروبار ہو رہا ہے، پاکستان پوسٹ سے بھی پتنگیں آ جا رہی ہیں۔ پانڈا ڈور کا گڑھ فیصل آباد ہے لیکن اس سب پر قابو پانے کے بجائے لسانیت پھیلانا زیادہ ضروری ہے۔ سعادت یونس نے لکھا: کوئی انتہائی تعصب، بدتمیزی اور صوبائیت کا زہر پھیلانے والوں کو وزیر بنا دیا گیا ہے، ہر روز پختونخوں کے خلاف زہر اگلنا ہے۔ملک کے طاقتور ٹھیک دشمنی لے رہے ہیں ایسے لوگوں کو بیٹھا کر! ایک سوشل میڈیا صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا:پتنگ میں استعمال ہونے والا کاغذ بھی کے پی کے درختوں سے آ رہا ہے! ایک اور صارف نے لکھا:اور پتنگ اڑانے کیلئے ہوا بھی کے پی کے کی طرف سے چلتی ہے! ایک اور صارف نے لکھا: آپ ٹک ٹاک کھولیں تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ پنڈی، گوجرانوالہ، فیصل آباد وغیرہ کی بسنت کی ویڈیوز موجود ہیں، ان کو پکڑیں آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ مال کہاں سے آ رہا ہے!
ماضی میں ن۔لیگ کی حمایت میں سوشل میڈیا پر متحرک اداکارہ عفت عمر آج کل ن لیگ پر برستی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں، نجی محفل میں کیے گئے ڈانس کی ویڈیو کو شیئر کرنے پر اداکارہ ایک بار پھر مسلم لیگ ن پر برس پڑیں۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عفت عمر نے اسی ویڈیو کو شیئر کرنے والی ثنایہ بٹ نامی صارف کی پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اتنے سالوں ن لیگ والوں کی حمایت کرنے پر شرم آرہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کیسی گھٹیا پوسٹ ہے، افسوسناک بات یہ نہیں کہ یہ لوگ مجھے یوتھیا کہہ رہے ہیں بلکہ شرمناک بات یہ ہے کہ یہ لوگ ایک نجی محفل میں کیے ڈانس کو اس عورت کا مذاق اڑانے کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ خیال رہے کہ اداکارہ عفت عمر ماضی میں کھل کر ن لیگ کی حمایت کیا کرتی تھیں جس پر انہیں پی ٹی آئی فالورز کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا تھا، عفت عمر نے حالیہ انتخابات کے بعد ن لیگ کو اپوزیشن میں بیٹھنے کا مشورہ دیتے ہوئے اسے اپنا آخری مشورہ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اگر ن لیگ اپوزیشن میں نہیں بیٹھی تو وہ عوام میں اپنا اعتبار کھوبیٹھے گی۔
یوم پاکستان کے موقع پر سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں سول اعزازات دینے کی تقاریب ہوئیں جس میں شوبز، سماجی، قانونی ، کاروباری، فنون لطیفہ اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو اعلیٰ سرکاری اعزازات سے نوازا گیا۔ اس موقع پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو تمغہ امتیاز سے نوازا گیا،صدر آصف زرداری نے انہیں تمغہ امتیاز دیا دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو پولیس اصلاحات اور معاشرے کے کمزور طبقات کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے پر ہلال امتیاز عطا کیا گیا۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس موقع پر سوال کیا کہ آئی جی پنجاب کی کیا خدمات ہیں جن کی بنیاد پر انہیں تمغہ امتیاز دیا گیا؟ اگر انکی کارکردگی دیکھیں تو پنجاب میں جرائم میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، امن وامان کی صورتحال خراب ہورہی ہے جبکہ آئی جی پنجاب گزشتہ ایک سال سے تحریک انصاف کو کچلنے پر لگے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ کیا آئی جی پنجاب کو تمغہ امتیاز تحریک انصاف کے بے گناہ، کارکنوں کو اٹھانے، پارٹی چھوڑنے کی پریس کانفرنسز کروانے، خواتین کی بے حرمتی، ضل شاہ جیسے معصوم لوگوں کو مارنے، چادرچاردیواری کا تقدس پامال کرکے خواتین سے بدسلوکی، توڑپھوڑ اور پولیس کے قیمتی اشیاء چوری کرنے پر دیا گیا؟ زہر لیاقت نے سوال اٹھایا کہ آئی جی پنجاب کو کس کارنامے پر تمغہ مل رہا ہے؟ نادربلوچ نے سوال کیا کہ ویسے آئی جی پنجاب کی اصل خدمات کیا تھیں جس پر اسے تمغے سے نوازا گیا؟ محسن بلال نے طنز کیا کہ آئی جی پنجاب عثمان انور کو پنجاب پولیس کو کم سیاسی سے انتہائی سیاسی کرنے، چادر اور چار دیواری کے تقدس کا خیال نہ کرنے اور عمران خان کے دیوانوں تحریک انصاف کے معصوم کارکنان کو فکس کرنے کا اعزاز “ ہلال امتیاز “ دیا جاتا ہے ڈاکٹر شہبازگل نے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالی عوام پر ظلم پر ایوارڈ کاشف حسین نے کہا کہ ماؤں بہنوں کی عزت تار تار کرنے پر چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرنے پر ماں بہن بیٹیوں کے سر سے دوپٹے کھینچنے پر ائی جی پنجاب کو تمغہ امتیاز سے نوازا گیا وقار ملک کا کہنا تھا کہ ماؤں بہنوں کی عزتوں پہ ہاتھ ڈالنے ضل شاہ کا قتل اور پھر اس کو کور اپ کرنے چادر چار دیواری کا تقدس روندنے ظلم اور جبر میں اسرائیل کو بھی مات دینے پر آئی جی پنجاب کو تمغہ دے دیا گیا! احسان الحق نے کہا کہ آئی جی پنجاب کو اس بنیاد پر تمغہ دیا گیا. ظل شاہ سمیت درجنوں تحریک انصاف کے کارکنان کو شہید کرنے، خواتین کو برہنہ کرنے، سڑکوں پر گھسیٹنے، شہریوں کے گھروں میں غنڈوں کی طرح داخل ہونے، تلاشی کے نام پر گھروں سے قیمتی سامان چوری کرنے اور دوران قید یا پولیس ریڈ مبینہ طور پر خواتین پر جنسی اور جسمانی تشدد کرنے کے اعتراف میں تمغہ دیا گیا.
