بھارت فوری طور پر اپنی فوج نکالے،مالدیپ کے صدر کا مطالبہ

22indaiamldieevhout.png

مالدیپ نے بھارتی سرکاری سے اپنے فوجی واپس بلوانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مالدیپ کے نومنتخب صدر محمد معیزو نے صدارت منصب سنبھالنے کی باضابطہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنے سابقہ اعلان کا دوبارہ اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مالدیپ کی سرزمین پر کوئی غیر ملکی فوجی موجود نا ہو۔

مالدیپ کے صدر نے بھارت اور چین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیا اور کہا کہ جزیرے نما ملک کی عوام سیاسی دشمنی میں الجھنے کیلئے بہت چھوٹی ہے، ہندوستان اور چین کے ساتھ تعلقات میں توازن قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

نومنتخب صدر نے سیکیورٹی کی بنیاد پر مالدیپ سے بھارتی فوج کے انخلاء پر زور دیا اور کہا کہ جب ہماری سلامتی کی بات آتی ہے تو میں لال لکیر کھینچ دوں گا، ہم دوسرے ممالک کی سرخ لکیروں کا بھی احترام کریں گے۔


صدارتی دفتر سے جاری کیے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مالدیپ کے صدر نے نا صرف اپنے خطاب میں یہ اعلان کیا بلکہ اس کے فورا بعد بھارت کے مرکزی وزیر کرن رجیجو سے ملاقات کی اور ان سے اپنے فوجیوں کو مالدیپ سے واپس بلوانے کی باضابطہ درخواست کی اور متعدد ہنگامی طبی آپریشنز میں دو بھارتی ہیلی کاپٹروں کے کردار کا بھی اعتراف کیا۔

خیال رہے کہ مالدیپ میں ہندوستان کے 70 فوجی تعینات ہیں، یہ فوجی اہلکار ہندوستانی ریڈار اور نگرانی کیلئے استعمال ہونے والے سرویلنس ہوائی جہاز آپریٹ کرتے ہیں،نئی دہلی کے پانچویں حصے کے برابر ملک مالدیپ ایک جزیرہ ہے جو بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی کے باعث ایک جغرافیائی ہاٹ اسپاٹ بن گیا ہے، بھارت نے طویل مدتی جغرافیائی سیاسی فائدے کو مد نظر رکھتے ہوئے مالدیپ کی ترقی میں فراخدلی سے سرمایہ کاری کی ہے۔
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
22indaiamldieevhout.png

مالدیپ نے بھارتی سرکاری سے اپنے فوجی واپس بلوانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مالدیپ کے نومنتخب صدر محمد معیزو نے صدارت منصب سنبھالنے کی باضابطہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنے سابقہ اعلان کا دوبارہ اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مالدیپ کی سرزمین پر کوئی غیر ملکی فوجی موجود نا ہو۔

مالدیپ کے صدر نے بھارت اور چین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیا اور کہا کہ جزیرے نما ملک کی عوام سیاسی دشمنی میں الجھنے کیلئے بہت چھوٹی ہے، ہندوستان اور چین کے ساتھ تعلقات میں توازن قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

نومنتخب صدر نے سیکیورٹی کی بنیاد پر مالدیپ سے بھارتی فوج کے انخلاء پر زور دیا اور کہا کہ جب ہماری سلامتی کی بات آتی ہے تو میں لال لکیر کھینچ دوں گا، ہم دوسرے ممالک کی سرخ لکیروں کا بھی احترام کریں گے۔


صدارتی دفتر سے جاری کیے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مالدیپ کے صدر نے نا صرف اپنے خطاب میں یہ اعلان کیا بلکہ اس کے فورا بعد بھارت کے مرکزی وزیر کرن رجیجو سے ملاقات کی اور ان سے اپنے فوجیوں کو مالدیپ سے واپس بلوانے کی باضابطہ درخواست کی اور متعدد ہنگامی طبی آپریشنز میں دو بھارتی ہیلی کاپٹروں کے کردار کا بھی اعتراف کیا۔

خیال رہے کہ مالدیپ میں ہندوستان کے 70 فوجی تعینات ہیں، یہ فوجی اہلکار ہندوستانی ریڈار اور نگرانی کیلئے استعمال ہونے والے سرویلنس ہوائی جہاز آپریٹ کرتے ہیں،نئی دہلی کے پانچویں حصے کے برابر ملک مالدیپ ایک جزیرہ ہے جو بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی کے باعث ایک جغرافیائی ہاٹ اسپاٹ بن گیا ہے، بھارت نے طویل مدتی جغرافیائی سیاسی فائدے کو مد نظر رکھتے ہوئے مالدیپ کی ترقی میں فراخدلی سے سرمایہ کاری کی ہے۔
Mr. President, would you graciously also ask our army to get the fuck out of our country?