قطری ثالثی میں حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ ہونے کا امکان

usi1h1h23h1.jpg


دنیا میں مظاہروں کے باوجود فلسطین میں قابض صیہونی افواج تمام بین الاقوامی قوانین کو پیروںتلے روندتے ہوئے معصوم فلسطینیوں پر بمباری کر رہی ہے۔ دوسری طرف قطر اپنی ثالثی میں امریکی مدد سے ہونے والے مذاکرات میں حماس اور اسرائیل کے درمیان ایک ایسا معاہدہ کرنے کے قریب پہنچ چکا ہے جس میں 50 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کے بدلے غزہ میں 3 دنوں کے لیے جنگ بندی کا اعلان کیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے العربیہ نیوز کی طرف سے قطری مذاکرات کار کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ حماس کے پاس غزہ میں 200 سے زیادہ اسرائیلی قید ہیں جن میں سے حماس کی طرف سے 50 خواتین اور بچوں کو رہا کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا گیا ہے۔

حماس نے بدلے میں مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں قید 120 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کرے لیکن اسرائیل کا اصرار ہے کہ 100 خواتین اور بچوںکو رہا کیا جائے۔ قطری مذاکرات کا کہنا تھا کہ دونوں طرف سے یرغمالیوں کو رہا کرنے کے معاہدے پر عملدرآمد ہو گیا تو 3 دنوں کے لیے غزہ میں جنگ بندی کر دی جائے گی۔

حماس اور اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی کے 3 دنوں میں یرغمال بنائے گئے شہریوں کا تبادلہ کیا جائے گا اور غیرملکیوں کے انخلاء اور غزہ میں شہریوں کی ضروریات کی چیزوں کو امداد کی شکل میں مہیا کرنے کا عمل تیز ہو گا۔ امید ظاہر کی گئی ہے کہ ایک بار جنگ بندی ہو گئی تو یہ مکمل سیزفائر کی طرف پہلا قدم ثابت ہو گا۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کر کے 2سو سے زیادہ اسرائیلی یرغمال بنا لیے تھے جن میں 100 سے زیادہ خواتین اور بچوں کے علاوہ اسرائیلی فوجی افسر واہلکار ہیں۔ اسرائیل صرف 1 شخص کو بازیاب کروا سکا جبکہ 5 اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہوئے اور 4کو حماس کی طرف سے رہا کیا جا چکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل نے یرغمالیوں وقیدیوں کی فہرست کا تبادلہ کر لیا اور اس پر تیزی سے کام کر رہے ہیں، امریکی صدر کی طرف سے بھی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کا معاہدہ ہونے کا عندیہ دیا گیا تھا۔ حماس اور اسرائیل نے اب تک اس بارے کوئی بیان جاری نہیں کیا، مذاکرات میں قطر ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔

حماس پر مصر اور اردون کی طرف سے اپنا اثرورسوخ استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ امریکہ معاہدہ کروانے کیلئے اسرائیل پر اپنے تعلقات استعمال کر رہا ہے۔ حماس، اسرائیل جنگ میں اب تک 11ہزار سے زیادہ فلسطینی شہری شہید جبکہ 14سو اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔ جنگ میں شہید ہونے والوں میں آدھی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جبکہ 25ہزار فلسطینی شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