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کو شاہد آفریدی کی حمایت مہنگی پڑگئی، پی ٹی آئی رہنما اظہر مشہوانی و دیگر سوشل میڈیا صارفین نے شیر افضل مروت کو چپ کروادیا۔ تفصیلات کے مطابق شاہد آفریدی کی جانب سے عمران خان سے متعلق بیان پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے،اس بحث میں پی ٹی آئی پلیٹ فارمز سے شاہد آفریدی کو آڑے ہاتھوں لیا جارہا ہےجبکہ مخالف کیمپ شاہد آفریدی کے اس بیان کو خوب سراہتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ایسے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کیجانب سے شاہد آفریدی کیلئے جاری کردہ ایک حمایتی بیان نے نیا محاذ کھڑا کردیا، شیر افضل مروت نے نا صرف شاہد آفریدی کی حمایت کی بلکہ اپنی ہی جماعت پر بھی تنقید کرڈالی۔ انہوں نے کہا کہ شاہد آفریدی کا ایسا کوئی بیان میرے سامنے نہیں آیا، مجھے لگتا ہے کچھ عناصرجھوٹی خبریں پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، شاہد آفریدی و شہریار آفریدی ہمیشہ میرے ہیرو رہے ہیں، پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم سے گزارش ہے کہ وہ شاہد آفریدی کے بارے میں اچھی خبریں پھیلائیں، ہمیں پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے ہونے والے جھوٹے پراپیگنڈے پر بھی تیزی سے ردعمل ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔ شیر افضل مروت کے اس بیان پر پی ٹی آئی رہنما اظہر مشہوانی نے پی ٹی آئی پلیٹ فارمز سے متعلق جملے کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے آپ کو ہدایات دی تھیں کہ پارٹی کی اندرونی باتوں کا جواب میڈیا پلیٹ فارمز پر نا دیا کریں،آپ کو اگر کسی معاملے میں شکایت ہے تو آپ کے پاس ہر طرح کا پارٹی فورم ہے، آپ ہر چوتھے دن مجھ سے بھی ملتے ہیں، آپ کے پر دوسرے دن کے بیانات پر سوشل میڈیا پر ہمارے سپورٹرز کی توجہ عمران خان سمیت اہم موضوعات سے ہٹ جاتی ہے اور لڑائیاں شروع ہوجاتی ہیں، ایسی باتوں سے گریز کریں۔ قاسم سوری نے اپنے ردعمل میں کہا ایک بات ذہن نشین کر لیں کہ ہمارا لیڈر اور ان کی اہلیہ کئی ماہ سے بیگناہ جیل میں ہیں ہمارے بیشمار نہتے بیگناہ کارکنان کو سیدھی گولیاں مار کے شہید کیا گیا کئی زندگی بھر کے لیے معذور ہوگئے عورتوں کی عزتوں پر ہاتھ ڈالا گیا چادر وچار دیواری کی سر عام پامالی کی گئی سینکڑوں بیگناہ بزرگ، عورتیں، نوجوان ابھی تک جیلوں میں ہیں پاکستان تحریکِ انصاف کے لیڈران وکارکنان، صحافیوں اور حمایت یافتہ عوام کے کاروبار، فیکٹریاں بند کی گئیں ان کے گھروں کو لوٹا گیا ان کو نوکریوں سے برطرفی کر کے نان شبینہ کا محتاج کر دیا گیا کئی لوگ 9 مئی کے بعد سے گھروں اور اور اپنوں سے دور در بدر زندگی گزار رہے ہیں۔ لوگوں کی ریاست کو دی ہوئی امانت ووٹ میں بدترین چوری کی گئی قوم اور ملک کو صرف چند لوگوں نے تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا گیا اور اگر کوئی اس بدترین فسطائیت وظلم پر نہ بولا تو وہ بھی ظالموں میں سے ایک ہے وہ بھی ان کا ساتھی ہے۔ شاہد آفریدی تو کیا اگر قاسم خان سوری سے بھی دور حاضر کی یزیدیت کے خلاف بولنے میں کوئی کوتاہی ہو تو اسے بھی ہرگز معاف نہیں کرنا آپ نے۔ شاہد آفریدی کے لیے صرف یہی کہوں گا کہ " بڑا انسان بننا آسان ہے لیکن بڑا انسان بن کے اپنے اندر سے چھوٹا انسان نکالنا بہت مشکل ہوتا ہے"شاہد آفریدی کا تعلق بھی بیشمار لوگوں کی طرح دور حاضر کے اہل کوفہ میں ہوتا ہے جو سچ تو جانتے ہیں لیکن اپنے مالی مفاد کے لیے اپنی آنکھوں پر ہاتھ رکھ چکے ہیں تاکہ کچھ نظر نہ ائے۔ پی ٹی آئی کے سینٹرل میڈیا کے سربراہ صبغت اللہ ورک نے اپنے تفصیلی بیان میں کہا تحریک انصاف کی میڈیا ٹیمز خصوصاً آفیشل سوشل میڈیا ٹیم پراپیگنڈےکا نہیں بلکہ اہم قومی و بین الاقوامی سیاسی، انتظامی اورمعاشی موضوعات پر جماعت کےمؤقف کی تشہیرواشاعت کا معتبر اور قابلِ بھروسہ وسیلہ ہے۔ ریاست کی جانب سے قومی ذرائع ابلاغ پر مکمل قابو پالینے اور اسے پراپیگنڈہ کا ریاستی ٹول بنا دینے کے بعد عوام نے مجموعی طور پر سوشل میڈیا خصوصاً تحریک انصاف کے سوشل میڈیا پیجز کو درست، مکمل، مصدقہ اور بروقت معلومات کے حصول کا کلیدی وسیلہ بنایا ہے۔ تحریک انصاف کی جس سوشل میڈیا ٹیم کیلئےآپ نےپراپیگنڈہ کی اصطلاح استعمال کی ہے وہ بانی چیئرمین عمران خان اور ان ہزاروں بےگناہ کارکنان اور قائدین کی آواز ہے جو اپریل 2022 سے بدترین ریاستی عتاب اور مکروہ پراپیگنڈے کی زد میں ہیں۔ شاہد آفریدی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری عوامی بحث پر آپ کو رائے رکھنے اور اس کے اظہار کا پورا حق ہے اور اس باب میں اپنا اضطراب ظاہر کرنا بھی یقیناً آپ کا اپنا انتخاب ہے مگر اس پر پارٹی کے کلیدی اثاثے (سوشل میڈیا ٹیم) کو بلاتحقیق لپیٹ لینا نہایت افسوسناک اور نرم ترین الفاظ میں بھی غیرذمہ دارانہ ہے۔ مجھے پوری ذمہ داری سے اصرار ہے کہ اس پورے معاملے پر تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم نے کسی طرح حصہ لیا نہ ہی کسی اکاؤنٹ سے بھی نوعیّت کا کوئی تبصرہ کیا گیا۔ پارٹی کی نمایاں شخصیت کے طور پر آپ کے حوالے سےمیرا حسنِ ظن یہی ہے کہ آپکا تبصرہ جماعتی نظم کی پابند آفیشل سوشل میڈیا کیلئے نہیں بلکہ ان لاکھوں کروڑوں شہریوں کیلئے ہے جو سیاسی طور پر تو تحریک انصاف کے منشور اور سیاسی پروگرام کی حمایت کرتے ہیں مگر جماعتی نظم/ڈسپلن کے کسی طور پر پابند نہیں۔ وہ اپنی انفرادی حیثیت میں کسی بھی قسم کی رائےقائم کرنے اور اسےظاہر کرنےکے اسی طرح مجاز اور اپنی آراء کے خود ذمہ دار ہیں جیسے میں اور آپ ہیں۔ چنانچہ اپنے تبصرے پر اس حد تک نظرِثانی کیجئے اور ضروری ترمیم و وضاحت کےذریعےٹیم سےوابستہ سینکڑوں رضاکاروں کو اس الزام سے پاک کیجئے۔ بصورت دیگر سوشل میڈیا ٹیم اور اس کے وابستگان قیادت سے اس کے فوری نوٹس اور اس باب میں آپ سے وضاحت طلب کئے جانے کے اپنے مطالبے میں حق بجانب ہیں۔ وہ تلوار جو دشمن کی بجائے اپنی صفیں لہولہان کرتی ہے وہ وسیلۂ فساد ہے اور اسے گوارا کیا جانا تحریک کی صفوں میں ضعف و انتشار کے بیج بونے کی اجازت دینے کے مترادف ہے جس کی جدوجہد کے اس تاریخی موڑ پر تحریک کسی طور بھی متحمل نہیں۔ بلال کیانی نامی صارف نے شیر افضل مروت کو جواب دیتے ہوئے کہا دوران تشدد پرویز الہیٰ کی پسلی توڑ ی گئی ، رانا ثناء اللہ دو دن سے عمران خان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے آپ خاموش رہے، مگر شاہد آفریدی کی چاپلوسی کرنے میدان میں آگئے۔ داوڑ نامی صارف نے کہا کہ شہریار آفریدی کی قربانیوں کو کم ظرف آفریدی کے کھاتے میں نا ڈالیں، اور آپ ہر موضوع پر اپنی رائے پیش نا کیا کریں۔ ایک صارف نے کہا کہ آپ کا جوکام ہے وہ کریں، بتائیں ابھی تک عمران خان کی رہائی کیلئے کیا پالیسی بنائی گئی اور اسمبلی میں کب عمران خان کی رہائی کیلئے قرارداد پیش کی جارہی ہے؟
آج 23 مارچ یوم پاکستان پر ایوان صدر اور چاروں گورنر ہائوسز میں مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والی شخصیات کو سول اعزازات سے نوازا گیا۔ تمغہ امتیاز حاصل کرنے والے افراد میں شعبہ تعلیم، شعبہ طب، شعبہ فن وکھیل، ودیگر شعبوں کے افراد کو دیئے گئے جن میں سے کچھ افراد کے ناموں پر اعتراضات بھی سامنے آئے ہیں جن میں سے ایک نام میئر پشاور حاجی زبیر علی کا بھی ہے جنہیں ان کے والد گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے تمغہ امتیاز سے نوازا۔ گورنر خیبرپختونخوا کے اپنے بیٹے میئر پشاور حاجی زبیر علی کو تمغہ امتیاز سے نوازنے پر سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ احمد وڑائچ نے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا: خبر: گورنر خیبر پختون خوا حاجی غلام علی نے اپنے بیٹے میئر پشاور حاجی زبیر علی کو تمغہ امتیاز دیا۔ دنیا بھر میں سول ایوارڈز ملنا بڑی بات سمجھا جاتا ہے، بڑی عزت ہوتی ہے۔ یہاں لوئے، لیلن، جوتیوں کے مول ملتے ہیں، ایک اُسے دے دو، ایک اِسے بھی دے دو اور ایک مجھے بھی دے دو۔ صدر مملکت نے وقار ستی کو بھی ایوارڈ دیا جس پر ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا: یہ وہی وقار ستی ہیں جنہوں نے توہین رسالت کی ویڈیو پھیلائی جو عمران خان کو قتل کروانے کی کوشش تھی، آج اسے بھی ایوارڈ سے نواز دیا گیا ہے، یہ ملک کتوں کے حوالے ہو چکا ہے۔ محمد فہیم نے زبیر علی کے اپنے والد سے تمغہ لیتے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کے صاحبزادے اور مئیر پشاور زبیر علی کو تمغہ امتیاز سے نوازا گیا! آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو تمغہ امتیاز ملنے پر معروف وی لاگر وقار ملک نے اپنے پیغام میں لکھا: ماؤں بہنوں کی عزتوں پہ ہاتھ ڈالنے ذل شاہ کا قتل اور پھر اس کو کور اپ کرنے چادر چار دیواری کا تقدس روندنے ظلم اور جبر میں اسرائیل کو بھی مات دینے پر آئی جی پنجاب کو تمغہ دے دیا گیا! وقاص امجد نے سینئر صحافی وتجزیہ کار سہیل وڑائچ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے طنزیہ انداز میں اپنے پیغام میں لکھا: گہرے نیلے رنگ کا پینٹ کوٹ زیب تن کیے گردن میں لال رنگ کی ٹائی۔۔ منہ پر کسیانی مسکراہٹ؟؟؟ بلا کسی وجہ کے تمغہ وصول کرتے دل گھبرایا تو ہوگا؟ خاتون صحافی غریدہ فاروقی کو بھی تمغہ امتیاز سے نوازا گیا جس پر ایک صارف نے لکھا کہ صحافت کے شعبے میں ان کی کیا خدمات ہیں؟ ایک اور صارف نے غریدہ فاروقی کی طرف سے اپنی 14 سالہ گھریلو ملازمہ پر بدترین تشدد کی خبریں شیئر کرتے ہوئے لکھا: کسی مہذب ملک میں یہ ساری زندگی کیمرے یا لوگوں کے سامنے نہ آسکتی اور اسلام کے قلعے میں تمغہِ امتیاز سے نوازا جا رہا ہے۔ بچوں پر تشدد کرنے کا امتیاز صرف اِسے ہی حاصل ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما حماد اظہر نے اپنے پیغام میں لکھا:صدارتی ایوارڈ اب ٹاؤٹ ایوارڈ بن چکے ہیں، اگر آپ کو موجودہ دور میں صدارتی ایوارڈ کیلئے منتخب کیا جاتا ہے تو آپ کو اپنی اصلاح کی اشد ضرورت ہے! سابق وفاقی وزیر وسینئر رہنما پاکستان تحریک انصاف مرزا شہزاد اکبر نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پر شدید تنقید کرتے ہوئے لکھا: ڈاکٹر عثمان نے جتنی خدمت کمپنی کی کی اتنی آج تک پنجاب پولیس کی تاریخ میں کسی نے نہیں کی اور ان کے ہاتھ کئی بیگناہوں کے خون سے بھی رنگے ہیں۔ کسٹوڈیل ٹارچر اور اغوا برائے بیان میں بھی بھرپور تعاون فراہم کیا اور اسی سلسلے میں انھیں انعام دیا جارہا ہےلیکن روز محشر اور بندوبست تیار ہے اور دنیا کا موقعہ بھی آئے گا!
