اسلامی طرز حکومت کیا ہے؟

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)
اسلامی طرز حکومت کیا ہے؟
کیا مشاورت ہی کافی ہے؟؟؟ کیا موجودہ طرز جمہور کا الیکشن اس کا بدل ہے؟؟
اس حقیقت میں کوئی شک نہیں کہ قرآن و حدیث ہی اسلامی طرز حکومت کا منبع ہونا چاہیے۔

اللہ رب العزت نے نفاذ اسلام کے فرمان کو جن آیات میں بیان فرمایا وہ ہیں:


(1) ہُوَالَّذِيْٓ اَرْسَلَ رَسُوْلَہٗ بِالْہُدٰى وَدِيْنِ الْحَقِّ لِيُظْہِرَہٗ عَلَي الدِّيْنِ كُلِّہٖ۰ۭ وَكَفٰى بِاللہِ شَہِيْدًا (سورة الفتح:۲۸)


(اللہ!) وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر ( نبی صلی اللہ علیہ وسلم ) کو ہدایت (کی کتاب) اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اس کو تمام دینوں پر غالب کرے۔ اور حق ظاہر کرنے کے لئے اللہ ہی کافی ہے۔ (سورة الفتح:۲۸)

اسلامی طرز حکومت قرآن و حدیث کا نفاذ کا فیصلہ جہور کے ووٹ سے نہیں، بلکہ اللہ تعالی کے مطابق کیا جاتا ہے۔

اب غور کرنے کی بات ہے کہ اگر عوام یا کوئی ادارہ، جماعت وغیرہ وغیرہ نظام اسلام اس لئے نافذ کریں کہ یہ لوگوں کی ڈیمانڈ ہے تو ان کا معاملہ کچھ اور ہو گا۔ جبکہ اس نظام کو اگر اللہ کا حکم جان کر نافذ کیا جائے تو یہ اللہ کے خوف اور اس کی محبت کی خاطر اسلامی نظام حکومت قیام ہو گا۔

تو اسلامی طرز حکومت کاطریقہ صرف اور صرف وہی قابل قبول ہو گا جس کا اللہ تعالی نے حکم دیا اور محمد رسول اللہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عملاً نافذ کیا۔


خلافت ہی اسلامی طرز حکومت ہے
وَعَدَ اللہُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّہُمْ فِي الْاَرْضِ كَـمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ۝۰۠ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَہُمْ دِيْنَہُمُ الَّذِي ارْتَضٰى لَہُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّہُمْ مِّنْۢ بَعْدِ خَوْفِہِمْ اَمْنًا۝۰ۭ يَعْبُدُوْنَنِيْ لَا يُشْرِكُوْنَ بِيْ شَـيْــــًٔـا۝۰ۭ وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذٰلِكَ فَاُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الْفٰسِقُوْنَ (سورۃ النور:55)

جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان سے اللہ کا وعدہ ہے کہ ان کو زمین میں خلافت عطا فرماهے گاجیسا ان سے پہلے لوگوں کو بھی خلافت دے چکا اور ان کے دین کو جسے اس نے ان کے لئے پسند کیا ہے مستحکم وپائیدار کرے گا اور خوف کے بعد ان کو امن بخشے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے اور میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بنائیں گے۔ اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے لوگ بدکردار ہیں


