ٹورنٹو پولیس نے 51 سال قبل ہونیوالے قتل کا سراغ لگالیا

torn11h113.jpg

ٹورنٹو یارک ریجنل پولیس نے 30 نومبر 1972ء کو 50 سال پہلے قتل ہونے والی 16 سالہ لڑکی کے ظالمانہ وبے رحم قتل کا معمہ حل کر لیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ٹورنٹو کی رہائشی یوون لیروکس کی لاش 30 نومبر 1972ء کی صبح کنگ ٹائون شپ میں جین اور کیلی کی سڑکوں کے درمیان 16 سائیڈروڈ کے علاقے سے ایک راہ چلتے شخص نے دریافت کی تھی۔پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تعین کیا گیا تھا کہ لڑکی کی موت سر پر شدید چوٹ کے نتیجے میں ہوئی۔

یارک ریجن پولیس یونٹ کے مطابق افسوسناک واقعے کے بعد جائے وقوعہ سے ملزم کے ڈی این اے کو محفوظ کر لیا گیا تھا۔ کئی دہائیوں تک تحقیقات اور 50 ہزار ڈالر انعام اعلان کے باوجود مجرم قانون کی گرفت میں نہ آسکا جس کا سراغ اب جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاتے ہوئے لگا لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق دہائیوں تک تمام روایتی طریقوں کو آزمانے کے بعد 2022ء انویسٹی گیٹو جینیٹک جینیالوجی کا استعمال شروع کیا گیا جسے مجرمانہ تفتیش کے لیے جائے وقوعہ سے ملنے والے ماخذ کے رشتہ داروں میں سے مشتبہ شخص کی شناخت کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

یارک ریجنل پولیس کے مطابق 50سال سے زائد عرصے تک محفوظ رہنے والے جائے وقوعہ سے ملنے والے مشتبہ ڈی این اے کا پروفائل تیار کر کے عوامی نسباتی ڈیٹا بیس سے میچ کرنے کیلئے اپ لوڈ کیا گیا۔ آئی جی جی ٹیکنالوجی سے تفتیش کار یوون لیروکس کے قاتل تک پہنچے جس کی شناخت 26 سالہ بروس چارلس کینٹیلون کے طور پر ہوئی۔

پولیس کے مطابق بروس چارل نے یوون لیروکس کو قتل کرنے کے 2 سال بعد ہی خودکشی کر لی تھی جس کا مجرمانہ ریکارڈ موجود تھا اور وہ اس سے پہلے بھی متعدد عورتوں پر تشدد کرنے کے الزامات تھے۔ تفتیش کار جرم کے ممکنہ محرک تک پہنچنے اور اس بات کا تعین کرنے میں ناکام رہے کہ وہ دونوں موت سے پہلے ایک دوسرے سے واقفیت رکھتے تھے یا نہیں۔
 

exitonce

Chief Minister (5k+ posts)
Pakistan police ko 50 sal phalay he pata hota hay qatal ka baray main, kun kay Lumber one ka danada jo hot hay peechay.
 

yaar 20

Senator (1k+ posts)
یہ تو کوئی بڑی بات نہیں۔۔ ہمارے والے تو 50 سال مستقبل میں ہونے والے قتلوں کا بھی پتہ چلا سکتی ہیں