ریٹائرڈ فوجی افسر ثاقب منیر کی جانب سے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ شہر بانو پر غیر اخلاقی جملے بازی اور گری ہوئی گفتگو کرنے پر سوشل میڈیا صارفین و صحافیوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر شہر بانو نامی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نے شاہد آفریدی کےایک بیان پر ردعمل دیا اور کہا کہ ہم پاکستانی بھی عجیب قوم ہیں اس طرح کے لوگوں کو بھی ہیرو بنادیتے ہیں۔ شہر بانو کی اس تنقید پر کرنل ریٹائرڈ ثاقب منیر کے نام سے بنائے گئے ایک ویری فائیڈ ٹویٹر اکاؤنٹ سے انتہائی غیر اخلاقی اور گری ہوئی گفتگو سے بھرپور ردعمل سامنے آیا جس پر سوشل میڈیا صارفین نے سخت جواب دیا، کچھ صارفین نے تو اس پوسٹ پر ایکس انتظامیہ سے بھی ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ صحافی اکبر باجوہ نے کرنل ثاقب منیر سے سوال کیا کہ آپ کا تعلق کس یونٹ سے تھا؟ یہ بتا کر ہمارا تجسس ختم کردیں۔ احمد وڑائچ نے کہا ان لوگوں کی بچوں کے بارے میں سوچ چیک کریں، یہ حیوان کی شکل میں دندناتے انسان ہیں جنہیں نا دین ، مذہب کا پاس ہے نا اخلاقیات کا ، یہ کرم ارض کی گھٹیا ترین مخلوق ہے۔ محمد جنید نے طنزیہ انداز اپناتے ہوئے کہا کہ کرنل صاحب نے اپنے فوجی کمیشن اور حب الوطنی کا حق ادا کردیا۔ سید محمد افان ہاشمی نے اس بیان کو شیئر کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کو مخاطب کیا اور کہا کہ مجھے یقین ہے آپ کو یہ پڑھ کر فخر محسوس ہورہا ہوگا، تشویشناک بات یہ ہے کہ ایسا انسان اتنے اوپروالے عہدے تک پہنچ کیسے گیا۔ حسان بخاری نے کہا کہ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ ایسا شخص فوج میں کرنل کے عہدے تک پہنچ گیا، ہوسکتا ہے کہ یہ کوئی میٹرک فیل کرنل کا روپ دھار کر ٹرولنگ کررہا ہو، مگر جب میں ملک کے بڑے بڑے عہدوں پر براجمان لوگوں کو دیکھتا ہوں تو مجھے کوئی حیرانی نہیں ہوتی۔ ایک صارف نے کہا کہ ایک ریٹائرڈ کرنل کی ایک بچی سے متعلق گفتگو دیکھیں، لگتا ہے کہ ان کے گھر میں ماں، بیوی، بہن اور بیٹی کے بارے میں ایسا تبصرہ معمول کی بات ہے۔ فیض محمود نے ایکس کو اس پوسٹ پر ٹیگ کرتے ہوئے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ ذوہیب خان نے کہا کہ سیاسی مخالفت میں جب شعور مرجائے تو انسان و حیوان میں فرق ختم ہوجاتا ہے، نام کے ساتھ ریٹائرڈ آفیسر لکھنے سے ذہنی پستی کی عکاسی ختم نہیں ہوتی۔
ملک کے معروف صحافی جاوید چودھری کی طرف سے غلط خبر دینے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ جاوید چودھری نے اپنے وی لاگ میں خبر دیتے ہوئے کہا تھا کہ صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم آفریدی نے اپنا پی آر او مجاہد آفریدی کو لگا دیا ہے جو بڑے آفریدی صاحب کے بھتیجے ہیں اور خبر سامنے آنے کے بعد پتہ چلا یہ وہی مجاہد آفریدی ہیں جنہوں نے میڈیکل کالج کی ایک طالبہ عاصمہ کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد خاتون کا اعترافی بیان بھی سامنے آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجاہد آفریدی پر قتل کا الزام ہے، ہو سکتا ہے کہ ان پر اس وقت بھی کیس چل رہا ہو لیکن اب وہ اپنے چچا وزیر قانون کی پبلک ریلیشننگ بھی کریں گے، علی امین گنڈاپور کو مبارکباد ہو جنہوں نے کیا کیا زبردست وزراء رکھے ہیں جو اپنے لیے بہترین سٹاف بھرتی کر رہے ہیں۔ سینئر صحافی نے جاوید چودھری کا وی لاگ شیئر کرتے ہوئے لکھا: اب یہ نہیں معلوم کہ بغض ہے یا نااہلی؟بغیر تصدیق کے اتنا گھنائونا الزام لگانا کہاں کا انصاف ہے؟ غلط خبر کل گردش کرتی رہی، ہم نے درستگی بھی کردی کہ یہ مجاہد بےچارہ سرکاری ملازم ہے، جس مجاہد کا آپ کہہ رہے ہیں وہ الگ ہے لیکن شاید جاوید چوہدری صاحب کے پاس بھی وقت نہیں تصدیق کرنے کا! محمد فہیم نے ایک اور پیغام میں لکھا: خدا خدا کر میرے بھائی! کسی مقامی بندے سے ہی پوچھ لیتے، یہ مجاہد محکمہ اطلاعات کا ملازم ہے کیونکہ وہ پی آر او ہے تو باقاعدگی سے ہمارے رابطے میں رہتا ہے ان کا تعلق چارسدہ سے ہے! یہ وہ مجاہد آفریدی نہیں جس نے عاصمہ رانی کو قتل کیا ابلکہ چارسدہ کا رہائشی مجاہد خان ہے ،یہ انفارمیشن آفیسر ہے، عاصمہ رانی کا قاتل مجاہد آفریدی آج بھی سزا کاٹ رہا ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف اکرام کھٹانہ نے بھی جاوید چودھری کی خبر کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے مجاہد خان کا شناختی کارڈ شیئرکرتے ہوئے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا: جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے،جاوید چوہدری اگر 2منٹ لگاکر تھوڑی سی تحقیق کرلیتے تو جھوٹ سے بچ جاتے۔ مجاہد خان انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے آفیسر ہیں، چارسدہ سے تعلق رکھتے ہیں اور جس مجاہد کا ذکر جاوید چوہدری کررہے ہیں وہ اس وقت جیل میں ہیں۔
سابق وزیراعظم وبانی پی ٹی آئی عمران خان 6 مہینوں سے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید ہیں جہاں میڈیا رپورٹ کے مطابق جیل حکام نے ان کے کھانے پینے پر 35 لاکھ روپے خرچ کر دیئے ہیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک اور بحث چھڑ گئی ہے۔ سینئر صحافی ماجد نظامی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے اپنے پیغام میں لکھا: سینئر صحافی زاہد گشکوری کی رپورٹ کے مطابق جیل حکام نے 6 مہینوں کے دوران سابق وزیراعظم عمران کان کی خوراک پر 35 لاکھ روپے خرچ کر دیئے ہیں۔ جیل حکام نے اس سے پہلے سپریم کورٹ آف پاکستان میں بتایا تھا کہ عمران کان کو ہفتے میں 2 دفعہ دیسی مرغ اور ایک مرتبہ مٹن کا گوشت دیسی گھی میں پکا کر دیا جاتا ہے۔ معروف یوٹیوبر عدیل راجہ نے ماجد نظامی کے ٹوئٹر پیغام پر ردعمل دیتے ہوئے سوال اٹھایا: 6 مہینے کے دوران 35 لاکھ روپےکا کھانا کیسے کھایا جا سکتا ہے؟ معروف قانون دان فیصل حسین نے اسے پراپیگنڈا قرار دیتے ہوئے لکھا: یہ ایک مضحکہ خیز پراپیگنڈا ہے، عمران خان کے کھانے پینے کے تمام اخراجات ان کے خاندان والے اٹھاتے ہیں۔ مجھے حیرانی اس بات پر ہے کہ پی ٹی آئی کے ترجمان اس بات کی وضاحت کیوں نہیں کر رہے؟ جیل مینول کے مطابق قیدی کو کینٹین میں ادائیگی کرنی پڑتی ہے اور وہ اپنی پسند کا کھانا حاصل کر سکتا ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا: چھ ماہ میں 180 دن ہوتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ جیل میں ایک دن کھانے کا 20 ہزارخرچہ آتا ہے، کیا سب قیدیوں کو جیل میں ولیمے کا کھانا دیا جاتا ہے!