۔
اب سوال یہ پیدا ہوگا کہ صادق و امین میں تمیز کیسے ہوگی اس کا جواب یہ ہے کہ معاشرہ میں لوگوں کی اکثریت یا گلی ،محلہ، گاؤں اور شہر میں جس شخص کے بارے میں عوام کی رائے یہ ہوتی ہے کہ وہ اچھا ہے یا وہ برا ہے تو اس پیمانہ کو ہی معاشرہ معیار مقرر کر لیتا ہے ورنہ تو کسی کے ماتھے پر ’’اچھائی یا برائی ‘‘ درج نہیں کی جاتی ۔
صادق کون ہے جو سچا ہے اور سچا وہ ہے جو جھوٹ نہیں بولتا ، جھوٹے شخص پر اللہ کی لعنت ہوتی ہے ۔ امین وہ ہے جو امانتدار ہے وہ کسی طرح بھی خیانت نہیں کرتا اگر وہ قومی خزانہ کا محافظ ہے تو خیانت نہ کرے قومی املاک کا رکھوالا ہے تو حفاظت میں کوتاہی نہ کرے اسلامی طرز حکومت کے تحت کوئی شخص حکومت کا رکن ہونے کا اہل نہیں جو جھوٹا اور بددیانت ہے ، سوسائٹی افراد کی ذاتی و اجتماعی زندگی کے کردار سے واقف ہوتی ہے۔ یہ کوئی بہانہ نہیں ہے کہ انہیں صادق و امین کا علم نہ ہو ۔
صادق و امین قسم کے لوگ ہی خلافت کا فیصلہ کریں گے۔
رسول اللہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد خلافت کا فیصلہ کرتے ہوئے سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا (مفہوم) ابوعبیدہ بن الجرح کو رسول اللہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے امین الامت قرار دیا ہے لہٰذا انہیں خلیفہ بنا لو۔ جبکہ ’’امین الامت‘‘ رضی اللہ عنہ نے ’’صدیق‘‘ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی ابتدا فرمائی۔ اور پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اور دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے۔

آج بھی انہی کے کردار کے حامل لوگ ہوں گے تو اللہ تعالی سے امید خلافت ہو سکتی ہے۔
ایضاً۔
اس تھریڈ پر مختلف قسم کے سوالات آئے ہیں، کچھ سوالات محض تجاہل عارفانہ کی بنیاد پر ، بحث برائے بحث کی نیت سے کئے گئے ہیں۔
کیا اسلامی طرز حکومت میں اقلیتی فرقہ معدوم ہوجائیں گے اور گیر مسلم کے ساتھ کیا معاملہ ہوگا؟؟؟
وہ حکومت جس کو ہم اسلامی حکومت کہتے ہیں ، اس کی نوعیت فرقہ وارانہ مہیں ہے۔توحید اور رسالت پر پر امت میں اتفاق ہےاور یہی اسلامی حکومت کی اساس ہے۔ اس سلسلہ میں سب سے پہلی خصوصیت جو اسلامی حکومت کو تمام دوسری حکومتوں سے ممتا زکرتی ہے وہ یہ ہے کہ قومیت کا عنصر اس میں قطعی نا پید ہے۔
قدیم زمانہ میں لوگ صرف خاندانوں یا طبقوں کی حکومت سے واقف تھے۔ بعد میں نسلی اور قومی حکومتوں سے واقف ہوئے۔ محض ایک اسلامی حکومت ،جو بلا لحاظ قومیت اسٹیٹ کو چلانے لگے،دنیا کے تنگ ذہن میں یہ کبھی نہ سما سکی ۔


عیسائیت نے اس تخیل کا بہت ہی دھندلا سا نقش پایا، مگر اس کو وہ مکمل نظام فکر نہ مل سکا جس کی بنیا د پر کوئی اسٹیٹ تعمیر ہوتا ۔ انقلاب فرانس میں اصولی حکومت کے تخیل کی ذر اسی جھلک انسان کی نظر کے سامنے آئی مگر نیشنلزم کی تاریکی میں گم ہوگئی۔ اشتراکیت نے اس تخیل کا خاصا چرچا کیا حتی کہ ایک حکومت بھی اس کی بنیاد پر تعمیر کرنے کی کوشش کی ، اور اس کی وجہ سے دنیا کی سمجھ میں یہ تخیل کچھ کچھ آنے لگا تھا، مگر اس کے رگ وپے میں بھی آخر کار نیشنلزم گھس گیا۔ ابتداءسے آج تک تمام دنیا میں صرف اسلام ہی وہ مسلک ہے جو قومیت کے ہر شائبہ سے پاک کرکے حکومت کا ایک نظام خالص آئیڈیالوجی کی بنیاد پر تعمیر کرتا ہے اور تمام انسانوں کو دعوت دیتا ہے کہ اس آئیڈیالوجی کو قبول کرکے غیر قومی حکومت بنائیں۔


