نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ نوازشریف عمران خان کی گرفتاری کی کبھی بھی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس گرفتاری کا فیصلہ کرنا ہے اور حکومت کو جو فائنل ایڈوائس آئے گی وہ تو آئے گی کہیں اور سے جس سے متعلق خان صاحب بھی اشارہ کرتے ہیں۔
سینئر صحافی و تجزیہ کار نجم سیٹھی نے نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کا فیصلہ کہیں اور سے ہونا ہے وہیں سے گرفتاریوں کا فیصلہ آتا ہے اور وہیں ضمانتیں منظور کی جاتی ہیں۔ کیونکہ اسٹیبلشمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان بہت آگے نکل گئے ہیں اب کوئی سبق سکھانا پڑے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اسی لیے پہلے شہباز گل کو گرفتار کیا گیا ہے اور دوسرے نمبر پر یہ کیس لگا ہے۔ اب آگے دیکھیں کیا ہوتا ہے اگر عمران خان سمجھ جاتے ہیں تو ضمانت ہو جائے گی ورنہ پنجاب والے دھمکیاں دیتے رہیں گے۔ شاید گرفتار بھی کر لیں اور پھر ان کی ضمانتیں ہو جائیں گی۔
نجم سیٹھی نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اب عمران خان کے بعد دوسرے درجے کی قیادت پر بھی مقدمات بنائے جائیں گے اور پھر انہیں بھی اپنی ضمانتوں کیلئے بھاگ دوڑ کرنی پڑے گی۔ اب یہ سلسلہ چلے گا، کیونکہ شہباز گل کی شکل میں چیک کیا گیا ہے کہ پانی کتنا گہرا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ ایک دوسرے کو آپس میں جنگجوؤں کی دیکھ رہے ہیں۔ اب جو بھی حکم آئے گا اس پر عمل ہوگا، میرا خیال ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بیک ڈور دروازے کھل گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر گرفتاری کیلئے دباؤ آ گیا تو پھر زرداری بھی مان جائیں گے ہو سکتا ہے یہ کہہ دیں کہ سندھ میں مت گرفتار کیجیے گا پنجاب میں کر لیں یا ہو سکے تو اسلام آباد میں ہی گرفتار کر لیں۔