سدھو موسے والا کے بھائی کی آئی وی ایف کے ذریعےپیدائش پر بھارتی حکومت متحرک

sidh111y1.jpg

سدھو موسے والا کے والدین کے ہاں آئی وی ایف کے ذریعے بچے کی پیدائش پر بھارتی حکومت متحرک

معروف بھارتی مقتول گلوکار سدھو موسے والا کے والدین کا ان وٹرو فرٹیلائزیشن ٹیکنالوجی (آئی وی ایف ) کے ذریعے بچے حاصل کرنے کا حکومت نے نوٹس لے لیا ہے۔


ذرائع کے مطابق بھارت کی مرکزی وزارت صحت کی طرف سے سدھو موسے والا کے والدین کا آئی وی ایف ٹیکنالوجی کے ذریعے بچے کی پیدائش کے معاملے پر نوٹس لے لیا گیا ہے۔ مرکزی وزارت صحت کے مطابق 21 سے 50 سال کے درمیان خواتین ہی اس ٹیکنالوجی سے بچے کو جنم دینے کی اہل ہیں۔

بھارت کے بڑے خبررساں ادارے اندیا ٹوڈے نے اس حوالے سے ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سدھوموسے والا کے ماں باپ نے اکلوتے بیٹے کے قتل ہونے کے 2 برس بعد دوسرے بچے کیلئے آئی وی ایف ٹیکنالوجی کی سہولت حاصل کی۔ سدھوموسے والا کی والدہ چرن کور نے 58 برس کی عمر میں آئی وی ایف کے ذریعے بچے کو جنم دیا تھا۔


14 مارچ کو مرکزی وزارت صحت بھارت نے پنجاب حکومت کو مراسلہ ارسال کرتے ہوئے سدھو موسے والا کی والدہ چرن کور کے آئی وی ایف کے ذریعے علاج معالجہ کروانے کے حوالے سے رپورٹ طلب کی تھی۔ سدھوموسے والا کے والدین کے ہاں آئی وی ایف سے پیدائش کے بعد اس ٹیکنالوجی کے استعمال کیلئے عمر کی حد کا معاملہ سامنے آیا تھا۔

واضح رہے کہ شوبھدیپ سنگھ سدھو جسے سدھو موسے والا کے نام سے معروف تھے، 11 جون 1993ء کو بھارتی پنجاب کے شہر مانسا میں پیدا ہوئے تھے۔ سدھو اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے تھے اور دنیا بھر میں ان کو ان کی گلوکاری کے وجہ سے جانا جاتا تھا۔ 2 برس قبل 29 مئی 2002ء کو انہیں ضلع مانسا میں 28 برس کی عمر میں قتل کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سدھو موسے والا کے قتل کا واقعہ ان کے کانگریس کی ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی سے الیکشن میں لڑ کر ہارنے کے بعد پیش آیا تھا اور ان کے قتل پر 8 افراد حراست میں لیے گئے تھے۔ گرفتار کیے گئے افراد پر الزام تھا کہ وہ جاسوسی کرنے، قتل میں مدد دینے اور حملہ آوروں کو پناہ دینے میں ملوث تھے، پولیس کے مطابق 4 ملزموں کی شناخت کی جا چکی ہے۔