نگران حکومت کا ریکارڈٹیکسز عائد کر کے تاریخی وصولیوں کا منصوبہ تیار

kakh1i1h21.jpg


نگران وفاقی حکومت کی طرف سے پٹرولیم لیوی سے وصولیاں کرنے کا منصوبہ آئی ایم ایف سے پیش کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق نگران وفاقی حکومت کی آئندہ مالی سال کیلئے پٹرولیم لیوی سے وصولیوں کا اندازہ 1 ہزار 65 ارب روپے لگایا گیا ہے اور منصوبہ آئی ایم ایف کو پیش کر دیا گیا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ شہری آئندہ مالی سال میں بھی پٹرولیم لیوی کی مد میں اضافی بوجھ سے متاثر ہوں گے، یہ ملکی تاریخ میں پٹرولیم لیوی کی سب سےزیادہ وصولیوں کا منصوبہ ہے۔

پاکستان کی طرف سے آئی ایم ایف کو لیڈر، وٹیکسٹائل سیکٹر پر سیلزٹیکس، چینی پر 5 روپے فی کلو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، سرکاری ملازموں کی پنشن و تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے کی یقین دہائی بھی کروا دی گئی ہے۔ آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے یقین دہانی کروائی ہے کہ بہت سے سیکٹرز میں ایڈوانس انکم ٹیکس، ودہولڈنگ ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس عائد کیے جائیں گے۔

دستاویزات کے مطابق آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ وفاقی ترقیاتی بجٹ میں ترجیحات بہتر بنائی جائیں گی اور 61 ارب روپ کی بچت کر کے قدرتی آفات کے علاوہ کوئی سپلیمنٹری گرانٹ جاری نہ کرنے کا وعدہ پورا کیا جائیگا۔ بروقت توانائی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے سبسڈی کا بوجھ کم اور اگر ٹیکس وصولیوں سے ہدف حاصل نہ ہوا تو مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

ایف بی آر نے آئی ایم ایف سے کہا پروپرٹی، تعمیرات، ریٹیز و ڈیجیٹل مارکیٹس کے شعبوں سے ٹیکس ہدف پورا کیا جائیگا، ٹیکسٹائل ولیدر کے شعبوں کا سیلز ٹیکس 15 فیصد سے 18 کیا جائیگا اور چینی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے 8 ارب روپے وصول کیے جائیں گے۔ مشینری کی درآمد اور صنعتی خام مال درآمد کرنے پر 1 فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس لگایا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق نگران حکومت نے سروسز، کنٹریکس، سپلائی، کمرشل امپورٹرز پر 1 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس، نان فائلرز کیلئے ڈورٹودور مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کے پی، سندھ اور پنجاب میں ٹیوب ویلز پر حکومتی سبسڈی ختم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ بلوچستان میں بھی ٹیوب ویلز پر سبسڈی ختم کرنے کے مختلف آپشنز پر کام کے علاوہ فرٹیلائزر سیکٹر کو گیس پر سبسڈی مارچ تک ختم کرنے کا منصوبہ ہے۔

دستاویزات کے مطابق ایکسپورٹ کو دی جانے والی کراس سبسڈی ختم کر کے نان ایکسپورٹ انڈسٹریکے برابر کرنے، پاور جنریشن کی لاگت پورا کرنے کیلئے مقامی گیس ودرآمد ی آر ایل این جی کی قیمتوں برابری کرنے کا منصوبہ ہے۔ڈسکوز کا انتظامی نجی شعبے کے حوالے کرنے کیلئے ٹرانزیکشن ایڈوائزر اپریل تک تعینات کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق زیادہ نقصان کرنے والے 2500 فیڈرز کیلئے آزادانہ مانیٹرنگ سسٹم متعارف کروانے کی ضرورت ہے، گیس کا سالانہ سرکلر ڈیٹ 421 ارب روپے اضافے سے 2084 ارب ہو گیا ہے۔ ششماہی بنیادوں پر گیس کی قیمتوں میں ردوبدل کرنے کے فریم ورک پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے اوگرا 15 فروری سے گیس کی قیمتوں میں تبدیلی کا نوٹیفیکیشن جاری کریگا۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Jub tuk awaam gharo mein rahey gi aisey hi ahista ahista marti rahey gi. Awaam ko apne Haq kay liey bahir aana hoga warna ye elite class hukamraan IMF ka naam lay lay kar awaam ka saara khoos choos jay gi