عمران نے اسٹیبلشمنٹ کیساتھ بات بنانے کی پوری کوشش کی مگر بنی نہیں، حامد

haam1h1i3h1.jpg

پاکستان تحریک انصاف اور پارٹی کے بانی عمران خان کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہیں, جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر اینکر پرسن و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات بنانے کی پوری کوشش کی مگر بات نہیں بنی۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے سوا تمام جماعتوں کی امیدیں خلائی مخلوق سے وابستہ ہیں، خیبرپختونخوا کے کچھ حلقوں میں پیپلزپارٹی نے پرویز خٹک کی پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرلی ہے، پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں نے اپنے امیدواروں سے کہہ دیا ہے کہ اگر آپ نے وفاداری تبدیل کی تو کارکن آپ کا احتساب کریں گے۔

حامد میر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کچھ امیدوار اگر کامیابی کے بعد پارٹی تبدیل کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہوگا ان سے زور زبردستی سے وفاداری تبدیل کروائی گئی ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اس حوالے سے الیکشن سے پہلے کوئی کردار ادا کرنا چاہئے۔

حامد میر نے مزید کہا کہ استحکام پاکستان پارٹی کے لوگ نجی گفتگو میں کہہ رہے ہیں ہماری اوپر بات ہوگئی ہے وزیراعلیٰ پنجاب ہمارا ہوگا، نواز شریف کے انتخابی مہم میں فعال نہ ہونے کی بڑی وجہ سیکیورٹی ہے۔

استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ تحریک انصاف کا ہر آزاد امیدوار ڈیل کرنے کی کوشش میں ہے کہ اسے جیتنے دیا جائے پھر پارٹی چھوڑ دے گا۔

سینئر صحافی حسنات ملک نے کہا کہ اس وقت سپریم کورٹ میں ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے ججز، حکومت اور سپریم کورٹ بار ایک پیج پر ہیں۔ سینئر اینکر پرسن و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکن اپنے امیدواروں کی انتخابی مہم بھرپور طریقے سے چلارہے ہیں، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا سپورٹرز اپنے امیدواروں کے انتخابی نشانات کی پبلسٹی کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسا بہت مشکل ہوگا کہ پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوار پکے ہوئے پھل کی طرح کسی دوسری جماعت کی جھولی میں جاگریں گے، اگر کوئی بھی کامیاب امیدوار ایسا کرتا ہے تو اسے حلقے میں کارکنوں کے شدید ردعمل کا سامنا ہوگا، پی ٹی آئی کے کامیاب امیدواروں کی وفاداریاں تبدیل کرانے کیلئے انہیں اٹھانا پڑے گا، پھینٹی لگانی پڑے گی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں الیکشن مہم چلانے کی اجازت تک نہیں دی جا رہی، الیکشن سے 3دن قبل مجھے چھوڑیںاور صرف ایک جلسہ کرنے کی اجازت دے دیں سب کو لگ پتہ جائے گا،نئے انٹرا پارٹی انتخابات ہوں گے یا نہیں اس بارے ابھی نہیںپتہ ،پی ٹی آئی چھوڑنے والا اپنا سیاسی مستقبل ختم کر لے گا،

انہوں نے کہا ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی مگر ہم آخری گیند تک لڑیں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ میں تمام تحائف کا تخمینہ دبئی میں بھارتی شہری کی چھوٹی سی دکان سے لگوایا گیا

عمران خان نے کہا سارا کیس اسی گواہ پر تھا جس پر آج جرح کی نہیں گئی, ایک کروڑ 80 لاکھ روپے کی جیولری کو 300 کروڑ روپے تک پہنچا دیا گیا، تحائف کی قیمت میں اضافہ صاحب کو خوش کرنے کےلئے کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نااہل کیا گیا جبکہ عدالت کا فیصلہ معطل ہو چکا ہے دوسری جانب ،سزا یافتہ نواز شریف کو کلیئر کر دیاگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری نااہلی کے خلاف اپیل اور انسانی حقوق کےلئے دائر پٹیشن کو نہیں سنا جا رہا، یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں ہمارے امیدواروں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی کی مستردگی کےخلاف لاہور ہائی کورٹ فیصلہ کے باوجود 4 روز سے تحریری آرڈر جاری نہیں کر رہا، جس طرح کا الیکشن کروایا جا رہا ہے اس سے ملک میں سیاسی عدم استحکام بڑھے گا ملک کابیڑا غرق ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی لیکن ہم آخری گیند تک لڑیں گے، 5اگست کے بعد نریندر مودی سے کبھی رابطہ نہیں کیا، ابھی نندن کے معاملہ پر بھی مودی سے رابطہ کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی یہ سب جھوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ جو پی ٹی آئی چھوڑے گا وہ اپنا سیاسی مستقبل ختم کر لے گا، پی ٹی آئی کے پاس ووٹ بینک ہے اسی لئے یہ پارٹی نہیں ٹوٹ رہی، الیکشن ختم ہوتے ہی لوگ پی ٹی آئی کی طرف آئیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ میں سیاست دان ہوں سیاست کروں گا بندوق ہاتھ میں نہیں پکڑوں گا، عزت ،ذلت ،زندگی ،موت ،رزق ،اقتدار سب اللہ دیتا ہے، الیکشن کمیشن کا میچ پہلے سے فکس تھا اسی لئے ہمارے انٹرا پارٹی انتخابات کے معاملے کو التوا دیا جاتا رہا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی انتخابات پر سوال نہیں اٹھا سکتا، نئے انٹرا پارٹی انتخابات ہوں گے یا نہیں اس بارے ابھی کوئی پتہ نہیں، صدر مملکت نے معاملات سلجھانے کی بہت کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ سنا ہے نواز شریف نے لیہ کا جلسہ کینسل کر دیا ان کے جلسے نہیں جلسیاں ہو رہی ہیں، میں کہتا ہوں الیکشن سے تین دن قبل مجھے چھوڑ دیں اور صرف ایک جلسہ کرنے کی اجازت دے دیں ان کو لگ پتہ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک پلان اللہ بناتا ہے اور ایک پلان بندہ بناتا ہے لیکن ہوتا وہی ہے جو اللہ کا پلان ہوتا ہے، پوسٹل بیلٹ کے ذریعے اپنا حق رائے دہی استعمال کروں گا، یہ سب صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کہ عمران خان دوبارہ اقتدار میں نہ آ جائے۔
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنی چاہیے کی کس طرح ملک کی ترقی کا سفر شروع ہو سکے
پاکستانی اسٹیبلشمنٹ سے زیادہ عمران خان اپنے ملک سے وفادار ہے
بلکہ میں تو یہ کہہ سکتا ہوں کہ اگر پاکستان کے پاس عمران خان ہو لیکن کسی وجہ سے فوج نہ ہو تو بھی خان صاحب کے ہوتے ہوئے کوئی ملک پاکستان پر حملہ نہیں کرے گا
ہم کو تو ویسے بھی اپنے پڑوسی پر حملہ کی ضرورت نہیں اگر آپ کی اسٹیبلشمنٹ سیاست نہ کرے تو۔
 