یہ چیز چونکہ نرالی ہے، اور گردو پیش کی تمام دنیا اس کے خلاف چل رہی ہے ، اس لیے نہ صر ف غیر مسلم بلکہ خود مسلمان بھی اس کو اور اس کے جملہ اثرات)کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔ جو لوگ مسلمانوں کے گھر میں پیدا ہوئے ہیں، مگر جن کے اجتماعی تصورات تمام تر یورپ کی تاریخ اور یورپ ہی کے سیاسیات اور علوم عمران (سوشل سائنسيز) سے بنے ہیں، ان کے ذہن کی گرفت میں یہ تصور کسی طرح نہیں آتا ہے


اس دنیا کے تمام لیڈروں میں سے صرف ایک محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہی وہ تنہا لیڈ ر ہیں جن کی زندگی میں ہم کو اس تحریک کی ابتدائی دعوت سے لے کر اسلامی اسٹیٹ کے قیام تک اور پھر قیام کے بعد اس اسٹیٹ کی شکل، دستور، داخلی و خارجی پالیسی اور نظم مملکت کے نہج تک ایک ایک مرحلے اور ایک ایک پہلو کی پوری تفصیلات اور نہایت مستند تفصیلات ملتی ہیں


۔ و اللہ اعلم بالصواب۔
 
Last edited:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
Islamic%20Law%20in%20Pakistan%201_zpsu9janmi1.jpg


Islamic%20Law%20in%20Pakistan%202_zpsb3cawzkh.jpg


Islamic%20Law%20in%20Pakistan%203_zpsah0ao8nj.jpg


Islamic%20Law%20in%20Pakistan%204_zpsfalwxsfh.jpg


Islamic%20Law%20in%20Pakistan%205_zpsq8nuzlbo.jpg


Islamic%20Law%20in%20Pakistan%206_zpsjvww795j.jpg


Islamic%20Law%20in%20Pakistan%207_zpsdhkbgbcq.jpg
 

Admiral

Chief Minister (5k+ posts)
صادق و امین قسم کے لوگ ہی خلافت کا فیصلہ کریں گے۔
آج بھی انہی کے کردار کے حامل لوگ ہوں گے تو اللہ تعالی سے امید خلافت ہو سکتی ہے
۔

آپ کی نظر میں کوئی بندہ ہے ایسے کردار کا، جو باقی مسلمانوں کے حساب سے بھی ایسے کردار کا ہی ہو؟؟
یہاں تو جس کو بھی صادق و امین مانیں اگلے دن اس کے سیاہ کارناموں سے اَٹی جنم کُنڈلی دنیا کے سامنے آ جاتی ہے
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
تھوک کے بھاو مولویوں نے مل کر انتہائی پیچیدہ بائیس نکات مرتب کیے ہیں جو خود انکے حواری بھی سمجھنے سے قاصر ہیں ، انکو میں بتا دیتا ہوں کہ ایک اسلامی طرز حکومت کیا ہے ،اسلامی طرز حکومت وہ ہے جسمیں ہر شہری کو برابر کے حقوق حاصل ہیں خواہ وہ کسی بھی مذھب سے تعلق رکھتا ہو ، ہر شہری کو اپنے مذھب پر عمل کرنے کی مکمل آزادی ہوگی ، یہ ایک مکمل فلاحی ریاست ہوگی جسمیں ہرغریب اور نادار کو گورنمنٹ مدد دے گی ،ایجوکیشن فری ہوگی،کسی مسلمان کو کافر کہنے والے کو موت کی سزا دی جاۓ گی اور انصاف فوری ملے گا
 

Atif

Chief Minister (5k+ posts)
جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے

اسلامی طرز حکومت کیلئے جو شرائط اس آئیت میں بیان کی گئی ہیں اس پر کوئی پورا نہیں اترتا، یقین نہ آئے تو وہابی و دیوبندی علماء کے ایمان کے بارے میں بریلویوں یا اہل تشیع سے پوچھ کر دیکھ لیں، بریلویوں کے بارے سلفی یا دیوبندیوں سے پوچھ لیں یا اہل تشیع کے بارے میں وہابیوں سے پوچھ لیں۔ ان میں سے ہر ایک تصدیق کرے گا کہ اس کے عقائد کی روشنی میں دیگر مسلک والا ایمان ہی نہیں لایا اور جب ایمان نہیں لایا تو نیک کام کیسے کرسکتا ہے خبیث؟؟

