نگران وزیر تجارت کا بند صنعتوں کو 30 دنوں میں فعال کرنے کا اعلان

goh1j11j11.jpg

نگران وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز کی طرف سے ملک بھر میں بند ہونے والی صنعتوں کو دوبارہ سے فعال کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز سے آج پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کر کے ملکی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ گوہر اعجاز نے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگلے ایک مہینے کے اندر اندر ملک میں بند ہونے والی صنعتوں کو دوبارہ سے فعال کیا جائے گا۔

گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ رواں سال حکومت نے ٹیکسٹائل برآمد کے لیے 25 بلین ڈالرز کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔ توانائی، بجلی، گیس اور فنڈز تقسیم کرنے سے متعلقہ چیلنجز سے موثر طریقے سے عہدہ برآمد ہونے کیلئے لائحہ عمل تیار کر لیا ہے۔ ملک میں میں مختلف وجوہات کے باعث بند ہونے والی صنعتوں کو اگلے مہینے کے آخر تک دوبارہ سے فعال کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں صنعتوں کو دوبارہ سے فعال کرنے کے لیے صنعت کاروں اور سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کے لیے ذاتی طور پر بات چیت کروں گا۔ مزیدبرآمد سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملکی برآمدات میں اضافے کیلئے برآمد کنندگان کے ہاتھ تھامنا پڑے گا کیونکہ ان کے مسائل بہت زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ برآمدکنندگان کو پتہ ہیں نہیں کہ ان کو بجلی کا کتنا بل آئیگا، لاہور کا بل کچھ اور کراچی میں کچھ اور آتا ہے۔ صنعتیں بجلی چوری میں ملوث نہیں ہیں، انہیں اعتماد اور عزت دینا ہو گی، حکومت جب تک ان کے پیچھے کھڑی نہیں ہو گی معیشت کی بحالی خواب ہی رہے گا۔ حکومت کے پاس روزگار موجود ہیں لیکن صنعتیں شہریوں کو روزگار فراہم کرتی ہیں اس لیے ہمیں اپنا پیٹ کاٹ کر ملکی برآمدات میں اضافہ کرنا ہو گا۔

انہوں نے ملکی تباہی کا ذمہ دار آئی پی پیز کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سے کیے گئے معاہدے تمام مسائل کی جڑ ہیں۔ ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں اضافے کی بنیادی وجہ 103 آئی پی پیز سے کیے گئے معاہدے ہیں۔ ساہیوال میں کوئلہ پلانٹ صرف 20 فیصد کام کر رہا ہے لیکن اس کی ادائیگی 100 فیصد ڈالرز میں ادا کی جا رہی ہے۔ ملک بھر میں لوگ بجلی بلوں کیخلاف نکل رہے ہیں، ہمیں ریلیف دینا چاہیے۔