پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز منسوخ ہونے پر مریم نواز کا وزیراعظم عمران خان پر طنز۔۔ سوشل میڈیا صارفین سیخ پا
راولپنڈی سٹیڈیم میں ہونے والا ون ڈے میچ بھی ملتوی کر دیا گیا ، پی سی بی کی طرف سے باضابطہ طور پر ابھی تک میچ ملتوی ہونے کا اعلان کیا گیا ہے، کھلاڑیوں کو ابھی اپنے کمروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ۔
فوادچوہدری کے مطابق اب سے کچھ دیر قبل وزیر اعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم سے رابطہ کیا اور یقین دلایا کہ پاکستان میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو فول پروف سیکیورٹی میسر ہے اور PCB کے مطابق خود نیوزی لینڈ کی سیکیورٹی نے پاکستان کے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز منسوخ ہونے پر مریم نواز کا بھی ردعمل سامنے آگیا اور وزیراعظم عمران خان پر طنز کیا کہ“میں سبز پاسپورٹ کی عزت کراوں گا !”
سوشل میڈیا صارفین نے مریم نواز کے ان ریمارکس کو گھٹیا قرار دیدیا اور کہا کہ عمران خان سے بے شک نفرت کرو لیکن دھرتی کی نمک حلالی کرو، کچھ نے مریم نواز کو ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کامشورہ دیا تو کچھ نے کہا کہ یہ گندی سیاست کرنے کیلئے صحیح وقت نہیں ہے۔
مسرت جمشید چیمہ کا کہنا تھا کہ نیشنل ایشوز پر سیاست کرنا ن لیگ کا شیوا ہے. یہ لوگ اپنی سیاست چمکانے کے لئے کسی بھی حد تک گر سکتے ہیں. اب ڈان لیکس کی موجد قومی ایشو کو اپنی سیاست چمکانے کے لئے استعمال کر رہی ہے. شرم انکو مگر نہیں آتی
حماداظہر نے مریم نواز کو جواب دیا کہ ہم سے بےشک نفرت کرو لیکن میری دھرتی کی کچھ تو نمک حلالی کرو جس کی دولت سے باہر جائدادیں بنائیں۔
شہباز گل نے تبصرہ کیا کہ یہ ہے ان محترمہ کا دماغ اور میچورٹی اور بننا چاہتی ہیں وزیراعظم پاکستان کی۔اللہ آپ کی حالت پر رحم کرے اور ان پر بھی جنہیں اس دماغ کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ اگر کوئی دوسرا آپکے ملک کے ساتھ اچھا نہ کرے تو اپنے ملک کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ لیکن آپ تو اپنے ہی ملک کی سوتن بنی ہوئی ہیں۔
ڈاکٹر ارسلان خالد نے محمد زبیر کا ٹوٹ شئیر کرتے ہوئے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ محترمہ آپکے اس پاکستان دشمن بیانیے پر آپکا اپنا ترجمان بھی آپکے ساتھ نہیں۔شرم کا مقام ہے اس عورت پر
سماء ٹی وی کی صحافی ارم نے مریم نواز کو جواب دیا کہ میں برطانوی ویزہ افس کے باہر سبز پاسپورٹ لے کر لائن میں کھڑا رہوں گا، دھکے دو گے پھر بھی نہیں جاؤں گا !! میں گند پسند کرنے والی وہ مکھی ہوں جو صبح گھر سے نکلتی ہی گند ڈھونڈنے کے لیے ہوں، تاکہ اُس پر بیٹھ سکوں۔
احتشام الحق نے سوال کیا کہ آپ نیوزی لینڈ کیساتھ ہیں یا پاکستان کیساتھ؟
ثناء توصیف کا کہنا تھا کہ یہ گندی سیاست کرنے کیلئے صحیح وقت نہیں ہے، بالکل غلط لیکن آپ سے اس سے زیادہ کیا امید کی سکتی ہے؟
مزمل اسلم کا اس پر کہنا تھا کہ ہر روز یہ لوگ پاکستان کے دباؤ کے لیے دعا کرتے ہیں ، کیونکہ وہ سائیڈلائن ہیں۔ اس کے والد کی 5 سالہ مدت میں ایک بھی بین الاقوامی دورے کا شیڈول نہیں تھا۔
ابصام نامی سوشل میڈیا صارف نے مریم نواز کو مشورہ دیا کہ اب بھی مناسب وقت ہے، اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیں۔
ایوب خالد بلوچ کا کہنا تھا کہ غیروں کے بھی کچھ اصول ہوتے ہیں، لیکن شریف خاندان کے نہیں۔