پانچ ہزار کے نو ٹ کے اصلی ہونے کی نشانیاں کیا ہیں؟

5000-notehi11i.jpg

سینیٹ اجلاس میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک بھی پانچ ہزار کے ایک جعلی نوٹ کو پہچان نہیں سکے، پانچ ہزار کے نوٹ کے اصلی ہونے کی کیا نشانیاں ہیں؟ اس حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں پانچ ہزار کے زیر گردش جعلی نوٹوں کا معاملہ زیر غور آیا ، اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے ایک جعلی نوٹ ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کے سامنے رکھا جو اس نوٹ کے اصلی یا نقلی ہونے کا فیصلہ نہیں کرسکے، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ جعلی کرنسی صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، ڈالر کی جعلی کرنسی بھی چھپ رہی ہے۔

اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پانچ ہزار کے اصلی نوٹ میں موجودنشانیوں کے حوالے سے تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں، ایک نوٹ میں 13 ایسی خصوصیات یا علامات ہیں جنہیں جانچ کر نوٹ کے اصلی یا نقلی ہونے کا پتا چلایا جاسکتا ہے۔

سب سے پہلے نوٹ کا کاغذ ایک بڑی نشانی ہے جسے جانچ کر نوٹ کے اصلی یا نقلی ہونے کا پتاچلا سکتا ہے کیونکہ کرنسی نوٹوں کی پرنٹنگ ایک مخصوص کاغذ پر ہوتی ، اس کے علاوہ نوٹ کے سامنے دائیں جانب قائداعظم کی تصویر کا واٹر مارک اور اس کے نیچے 5000 کا واٹر مارک موجود ہے، نوٹ میں موجود حفاظتی دھاگے کو آر پار دیکھا جائے تویہ عمودی پٹی کی صورت میں نظر آئے گا ، اس دھاگے پر نوٹ کی مالیت بھی درج ہے۔

نوٹ پر پاکستان کا ایک جھنڈا بھی بنا ہوا ہے جو منفرد زاویوں سے دیکھنے پر رنگ بدلتا ہے، نوٹ کے بائیں جانب ابھرے ہوئے نشانات ہیں جنہیں نابینا افرادجانچ کر نوٹ کی مالیت کا انداز لگاسکتے ہیں،قائداعظم کی تصویر کے ساتھ 5000 پوشیدہ ہے جو مختلف زاویوں سے دیکھنے پر نمایاں ہوسکتا ہے، دائیں بائیں کناروں پر ابھری ہوئی لکیریں ہیں ۔