گندم درآمد سکینڈل، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں اہم ترین انکشافات

gandm11h1.jpg


گندم درآمد سکینڈل کی تحقیقات کرنے کے لیے قائم کی گئی کمیٹی نے اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کر دی ہے جس میں اہم ترین انکشافات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں گندم درآمد کرنے کے لیے ایک منظم منصوبے کے تحت نجی شعبے کو کھلی چھوٹ دی گئی جس نے اضافی گندم درآمد کر کے قومی خزانے کو 300 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ وزارت خزانہ کی سفارش پر نگران حکومت کے دور میں نجی شعبہ کو مقررہ حد کے بجائے کھلی چھوٹ دے دی گئی۔

رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ گندم درآمد پر نجی شعبے کو جی ایس ٹی اور کسٹم ڈیوٹی کی بھی چھوٹ دی گئی تھی جبکہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے منظوری ملنے کے بعد سمری نیشنل فوڈ سکیورٹی کی طرف سے ارسال کی گئی جس سے گندم ٹریڈر نے اربوں روپے کی کمائی کی۔ وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کی طرف سے ٹی سی پی اور وزارت تجارت کی اہم ترین تجاویز کو نظر انداز کر دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ایک منظم منصوبے کے تحت ملک میں اضافی گندم درآمد کی گئی جس سے قومی خزانے کو 300 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا، صوبائی محکمے وپاسکو مقرر ہدف 7.80 کے بجائے 5.87 ملین ٹن خرید سکے۔ کمیٹی نجی سیکٹر کے 35 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی تحقیقات کے ساتھ وزارت تحفظ خوراک کے کردار پر تحقیقات کر رہی ہیں جس کی رپورٹ وہ 2 ہفتے میں وزیراعظم کو پیش کرےگی۔

دوسری طرف وزیراعظم شہبازشریف نے گندم درآمدی سکیم کی چھان بین کرنے کے لیے تحقیقات کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس کا سربراہ جسٹس (ر) میاں مشتاق کو مقرر کیا گیا تھا۔ وفاقی حکومت کی طرف سے نگران حکومت کے دوراقتدار میں گندم درآمد کرنے کی کمیٹی کے ٹی اور آرز بھی طے کر دیئے گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی گندم کی اضافی درآمد سے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچنے کے معاملے کی تحقیقات کرنے کے ساتھ ساتھ وزارت تجارت ونگران حکومت کے مبینہ گندم درآمدگی کے غلط فیصلے کی جانچ کر کے وزیراعظم کو 2 ہفتے میں رپورٹ پیش کرے گی۔

علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں گندم پالیسی کے معاملہ پر اپوزیشن نے دوبارہ سے اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایوان میں گندم کی نئی پالیسی تشکیل دے رہی ہے نہ کسانوں سے خریداری کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی ورکرز وممبرز کے علاوہ کسانوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، 2 دنوں سے پولیس کسانوں کے پیچھے ہے، اسمبلی اجلاس کیلئے ریکوزیشن جمع کروائیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1786070188674195764
 
Last edited by a moderator: