غزہ میں 5 دن کیلئے جنگ بندی پر اتفاق، امریکی اخبار کا دعوی

gazi1h1h121.jpg


اسرائیل اور حماس امریکی حمایت یافتہ ڈیل پر رضامند ہوگئے, جس کے نتیجے میں غزہ میں 5 دن کے لیے جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا,امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق فریقین جنگ میں وقفے اور یرغمالیوں کی رہائی پر رضامند ہو گئے۔

امریکی اخبار کے مطابق 24 گھنٹے میں 50 کے قریب یرغمالیوں کی رہائی کا امکان ہے,غزہ میں جنگ میں وقفے سے متعلق معاہدہ 6 صفحات پر مشتمل ہے,دوسری جانب امریکی اخبار کی اس رپورٹ پر وائٹ ہاؤس یا اسرائیلی وزیراعظم کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی صدر جو بائیڈن سے جنگ بندی کے لیے اسرائیل پر زور دینےکا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ ان جرائم پرکسی کو معاف نہیں کرے گی، اسرائیل کی جانب سے نسل کشی اپنا دفاع نہیں کہلائی جا سکتی۔

گزشتہ روز بھی اسرائیل نے غزہ میں اقوام متحدہ کے اسکول میں پناہ لیے فلسطینیوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 200 سے زائد افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے

جرمن چانسلر اولاف شولز نے مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مغربی کنارے میں نئی آبادکاریوں کے خواہاں نہیں ہیں۔

اولاف شولز نے کہا کہ غزہ میں انسانی صورتحال میں فوری بہتری کی ضرورت ہے، اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے دو ریاستی حل ہی بہترین آپشن ہے۔

قطر نے جبالیہ کیمپ میں اقوام متحدہ کے اسکول پر بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسکولوں اور اسپتالوں پر اسرائیلی حملوں کی فوری بین الاقوامی تحقیقات ہونی چاہئیں۔

سعودی عرب نے بھی اقوام متحدہ کے اسکول پر اسرائیلی بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 12 ہزار 300 سے زائد فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں,رپورٹس کے مطابق شہداء اور زخمیوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