ملالہ یوسفزئی کا اسرائیل حماس کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ

malalah1h11i.jpg


پاکستان کی نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے اسرائیل اور حماس کے درمیان فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا,ملالہ یوسفزئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں حماس اور اسرائیل کے درمیان فوری جنگ بندی کے لئے حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا جیسا کہ میں نے حالیہ دنوں کی دل دہلا دینے والی خبریں دیکھی ہیں، اس دوران میری توجہ فلسطینی اور اسرائیلی بچوں کی طرف ہے جو جنگ کی صورتحال میں شدید متاثر ہوئے ہیں۔

پاکستان کی نوبیل انعام یافتہ ملالہ نے اپنے پچپن کے دنوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا میں صرف 11 سال کی تھی جب میں نے تشدد اور دہشتگردی اپنی آنکھوں سے دیکھی تھی۔

نے مزید کہا لکھا کہ صرف 11 برس کی تھی جب میں نے اپنے اردگرد دہشتگردی اور تشدد جیسا ماحول دیکھا، صبح سویرے ہم مارٹر گولوں کی آوازوں سے بیدار ہوتے تھے، اپنے اسکولوں اور مساجد کو بموں سے تباہ ہوتے دیکھا، امن ایک ایسی چیز بن گئی جس کا ہم صرف خواب ہی دیکھ سکتے تھے۔
https://twitter.com/x/status/1711763620458103053
ملالہ یوسفزئی نے لکھا جنگ ہمیشہ بچوں پر اثرانداز ہوتی ہے چاہے وہ اسرائیل کے گھروں سے اٹھائے گئے بچے ہوں یا غزہ میں فضائی حملوں کے ڈر سے چھپے ہوئے یا خوراک اور پانی کی کمی کا سامنا کرنے والے بچے ہوں، آج میں ان تمام بچوں اور لوگوں کے لئے غمگین ہوں جو مقدس سرزمین میں امن اور انصاف کے خواہاں ہیں۔

یاد رہے کہ حماس اور اسرائیل میں جنگ پانچویں روز بھی جاری ہے۔ صہیونی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 900 تک جا پہنچی۔

گزشتہ رات کے دوران غزہ کے 450 مقامات پر بمباری کی گئی۔ غزہ میں اسرائیل کی ہولناک بمباری نے انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔ کارکنوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں شہریوں کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے، صورتحال اتنی خراب ہے کہ الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔

حماس کی طرف سے اسرائیل کی بمباری کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے۔ جس میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1200 تک جا پہنچی

رپورٹس کے مطابق دوسرا بحری بیڑا بھی اسرائیل بھیجنے پر غور کیا جارہا ہے۔امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا ہےکہ تاحال امریکی فوج تعینات نہیں کی جارہی، امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن آج اسرائیل کے لیے روانہ ہوں گے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے امریکی صدر جو بائیڈن سے رابطہ کیا اور کہا کہ ہولوکاسٹ کے بعد ایسا منظرنہیں دیکھا۔

اس موقع پر امریکی صدر نے اسرائیل کی فوجی امداد بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی دفاعی ضروریات کو یقینی بنائیں گے، حملوں کے بعد ممکنہ علاقائی خطرات کو روکنےکے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

ادھر حماس نے اسرائیل کو جوابی دھمکی دی اور واضح کیا کہ قبضے کے خلاف مزاحمت فلسطینیوں کاحق ہے، مقدس مقامات کا دفاع اورقبضہ ختم کراکے ہی دم لیں گے۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
اسنے فضلے حرام زادے لونڈے باز کھسرے باز ممیسئے چوپے بدبودار خنزیر کی طرح حماس کو نہیں کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نا کرنا