وزارت اعلیٰ ساتویں بار اور وزارت اعظمیٰ پانچویں بار شریف خاندان کے ہی گھر

wizh1i1h314.jpg


وزارت اعلیٰ پنجاب ساتویں بار اور وزارت اعظمیٰ پانچویں بار شریف خاندان کے ہی گھر میں

شریف خاندان 1985 سے سیاست کررہا ہے مگر وزارت اعلیٰ پنجاب ساتویں بار اور وزارت اعظمیٰ پانچویں بار ن لیگ کے اپنے گھر میں پہنچ گئی۔

گزشتہ روز شہبازشریف کو ایک بار پھر وزیراعظم اور مریم نواز کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کا اعلان کیا گیا ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ شریف خاندان کے گھر کا چوتھا فرد وزیراعلیٰ پنجاب بنے گا۔

شریف خاندان میں سے پہلی بار نوازشریف 1985 میں وزیراعلیٰ پنجاب بنے وہ 1985 سے 1988 کے بعد ضیاء الحق دور میں وزیراعلیٰ بنے، اسکے بعد 1988 کے عام انتخابات کے بعد نوازشریف ایک بار پھر وزیراعلیٰ پنجاب بن گئے۔

اگر 1990 میں غلام حیدروائیں وزیراعلیٰ پنجاب تھے مگر وہ نوازشریف اور شہبازشریف کے احکامات پر ہی صوبے کے معاملات چلاتے تھے۔

اسکے بعد 1997 میں شہبازشریف وزیراعلیٰ پنجاب بنے مگر انکی وزارت اعلیٰ کااختتام مشرف کے مارشل لاء 12 اکتوبر 1999 کو اختتام پذیر ہوا ۔

الیکشن 2008 کے بعد شہازشریف دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب بنے اور 2013 تک وزیراعلیٰ رہے، 2013 کے عام انتخابات کے بعد شہبازشریف دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب بنے اور 2018 تک براجمان رہے۔

سال 2022 میں رجیم چینج آپریشن ہوا تو حمزہ شہباز تحریک انصاف کے منحرف اراکین کی وفاداریاں تبدیل کرواکر وزیراعلیٰ پنجاب بن گئےمگر 18 جولائی کا الیکشن ہونے کے بعد ان سے وزارت اعظمیٰ تحریک انصاف نے چھین لی۔

جب حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب تھے تو انکے والد وزیراعظم پاکستان تھے۔

اب مریم نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب بننے جارہی ہیں اور شریف خاندان کا چوتھا فرد ہوگا وہ وزیراعلیٰ کے عہدے پر راج کرے گا۔
https://twitter.com/x/status/1757634000003182639
اسی طرح وزارت اعظمیٰ بھی شریف خاندان کے پاس رہی ، نوازشریف پہلی بار 1993 اور دوسری بار 1997 میں وزیراعظم بنےاسکے بعد نوازشریف جلاوطن ہوئے مگر الیکشن 2013 میں دوبارہ وزیراعظم بنے ۔
https://twitter.com/x/status/1757634000003182639 اسکے بعد نوازشریف انتخابی سیاست سے آؤٹ ہوگئے اور شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بن گئے۔اسکی وجہ شہبازشریف کا پنجاب میں ہونا بنی وگرنہ شہبازشریف وزارت اعظمیٰ کے مضبوط امیدوار تھے۔

اسکے بعد عمران خان کو اقتدار ملا مگر رجیم چینج آپریشن کے بعد شہبازشریف وزیراعظم بن گئے اور وہ 16 ماہ وزیراعظم بنے۔

اگر چہ تحریک انصاف اکثریت میں ہے مگر شہبازشریف پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کی مدد سے دوبارہ وزیراعظم بننے جارہے ہیں۔
 

Nebula

Minister (2k+ posts)
Haramkhoor qabza group hay. Awam mai jaa nahi sakta aur bus establishment kii good mai beth kar hukoomat kar rahain hain. Very soon establishment will pay for it.
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
غلام حیدر واین ، نواز شریف کے دور کا وزیر اعلی تھا اسی طرح شاہد خاقان عباسی بھی نون لیگ کا وزیر اعظم رہا ہے - یہ دونوں شریف خاندان سے نہیں
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
wizh1i1h314.jpg


وزارت اعلیٰ پنجاب ساتویں بار اور وزارت اعظمیٰ پانچویں بار شریف خاندان کے ہی گھر میں

شریف خاندان 1985 سے سیاست کررہا ہے مگر وزارت اعلیٰ پنجاب ساتویں بار اور وزارت اعظمیٰ پانچویں بار ن لیگ کے اپنے گھر میں پہنچ گئی۔