سینئر صحافی و تجزیہ کار غریدہ فاروقی کی جانب سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حوالےسے بیان پر سوشل میڈیا صارفین پھٹ پڑے، غریدہ فاروقی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق سماء ٹی وی کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے غریدہ فاروقی نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو کنفیوژڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک سے باہر مقیم پاکستانی بجائے اس ملک میں دلچسپی لینے کے بجائے پاکستان کی سیاست، معیشت،پاکستان میں آلو پیاز کی قیمت اور دیگر امور میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں، حالانکہ پڑوسی ملک بھارت کے دیگر ممالک میں مقیم بھارتی ایسا نہیں کرتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی تارکین وطن انہی ممالک میں شادیاں کرتے ہیں جہاں وہ رہ رہے ہوتے ہیں ، اور پاکستانی ڈھونڈ ڈھونڈ کر پاکستانی بہوئیں تلاش کرتے ہیں،اگر بیرون ملک مقیم لوگ انگریزوں یادیگر قوموں میں شادیاں کریں تو ان کے آٹو میٹکلی لنکس بن جائیں مگر یہ ایسا نہیں کرتے، کیونکہ یہ لوگ ذہنی طور پر اپنی شناخت کے بارے میں کنفوژڈ اور منقسم ہیں۔ غریدہ فاروقی کے اس بیان اور اس لاجک پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں کھری کھری سنادیں اور ان کے بیان پرسخت ردعمل کا اظہار کیا۔ سعادت یونس نے کہا کہ غریدہ فاروقی کے مطابق اوورسیز پاکستانی کو پاکستان سے زیادہ ان ممالک سے عقیدت کرنی چاہیے جہاں وہ رہ رہے ہوتے ہیں۔ ایک صارف نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی پاکستان کے بجائے کس طرف دیکھیں، پاکستان کے بجائے تاجکستان میں شادیاں کریں، یہ لوگ سالانہ پاکستان میں اتنے پیسے بھیجتے ہیں جتنے پورے سال کی ہماری ایکسپورٹس نہیں ہوتیں، یہ رقم سال ہا سال سے پاکستان کی معاشی کارکردگی اور لوٹ مار پر پردے ڈال رہی ہے اگر یہ پیسے نا ہوں تو جن ہیلی کاپٹرز پر محترمہ جھولے لیتی ہیں ان میں ڈالنے کیلئے تیل بھی نا ملے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بر ون ملک مقمہ پاکستانی عمران خان کے منہ سے انصاف ، سوشل جسٹس ، خوداری ، خود انحصاری کے وہ تمام اصول سنتے ہںد جن پر مغرب عمل کرتا ہے تو وہ خود بخود عمران خان کی طرف مائل ہوجاتے ہںے۔ ایک صارف نے لکھا کہ اگر کوئی غریدہ فاروقی کی دماغی حالت جاننا چاہتا ہے تو یہ کلپ ضرور دیکھے۔ محمد عمر فاروق نے کہا کہ بیرون ملک سے کسی کو بھی اٹھا کر وزیر لگایا جاسکتا ہے وہ قابل قبول ہے مگر اوورسیز پاکستانیوں کے حقوق کی بات کی جائے توان کے پیٹ میں مروڑ اٹھنے لگتے ہیں۔ عبید نامی صارف نے لکھا کہ غریدہ فاروقی ایک ذہین انسان ہیں لہذا انہیں کسی چڑیا گھر میں محفوظ کردیا جانا چاہیے۔
مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ نے شدید سوشل میڈیا ردعمل کے بعد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف کی گئی ٹویٹ ڈیلیٹ کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کی ایک تصویر کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ "گنڈاپور کی اکڑ کہاں گئی؟ یہ بے شرم آدمی جن کو پہلے گالیاں دیتا ہے پھر ان سے ہی فنڈز مانگتا ہے"۔ ٹویٹ کے بعد حنا پرویز بٹ کو شدید سوشل میڈیا ردعمل کا سامنا کرنا پڑا اور صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا، بعد ازاں حنا پرویز بٹ نے یہ ٹویٹ ڈیلیٹ کردی، اب یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ انہوں نے یہ ٹویٹ عوامی ردعمل کے باعث ڈیلیٹ کی ہے یا پارٹی کی جانب سے انہیں کوئی ہدایات دی گئی تھیں۔ حنا پرویز بٹ کی ٹویٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئےاینکر طارق متین نے کہا کہ ن لیگ کے دوستوں کو اس حقیقت کا ادراک نہیں ہوسکتا کہ یہ پیسے قوم کے ہیں شریف برادران کے نہیں۔ صحافی نادر بلوچ نے کہا کہ وہ فنڈز بھیک نہیں ہے جو ن لیگ جاتی امراء کے اکاؤںٹ سے کررہی ہے، جسےفنڈز کہا جارہا ہے وہ بقایا جات ہیں، این ایف سی ایوارڈ میں سب صوبوں کا حق ہوتا ہے جو مرکزی حکوت دبا کر بیٹھی ہے، چیزوں کو گڈ مڈ نا کریں۔ رائے مختار احمد نے حنا پرویز بٹ کو جاہل کنیز قرا ر دیتے ہوئے کہا کہ یہ ریاست کے فنڈز ہوتے ہیں جو استحقاق کی بنیاد پر دیئے جاتے ہیں، یہ شریف خاندان اپنی جیب سے نہیں دیتا۔ علی حسنین بھٹی نے کہا کہ اندازہ کریں کہ ن لیگ نے کس طرح کے دماغ اسمبلی میں بھیجے ہیں۔ عادل شاہزیب نے کہا کہ اکڑ کی بات نہیں ہے، فنڈز گنڈاپور کی جیب میں نہیں جائیں گے، نا ہی وفاق میں کسی نے اپنی جیب سے پیسے دینے ہیں، یہ صوبے کا آئینی حق ہے کوئی احسان نہیں ہے، تصویر میں موجود تمام افراد قابل تعریف ہیں، جو تمام تر سیاسی اختلافات کے باوجود شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ راشد نامی صارف نے لکھاکہ یہ فنڈز خیبر پختونخوا کا حق ہے، شریف خاندان یہ فنڈز اپنی جیب سے نہیں دے رہا، اس طرح کی بات وفاق کی اکائیوں کو ویسے ہی کمزورکررہی ہیں جیسے کسی زمانے میں مشرقی پاکستان کو کیا گیا۔
