باپ نے بیٹے کے قاتل کو سرقلم ہونے سے1منٹ قبل معاف کردیا,ویڈیو وائرل

saudi1h1i12h.jpg


سعودی عرب میں باپ نے اعلی ظرفی کی مثال قائم کردی, سعودی عرب میں سعودی شہری نے سزائے موت پر عملدرآمد سے چند لمحے پہلے اپنے بیٹے احمد القريقري الحربی کے قاتل مترك القحطانی کو معاف کر دیا۔

جدہ کے علاقے حمدانیہ میں علاقے میں کار پارکنگ کے اختلاف پر چھ افراد میں جھگڑا ہوا تھا جس کے نتیجے میں شخص کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا تھا۔

واقعہ پانچ برس پرانا تھا۔ عدالت میں کیس چلا ۔قاتل کو سزائے موت سنا ئی گئی تھی۔ فیصلے کے خلاف اپیل مسترد ہو گئی,اپیل مسترد ہونے کے بعد قاتل کے اہل خانہ نے مقتول کے ورثاء سے رابطہ کیا۔

اچانک مقتول کے والد نے سزائے موت پر عمل درآمد کرنے والے جلاد کو تلوار چلانے سے روک دیا,عرب میڈیا کے مطابق 5 سال قبل جدہ کے ایک علاقے میں کار پارکنگ پر ہونے والے جھگڑے میں ایک نوجوان شدید زخمی ہوگیا تھا جسے اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جان کی بازی ہار گیا۔

نوجوان لڑائی کے دوران جس لڑکے کے ضرب سے ہلاک ہوا تھا اسے پولیس نے حراست میں لے لیا تھا اور کیس مختلف عدالتوں میں چلتا رہا جہاں قاتل میترک القحطانی کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔

قاتل کے اہل خانہ نے مقتول کے لواحقین نے رحم کی درخواست بھی کی تھی, مقتول کے والدین نے ایسا کرنے سے انکار کردیا تھا اور وہ دن آگیا جب سزائے موت عمل درآمد کرانا تھا۔

عوامی مقام پر قاتل کو لاگیا,عدالتی اہلکار نے جرم کی نوعیت اور سزائے موت کا حکم پڑھ کر سنایا۔ اس موقع پر مقتول کے لواحقین اور دیگر شہری بھی موجود تھے۔

ابھی جلاد نے قاتل کا سر قلم کرنے کے لیے تلوار اُٹھائی ہی تھی کہ مقتول کے والد نے پکار کر جلاد کو ایسا کرنے سے روک دیا اور آگے بڑھ کر عدالتی اہلکار سے کہا کہ میں اللہ کی رضا کے لیے قاتل کو معاف کرتا ہوں۔

جس پر عدالتی اہلکار نے قاتل کی سزائے موت کو منسوخ کرکے اس کی معافی کا اعلان کردیا, یہ اعلان سنتے ہی مجرم کی ماں خوشی سے زار و قطار رو پڑیں۔