وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں تعلیم کے فروغ کیلئے تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا, شعبہ تعلیم سے متعلق قومی کانفرنس سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی، پاکستانی قوم عزم و حوصلہ سے کسی بھی چیلنج پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہے، ملک میں تعلیم کے شعبہ کی خود نگرانی کروں گا، ہم یکسو ہو کر چلیں تو پاکستان ہر شعبے میں اپنا نام پیدا کرے گا۔
وزیراعظم نے کہا اسکولوں سے باہر بچوں کو تعلیم کی فراہمی کا چیلنج مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں، میں ملک میں تعلیم کے شعبہ کی خود نگرانی کروں گا اور یہ 2 کروڑ 60 لاکھ بچے جو اسکول سے باہر ہیں بہت جلد اسکولوں میں ہوں گے، اس کیلئے میں چاروں صوبائی وزراء اعلیٰ سے بھی ملوں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ تعلیم ہمارے بچوں اور مستقبل کا معاملہ ہے، تعلیم کے بغیر ترقی و خوشحالی کا مقصد حاصل نہیں کیا جا سکتا، تعلیم کردار سازی کے علاوہ زراعت، صنعت اور دیگر شعبوں میں آگے بڑھنے کا راستہ ہے، پاکستان کا معاشرہ جلد تعلیم یافتہ معاشرہ بنے گا،
انہوں نے کہا کہ اسٹنٹنگ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے پاکستان کا، مالی وسائل تعلیم کے فروغ کے لیے ضروری ہے اور اس کا مسئلہ بھی درپیش ہے لیکن سب سے بڑا چیلنج ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیے حوصلے کا ہونا ہے۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ پاکستان ایک جوہری ملک ہے، ہم بیرونی دباؤ کے باوجود جوہری ملک بنے، دہشت گردی ملک کے لیے بڑا چیلنج ہے، قوم نے دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیرتعلیم و پیشہ وارانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تعلیم کا شعبہ فور ی توجہ کا متقاضی ہے، 2 کروڑ 60 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، اتنی بڑی تعداد میں بچوں کو اسکول سے باہر ہونا تشویش کی بات ہے۔
پاکستان میں یونیسیف کے نمائندے عبداللہ اے فاضل نے کہا کہ وزیراعظم کی طرف سے تعلیم کے اہم شعبے پر توجہ مرکوز کرنا باعث اطمینان ہے۔ جی ڈی پی میں تعلیم کاحصہ انتہائی کم ہے۔ تعلیم کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان میں برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ پاکستان میں اسکول نہ جانے والے بچوں کو تعلیم کی فراہمی ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ دنیا بھر میں اسکول سے باہر بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا فوری اقدامات کے ذریعے اسکولوں میں بچوں کے اندراج کی شرح بڑھانا ہوگی۔ برطانیہ تعلیم کے شعبے کی ترقی کےلئے پاکستان کی بھرپور معاونت کرے گا۔ تعلیم سے متعلق 2030 کےعالمی اہداف کے حصول کو یقینی بناناہو گا۔