پرویز الہٰی کا اڈیالہ جیل میں گرنے سے زخمی ہو گئے، پرویز الہٰی کی تفصیلی میڈیکل رپورٹ انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں جمع کروادی گئی۔ رپورٹ کے مطابق واش روم میں گرنے سے پرویز الہٰی کی چار پسلیاں ٹوٹ گئیں پسلیوں میں فریکچر ایکسرے رپورٹ میں سامنے آیا پرویز الہٰی کو گرنے سے سر پر بائیں طرف نیل کا چوٹ کا نشان موجود ہے واش روم میں گرنے سے پرویز الہٰی کے ماتھے پر بھی چوٹ آئی ہے پرویز الہٰی کو بائیں آنکھ کے قریب بھی واش روم میں گرنے سے چوٹ آئی پرویز الہٰی کے بائیں بازو پر بھی چوٹ لگی پرویز الہٰی کی چھاتی کا دائیاں حصہ سوجا ہوا ہے پرویز الہٰی کا بائیاں گھٹنا بھی واش روم میں گرنے سے زخمی ہوا ڈاکٹرز نے میڈیکل رپورٹ میں پرویز الہٰی کو دو ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے ۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس رپورٹ پر شکوک کااظہار کیا ہے انکا کہنا ہے کہ جس حساب سے پرویزالٰہی کی چوٹیں اور زخم سامنے آئے ہیں، یہ واش روم میں نہیں گے، یا تو ان پر بہیمانہ تشدد ہوا ہے یا انہیں کسی اونچی جگہ گرایا گیا ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے کچے کے ڈاکووں کے خلاف آپریشن کے اعلان پر سوشل میڈیا صارفین نے کڑی تنقید کردی,سوال کیا کہ محسن نقوی جب نگران وزیراعلی پنجاب تھےتب انہوں نے ایک سال تک کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کی آڑ میں الیکشن ملتوی کروائے رکھیں اور اب وزیرداخلہ بن کر کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف دوبارہ آپریشن کا اعلان کردیا۔محسن نقوی پہلے بتائیں کہ جو ایک سال تک آپریشن کیا اسکاکیا بنا؟ مغیز علی نے لکھاکچے کے ڈاکوؤں کیخلاف بڑا آپریشن شروع کیا جائے گا،وزیر داخلہ محسن نقوی کی نیکٹا ہیڈکوارٹر کا دورہ کے موقع پر گفتگو۔۔۔!!! احمد وڑائچ نے لکھامارچ اپریل 2023 میں پنجاب پولیس نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا کہ کچے میں آپریشن جاری ہے الیکشن کیلئے اہلکار نہیں دے سکتے۔ تب محسن نقوی صاحب نگران وزیراعلیٰ پنجاب تھے۔ تقریباً ایک سال بعد بطور وزیر داخلہ بتا رہے ہیں کہ کچے میں آپریشن 'شروع' کیا جائے گا۔ محمد عمیر نے لکھاملک کی کوئی عدالت اس شخص سے پوچھ سکتی کہ بطور وزیراعلی پنجاب کو کچے کے علاقہ میں آپریشن تقریبا ایک سال جاری رہا اس کا نتیجہ کیا نکلا؟ آپریشن کے باوجود ڈاکووں کی کارروائیاں کیسے جاری رہیں؟ اس صورتحال کا ذمہ دار کون ہے؟ سلطان نے لکھا تو وہ جو پچھلے پورے سال الیکشن ملتوی کرنے کے لیے اسی نقوی نے کچے پولیس آپریشن کا چورن بیچا تھا اُس کا کیا بنا؟ ایک صارف نے لکھا کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف بڑا آپریشن شروع کیا جائے گا، وزیر داخلہ محسن نقوی کا اعلان,گزشتہ برس بطور نگراں وزیراعلی بھی کچے میں بڑا آپریشن کروایا تھا جو 9 مہینے جاری رہا. وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیر صدارت رحیم یار خان ایئرپورٹ پر اہم اجلاس ہوا جس میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کا جائزہ لیا گیا,آر پی او بہاولپور نے ڈاکوؤں کے حملے اور پولیس کے ایکشن کے بارے میں وزیراعلیٰ محسن نقوی کو بریفنگ دی اور گزشتہ روز پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ روز پیش آنے والے واقعہ میں پولیس کے 3 کانسٹیبل شہید ہوئے، پولیس کی کارروائی میں 4 ڈاکو مارے گئے,محسن نقوی نے کہا ڈاکوؤں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی بلا امتیاز کارروائی کی جائے، کچے کے علاقے میں کاشت فصلوں کی فوری کٹائی کی جائے تاکہ شرپسندوں کو چھپنے کی جگہ نہ ملے,صوبائی وزراء عامر میر، ابراہیم حسن مراد، انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، ڈی پی او رحیم یار خان اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ محسن نقوی کچے میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی اہلکاروں کاحوصلہ بڑھانے کے لئے شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان پہنچے، وزیر اعلیٰ پنجاب نے زخمی کانسٹیبل نوید اختر، جمیل احمد، محمد عمران، عبد الرزاق، آصف علی اورمحمد سرور کی عیادت کی اور زخمی پولیس اہلکاروں کا حوصلہ بڑھایا اور انہیں شاباش دی۔
شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ وہ نہیں چاہتے جنہوں نے پریس کانفرنس کی ہے یا پارٹی چھوڑی ہے انہیں واپس لیا جائے، انہوں نے کہا کہ فرخ حبیب، فوادچوہدری اور اسدعمر کیلئے پارٹی میں کوئی جگہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پارٹی چھوڑنے کا سب سے زیادہ افسوس اسدعمر اور محمودخان کا ہوا تھا جبکہ سب سے زیادہ خوشی علی زیدی اور عمران اسماعیل کے پارٹی چھوڑنے پر ہوئی۔ فوادچوہدری سے متعلق انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کو اس وقت سوچنا چاہئے تھا جب پارٹی کو چھوڑ رہے تھے، میرا نہیں خیال کی ان کی واپسی کی کوئی گنجائش موجود ہے۔ 9 مئی کے بعد 25 مئی تک جنہوں نے پارٹی چھوڑی یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے پارٹی کی تدفین کی بنیاد رکھی فوادچوہدری کے بھائی فراز چوہدری نے اس پر شدید ردعمل دیا ،انکا کہنا تھا کہ شیر افضل مروت کو کافی حقائق کا علم نہیں ہے اور وہ پی ٹی آئی میں بہت جونئیر ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی انکو پارٹی میں حادثاتی طور پر آۓ چند مہینے ہوۓ ہیں پارٹی کیلیے کس نے کتنی جدوجہد کی اور کون کس وجہ سے ابھی بھی جیل میں ہے یہ سب عمران خان صاحب کو پتا ہے ، انہوں نے شیر افضل مروت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی عمران خان صاحب کی ہے اور وہ جو بہتر سمجھیں گے کریں گے،بہتر ہوگا آپ پارٹی کے مامے نا بنیں
ڈاکوئوں کی طرف سے اغواء کیے گئے شہریوں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل، سندھ حکومت پر شدید تنقید حکومت کی طرف سے متعدد بار سندھ کے کچے کے ڈاکوئوں کیخلاف کارروائیاں کرنے کی یقین دہانیوں کے باوجود اب تک پولیس ڈاکوئوں پر قابو پانے میں ناکام ہے۔ کچے کے ڈاکوئوں کی ہمت اتنی بڑھ چکی ہے کہ وہ مغویوں کو اغواء کرنے کے بعد ان پر تشدد کرنے کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا ویب سائٹس پر اپ لوڈ کر دیتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایک مغوی ڈرائیور پر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس پر شہری سوالات اٹھا رہے ہیں کہ حکومت اور پولیس افسران کہاں پر مٖصروف ہیں۔ سینئر صحافی امداد سومرو نے مغوی کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا: سندھ مغوی اور لہولہان ہو چکا ہے، آئی جی سندھ نوکری بچانے کے لئے لابنگ میں مصروف ہیں، ڈی آئی جی اور ایس ایس پیز ایرانی تیل اور انڈین چھالیہ کے کاروبار میں مصروف ہیں، نااہل سندھ حکومت کرپشن میں مصروف، ریاست لاتعلق اور عوام ڈاکووں کے رحم کرم پر ہے! سینئر صحافی امتیاز چانڈیو نے لکھا: پیپلزپارٹی کے آتے ہی ڈاکو بے لگام ہوچکے ہیں، ایک نوجوان کو قتل کر کہ لاش نہر میں پھینک دی اور اب دوسرے کو ٹانگ میں گولی مار کر وڈیو ورثاء کو بھیج دی ہے۔ نہ پولیس کارروائی کر رہی ہے، نہ رینجرز اور فوج، سندھ کے عام لوگ تباھ ہو رہے ہیں، کسی سردار اور وڈیرے کا بیٹا اغوا نہیں ہو رہا، صرف عام لوگ نشانے پر ہیں۔ یہ سب تماشا عوام کو خوفزدہ کرنے کے لئے ہے کہ ووٹ پی پی کو نہیں ملے گا تو اس طرح کے حالات رہیں گے! وزیراعلیٰ سندھ شازیہ مری اور چیئرمین پیپلز پارٹی عینی مری سے گذارش ہے نوٹس لیں! سینئر صحافی محمد عمیر نے کچے کے ڈاکوئوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے 2 مغویوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: نگران دور میں 1سال سندھ اور پنجاب حکومت کے مشترکہ آپریشن کے بعد کچے کے علاقے کے یہ حالات ہیں۔ ابھی بھی درجن سے زاید لوگ مغوی ہیں جن میں سرکاری اہلکار بھی شامل ہیں۔ تین روز قبل ان ڈاکووں نے دو شہریوں احسن اور شہزاد کو قتل کرکے نعشیں دریا میں پھینک دی تھیں۔ کوئی سوال کرنے والا ہے؟ پوچھنے والا ہے کہ کروڑوں لگا کر کیا گیا آپریشن اس قدر ناکام کیوں ہوا؟ اویس گھمن نے لکھا: کیا ان غریبوں کا کوئی وارث ہے؟؟؟؟ سندھ و کچے کے ڈاکوؤں نے اغواء برائے تاوان کے پنجابی ڈرائیور مغوی کو ٹانگ پر گولی مار کر ویڈیو بنا رہے ہیں اور مغوی کے گھر والوں سے تاوان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ مغوی ٹرک ڈرائیور ہیں جن کو کشمور ہائی وے سے ٹرکوں سے اتار کر اغوا کیا گیا اور ٹرک مالکان سے تاوان کا مطالبہ کرتے ہیں اور پھر قتل کر دیتے ہیں۔ انہوں نے لکھا: گزشتہ روز 12 ٹرک ڈرائیوروں کو قتل کر دیا گیا، اس وقت صادق آباد سے آگے اور سندھ کے علاقے کشمور، سکھر، لاڑکانہ، گھوٹکی اور کچھ مزید علاقے نو گو ایریاز بن چکے ہیں جہاں پنجابیوں کو چُن چُن کر قتل کیا جا رہا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے! سید محسن جاوید نے لکھا: اندرون سندھ کچے کے ڈاکوؤں کی جانب سے لوٹ مار اور اغواء کے واقعات تسلسل سے جاری ہیں اور اس قدر دیدہ دلیری ہے کے ہر مغوی کی ویڈیو آئے دن سوشل میڈیا پر بھی اپلوڈ کی جاتی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ قانون اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ان ڈاکوؤں کے آگے کوئی حیثیت تھی نہ ہے ۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کے 15سال دور اقتدار میں ریاست کے اندر ریاست قائم ہوچکی ہے ۔ شکار پور میں اغوا ہونے والا مغوی اپنے باپ کو وڈیو میں مخاطب کر رہا ہے کے گھر زمین جانور بیچ کے 40 لاکھ روپے ان کو دے دو اور میری جان چھڑائو ورنہ یہ مجھے ماردیں گے، بابا آپ کو خدا کا واسطہ ہے میری جان چھڑاؤ ! سائرہ بانو نے لکھا:مقتول کا نام استاد اللہ رکھیو نندوانی ہے اور یہ کرمپور کا رہائشی بتایا جا رہا ہے۔ یہ کچے کے اک اسکول میں بحیثیت استاد فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ آج سرکاری آشیرواد والے ڈاکوئوں نے ان کو گولیاں مار کر قتل کردیا! سید کامران نقوی نے لکھا:سندھ میں اغوا برائے تاوان کی بڑھتی ہوئی وارداتوں نے عوام میں خوف کی لہر پیدا کردی ہے! مغوی ریتک کمار کو گھوٹکی میرپور ماتھیلو سے اغوا کیا گیا ہے اور تاوان کیلئے بھاری رقم کا مطالبہ بھی کیا ہے مگر انتظامیہ آنکھیں بند کیے ہوئے ہے! سلاسلِ میں جکڑے ریتک کمار کی فریاد سنیں! ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا: کچے کے ڈاکو سندھ پر اور پکے کے ڈاکو سارے پاکستان پر مسلط، ایسے میں یار لوگ SIFC سے امید لگائے بیٹھے ہیں کہ کھربوں کی سرمایہ کاری لائے گی، گھنٹا آئیگا، ہاں آرمی جنرلز کو CPEC کی طرح اربوں کے ٹھیکے ملیں گے جس کی ادائیگی عوام سود سمیت کرے گی۔ خبررساں ایجنسی ایکزیکٹ پریس انٹرنیشنل کے آفیشل اکائونٹ سے ایک ڈاکو کی ویڈیو شیئر کی گئی اور پیغام میں لکھا کہ: سندھ کے کچے کے ڈاکو قندھار خان کا حکومت،آرمی چیف، صدر مملکت، وزیراعظم، وزیراعلیٰ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کھلا چیلنج! کوئی بھی ہمارا کچھ نہیں اکھاڑ سکتا،پولیس میں بھی ہمت نہیں کہ ہمیں گولی ٹھوک سکے! پولیس میں تو ہمارے ہمدرد بیٹھے ہیں جو ہمیں پل پل کی اطلاع دیتے ہیں، پاکستانی اعلیٰ حکام تو امریکہ کا صدر بھی ہمارے آگے کچھ نہیں! ہمارا بڑا جیے اس کے ہوتے ہوئے ہمارے خلاف فوجی تو کیا پولیس کا سنجیدہ آپریشن بھی نہیں ہوگا، ہم شریف لوگوں پر زندگی تنگ کر دیں گے بالکل اسی طرح جس طرح ہندوؤں کو تنگ کیا اور وہ ملک چھوڑ کر جارہے ہیں! سینئر صحافی فخر درانی نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے لکھا: ایک ہفتہ پہلے سندھ حکومت اور بلاول بھٹو زرداری کو سندھ کے ایک دردمند شہری کا پیغام پوسٹ کیا تھا کہ شمالی سندھ میں اس وقت مکمل طور پر ڈاکو راج ہے، حکومت سندھ اس کا کوئی سدباب کرے۔ آج کچے کے ڈاکووں کی وہشت کی چند ویڈیوز دیکھی یقین نہیں آرہا، سندھ حکومت نے ابھی تک کیوں خاموشی اختیار کی ہوئی ہے؟ سندھ میں چوتھی بار لگاتار پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، خدارا ان ڈاکوئوں کیخلاف کوئی کاروائی کریں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے پلئیر عماد وسیم ایک بار پھر شائقین کرکٹ کی تنقید کی زد میں آگئے,پاکستان سپر لیگ فائنل میچ کے دوران ڈریسنگ روم میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے آل راؤنڈر عماد وسیم کو ڈریسنگ میں روم میں جب بڑی اسکرین پر دیکھایا گیا تو وہ سیگریٹ پی رہے تھے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی تو تنقید کی جانے لگی۔ واقعہ 17.4 اوورز میں ملتان سلطانز کی بیٹنگ کے دوران پیش آیا، کیمرہ مین نے بڑی اسکرین پر عماد وسیم کو دیکھایا تو وہ سیگریٹ کا کش لے رہے تھے۔ عماد وسیم کو سلطانز کے خلاف فائنل میچ میں پلئیر آف دی ایوارڈ سے نوازا گیا، انہوں نے 4 اوورز میں 23 رنز کے عوض 5 وکٹیں جبکہ میچ کے اختتامی لمحات میں 19 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کروایا تھا۔ دوسرے ایلیمنیٹر میچ میں کپتان شاداب خان نے گراؤنڈ میں عماد وسیم کے آنے پر بابراعظم کے نعرے لگانے پر دکھ کا اظہار کیا تھا جبکہ پنڈی اسٹیڈیم میں میچ کے دوران شائقین نے بابر کے نعرے لگاکر آل راؤنڈر کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کے آل راؤنڈر عماد وسیم نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل میں تاریخ رقم کردی,کراچی کے نیشل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد ملتان سلطانز کو شکست دیکر تیسری بار ایونٹ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ اس میچ میں آل راؤنڈر عماد وسیم نے پہلے بالنگ کرواتے ہوئے 4 اوور میں 23 رنز کے عوض ملتان سلطانز کے 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دیکھائی، وہ یہ کارنامہ سرانجام دینے والے پہلے بالر بن گئے ہیں، اس سے قبل فائنل میں کوئی بھی بالر 5 یا اس سے زائد وکٹیں حاصل نہیں کرسکا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے گزشتہ دور حکومت میں بہت کرپشن ہو رہی تھی، لوگ ارب پتی نہیں کھرب پتی بن گئے۔ انہوں نے کہا ہ نے کہا کہ آج سابق وزیر اعلیٰ محمود خان ایک ہی مائن سے 25 لاکھ روپے روزانہ کماتا ہے، علی امین گنڈاپور بھی پی ٹی آئی کے 9 وزرا کی کرپشن سے متعلق بتا رہے تھے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو بنی گالا کے بجائے اڈیالہ جیل میں رکھنے کا بیانیہ میرا نہیں تھا، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنے کا فیصلہ پارٹی کا تھا، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنے سے متعلق اجلاس میں علیمہ خان بھی موجود تھیں۔ پی ٹی آئی پاکستان کی تاریخ کی سب سے کرپٹ سیاسی جماعت ہے۔ حقائق بتاتے پر جلد ہی عمران خان اکبر ایس بابر کی طرح شیر افضل سے بھی لاتعلقی اختیار کرلے گا۔ خواجہ آصف نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ چھا گیا ہے فرحان ورک نے کہا کہ شیر افضل مروت کو چئیرمین تحریک انصاف ہونا چاہئے۔ یہ شخص فتنہ نہیں پھیلاتا، سچ بولتا ہے، اپنی غلطیاں تسلیم کرتا ہے. یہ شخص اصول کی بنیاد پر دیکھا جائے تو عمران خان سے ہزار گنا زیادہ بہتر رہنما ثابت ہوگا۔ عمران خان پر غلیظ ذاتی حملے کرنیوالے کامیڈین مصطفیٰ چوہدری نے کہا کہ لوگ کچھ بھی کہیں لیکن شیر افضل مروت ایک سچا انسان ہے وقاص گورایہ نے کہا کہ محکمے کا یہ میزائل صحیح تباہی پھیلا رہا ہے۔ یوتھیے اسکو تبدیلی کا نیا چہرہ سمجھ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک بار پھر رابعہ انعم موضوع بحث بن گئیں, ایکس پر رابعہ انعم نامنظور ٹرینڈ چل رہا ہے, کہا جارہا ہے کہ ن لیگی کارکنوں نے رابعہ انعم کے خلاف ٹرینڈ چلایا ہے اور وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ سے رابعہ انعم کو نوکری سے فارغ کرنیکا مطالبہ کیا جارہاہے,پی ٹی وی پر رمضان ٹرانسمیشن کرنے پر رابعہ انعم تنقید کی زد میں ہیں. ارم نے لکھا انتہا پسند یوتھن رابعہ انعم کو پی ٹی وی پر جس نے بھی بھرتی کرایا ہے اب حل یہی ہے عطا تارڑ فی الفور کنٹریکٹ منسوخ کریں ، عدالت جائے تو اعظم نذیر تارڑ نمٹیں،مگر اسے پروگرام سے آؤٹ کیا جائے۔ عمر ڈار نے لکھاماس میڈیا سے یوتھیوں کو نکالنا ضروری ہے کیونکہ یہ ہماری اگلی نسلوں کا سوال ہے۔ ایک صارف نے لکھا عطا اللہ تارڑ خُدا کا خوف کرو. اظہر جاوید نے کہا رابعہ انعم صاحبہ کے ساتھ رمضان ٹرانسمیشن کا معاہدہ نگران حکومت کے دور میں ہوا موجودہ وفاقی وزیراطلاعات ‎ کا اس سے کوئی تعلق نہیں کو ئی بھی خبر پھیلانے سے پہلے تصدیق ضرور کرنی چاہئے. اظہر جاوید کے ٹویٹ پر ایک صارف نے پوچھا کیا پی ٹی وی 100 روپئے کے اشٹام پیپر پر کنٹریکٹ کرتا ہے؟ یہ سرکاری ادارے کا انداز اور طریقہ کار نہیں۔ کیا سرکاری ادارے کے پاس اپنے لیٹر ہیڈ پر یا ویسے تیار شدہ کنٹریکٹ فارم نہیں ہوتے؟ عطا تارڑ کو ایک طرف رکھتے ہوئے پہلے یہ بتا دیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکی معاونت سے تحریک انصاف کی سابق رکن قومی اسمبلی ملیکہ بخاری کو بہن کی عیادت کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی,رہنما مسلم لیگ ن حنا پرویز بٹ نے ملیکہ بخاری کو بیرون ملک سفر کی اجازت ملنے پر مریم نواز کے لیے تعریفی پوسٹ کی اور لکھا ایسی ہے میری لیڈر ملیکہ بخاری نے اس پر سخت ردعمل دیا۔انہوں نے لکھا کہ مجھے ایک سال سے غیر قانونی طور پر ’نو فلائی لسٹ‘ میں رکھا گیا تھا، سیکڑوں بےگناہ لوگ جنہوں نے کوئی جرم نہیں کیا وہ اب بھی اس لسٹ میں شامل ہیں اور ان کی آزادانہ نقل و حرکت کو محدود کردیا گیا ہے۔ ملیکہ بخاری نے بتایا کہ میری بہن کوما میں ہے اور انہیں برین ہیمرج ہوا ہے، وہ وینٹی لیٹر پر اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہی ہیں، مریم نواز کی مداخلت پر میں نے باوقار انداز میں جواب دیا انہوں نے درخواست کی کہ برائے مہربانی میری بہن کو آخری بار دیکھنے کے لیے میرے سفر کرنے کے جائز حق کو اپنی سوشل میڈیا مہم کے لیے استعمال کرنا بند کر دیں، میرے درد کو اپنی مہم کے طور پر استعمال کرنا بند کریں۔ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔ مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔ اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا، عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے,9 مئی واقعے اور گرفتاریاں عمل میں آنے کے بعد ملیکہ بخاری سمیت پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ دی تھی۔