M_Shameer

MPA (400+ posts)
بھکاری خان شروع دن سے بوٹ چاٹیا ہے، وہ تو آج بھی اپنی لمبی زبان نکال کر اس انتظار میں بیٹھا ہے کہ جنرل عاصم منیر اس کے منہ کے سامنے اپنا بوٹ کرے تو وہ اس کو چاٹنا شروع کردے۔ یہ تو احمق یوتھیے ہی ہیں جو اتنے جاہل اور ان پڑھ ہیں کہ بھکاری خان کو اینٹی اسٹیبلشمنٹ سمجھے بیٹھے ہیں۔۔

آپ پاکستان کی ہسٹری اٹھا کر دیکھ لیں، وزیراعظم کے عہدے پر رہتے ہوئے کسی شخص نے اپنے آرمی چیف کا نام لے لے کر اتنی تعریفیں اور چاپلوسیاں نہیں کی ہوں گی جتنا یہ بھکاری خان جنرل باجوہ کی چاپلوسیاں کرتا رہا ہے، اس کو پلیٹ میں رکھ کر ایکسٹینشن بھی دی، اس نے تو وزیراعظم کے عہدے کا وقار ہی مٹی میں ملا کر رکھ دیا۔ ایسے چھوٹے آدمی کو تو وزیراعظم ہاؤس کے پاس سے نہیں گزرنے دینا چاہئے کجا کہ اس کو مسند پر بٹھا دیا جائے۔
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
بھکاری خان شروع دن سے بوٹ چاٹیا ہے، وہ تو آج بھی اپنی لمبی زبان نکال کر اس انتظار میں بیٹھا ہے کہ جنرل عاصم منیر اس کے منہ کے سامنے اپنا بوٹ کرے تو وہ اس کو چاٹنا شروع کردے۔ یہ تو احمق یوتھیے ہی ہیں جو اتنے جاہل اور ان پڑھ ہیں کہ بھکاری خان کو اینٹی اسٹیبلشمنٹ سمجھے بیٹھے ہیں۔۔

آپ پاکستان کی ہسٹری اٹھا کر دیکھ لیں، وزیراعظم کے عہدے پر رہتے ہوئے کسی شخص نے اپنے آرمی چیف کا نام لے لے کر اتنی تعریفیں اور چاپلوسیاں نہیں کی ہوں گی جتنا یہ بھکاری خان جنرل باجوہ کی چاپلوسیاں کرتا رہا ہے، اس کو پلیٹ میں رکھ کر ایکسٹینشن بھی دی، اس نے تو وزیراعظم کے عہدے کا وقار ہی مٹی میں ملا کر رکھ دیا۔ ایسے چھوٹے آدمی کو تو وزیراعظم ہاؤس کے پاس سے نہیں گزرنے دینا چاہئے کجا کہ اس کو مسند پر بٹھا دیا جائے۔
کپتان کے بُوٹ چاٹئیے کا تو کوئی بھی یقین نہیں کر رہا، لیکن
اُسکے شیرو، اور موٹو کی تیری نِکی پُتری، تیری پہنڑ، اور تیری بےبے کی
پھدیوں کے چاٹنے کے چشم دید گواہ موجود ہیں
 

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
اس پاگل کو کوئی بتائے کہ خان اپنے لیے کچھ نہیں کرتا وہ صرف ہمارے لیے جیل سہہ رہا ہے اور اگر بات کرے گا بھی تو ہم عوام کے لیے کرے گا