گزشتہ روز شہبازشریف کو ایک بار پھر وزیراعظم اور مریم نواز کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کا اعلان کیا گیا ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ شریف خاندان کے گھر کا چوتھا فرد وزیراعلیٰ پنجاب بنے گا۔

شریف خاندان میں سے پہلی بار نوازشریف 1985 میں وزیراعلیٰ پنجاب بنے وہ 1985 سے 1988 کے بعد ضیاء الحق دور میں وزیراعلیٰ بنے، اسکے بعد 1988 کے عام انتخابات کے بعد نوازشریف ایک بار پھر وزیراعلیٰ پنجاب بن گئے۔

اگر 1990 میں غلام حیدروائیں وزیراعلیٰ پنجاب تھے مگر وہ نوازشریف اور شہبازشریف کے احکامات پر ہی صوبے کے معاملات چلاتے تھے۔

اسکے بعد 1997 میں شہبازشریف وزیراعلیٰ پنجاب بنے مگر انکی وزارت اعلیٰ کااختتام مشرف کے مارشل لاء 12 اکتوبر 1999 کو اختتام پذیر ہوا ۔

الیکشن 2008 کے بعد شہازشریف دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب بنے اور 2013 تک وزیراعلیٰ رہے، 2013 کے عام انتخابات کے بعد شہبازشریف دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب بنے اور 2018 تک براجمان رہے۔

سال 2022 میں رجیم چینج آپریشن ہوا تو حمزہ شہباز تحریک انصاف کے منحرف اراکین کی وفاداریاں تبدیل کرواکر وزیراعلیٰ پنجاب بن گئےمگر 18 جولائی کا الیکشن ہونے کے بعد ان سے وزارت اعظمیٰ تحریک انصاف نے چھین لی۔

جب حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب تھے تو انکے والد وزیراعظم پاکستان تھے۔

اب مریم نواز شریف وزیراعلیٰ پنجاب بننے جارہی ہیں اور شریف خاندان کا چوتھا فرد ہوگا وہ وزیراعلیٰ کے عہدے پر راج کرے گا۔
https://twitter.com/x/status/1757634000003182639
اسی طرح وزارت اعظمیٰ بھی شریف خاندان کے پاس رہی ، نوازشریف پہلی بار 1993 اور دوسری بار 1997 میں وزیراعظم بنےاسکے بعد نوازشریف جلاوطن ہوئے مگر الیکشن 2013 میں دوبارہ وزیراعظم بنے ۔
https://twitter.com/x/status/1757634000003182639 اسکے بعد نوازشریف انتخابی سیاست سے آؤٹ ہوگئے اور شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بن گئے۔اسکی وجہ شہبازشریف کا پنجاب میں ہونا بنی وگرنہ شہبازشریف وزارت اعظمیٰ کے مضبوط امیدوار تھے۔

اسکے بعد عمران خان کو اقتدار ملا مگر رجیم چینج آپریشن کے بعد شہبازشریف وزیراعظم بن گئے اور وہ 16 ماہ وزیراعظم بنے۔

اگر چہ تحریک انصاف اکثریت میں ہے مگر شہبازشریف پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں کی مدد سے دوبارہ وزیراعظم بننے جارہے ہیں۔
اس لئے کہ شریف خاندان نے پاکستان کے سسٹم کے مگر مچھوں کے منہ کو قوم کے لہو کی چاٹ لگائی ہوی ہے

 

چاچا بوٹا

MPA (400+ posts)
غلام حیدر واین ، نواز شریف کے دور کا وزیر اعلی تھا اسی طرح شاہد خاقان عباسی بھی نون لیگ کا وزیر اعظم رہا ہے - یہ دونوں شریف خاندان سے نہیں
کرسی گرم کرنے والے ربوٹ ۔
دونوں نے ایک آدھ بار مالک کی مرضی کے بغیر ایک آدھ بیان دیا اور اگلے الیکشن میں دونوں کو ہروا دیا۔
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
Ghulam Haider waein pori Nawaz term tak Wazer Aala raha phir agle election se pehle apne hi ilaqe mein zati dushmani per qatal ho gia warna phir vohi wazer aala hota. Shahid Khaqan Abbasi ko wazer azam banaya ise izzat raas na aaei aur parti ke khilaf ho gia. Khandaan se bahir jaane ka yeh anjaam howa.
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
کرسی گرم کرنے والے ربوٹ ۔
دونوں نے ایک آدھ بار مالک کی مرضی کے بغیر ایک آدھ بیان دیا اور اگلے الیکشن میں دونوں کو ہروا دیا۔
Agley election mein Ghulam Haidar Waiein election hi mein na tha to kaise harwa dia? Same with Shahid Khaqan Abbasi