گذارش ہے کہ سیکولر نظامِ حکومت کی حمائیت کریں کیونکہ اس کے مخالف صرف ذہنی پسماندہ یا ہر قسم کے موذی مولوی ہی ہوتے ہیں، ویسے ذہنی پسماندہ یا مولوی/ ذاکر میں اتنا کوئی خاص فرق نہیں کہ میں نے خواہ مخواہ الگ الگ لکھنے کی زحمت کی۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
،کسی مسلمان کو کافر کہنے والے کو موت کی سزا دی جاۓ گی، ،،،،،
آپ کچھ ذیادہ ہی جوش میں نہیں آ گئے؟
اور اگر اس کو الٹا چلائیں تو مطلب یہ کہ کسی کافر کو مسلمان کہنے والے کو بھی موت کی سزا ہو گی؟
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کچھ ذیادہ ہی جوش میں نہیں آ گئے؟
اور اگر اس کو الٹا چلائیں تو مطلب یہ کہ کسی کافر کو مسلمان کہنے والے کو بھی موت کی سزا ہو گی؟

آپ یہاں بھی الٹے ہوگئے :doh:، جناب سادہ سی بات آپکو کیسے سمجھاؤں ؟ جو خود کو مسلمان کہے اسے کافر کہنے والے کو سزا دینی ضروری ہے تاکہ مذہبی منافرت ختم ہوسکے اور جو کافر ہے اپنے منہ سے اپنے آپکو غیر مسلم کہتا ہے اسے کوی مسلمان کیوں کہے گا ؟
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
آپ یہاں بھی الٹے ہوگئے :doh:، جناب سادہ سی بات آپکو کیسے سمجھاؤں ؟ جو خود کو مسلمان کہے اسے کافر کہنے والے کو سزا دینی ضروری ہے تاکہ مذہبی منافرت ختم ہوسکے اور جو کافر ہے اپنے منہ سے اپنے آپکو غیر مسلم کہتا ہے اسے کوی مسلمان کیوں کہے گا ؟
اور اگر(بالفرض) ایک عیسائی عقیدے والا، خود کو اصلی مسلمان کہے تو؟؟
 

Atif

Chief Minister (5k+ posts)
اور اگر(بالفرض) ایک عیسائی عقیدے والا، خود کو اصلی مسلمان کہے تو؟؟

آپ یہاں بھی الٹے ہوگئے :doh:، جناب سادہ سی بات آپکو کیسے سمجھاؤں ؟ جو خود کو مسلمان کہے اسے کافر کہنے والے کو سزا دینی ضروری ہے تاکہ مذہبی منافرت ختم ہوسکے اور جو کافر ہے اپنے منہ سے اپنے آپکو غیر مسلم کہتا ہے اسے کوی مسلمان کیوں کہے گا ؟

:lol: :lol: :lol:

بیلیور بھائی!! ابھی تھوڑی دیر پہلے میں نے آپ سے کہا تھا کہ ان موصوف کی کوئی پوسٹ یا تھریڈ اگر مگر قسم کے مفروضوں سے خالی نہیں ہوتا۔

چلو اب بحث کرو ان سے کہ اگر یوں ہوتا تو کیا ہوتا، ووں ہوتا تو کیا ہوجاتا۔
 

Admiral

Chief Minister (5k+ posts)
اور اگر(بالفرض) ایک عیسائی عقیدے والا، خود کو اصلی مسلمان کہے تو؟؟

بھائی، یہ آپ نے بہت خطرناک پوائنٹ ڈھونڈا ہے، اور اس کا سیدھا سا جواب یہ ہے کہ اگر وہ حلفیہ عدالت میں کہتا ہے کہ وہ اسلام کے تمام بنیادی اصولوں پر ایمان رکھتا ہے (بشمول ختمِ نبوت) تو پھر کوئی مائی کا لال اسےغیر مسلم نہیں کہ سکتا
اگر آپ انفرادی طور پر یہ اختیار ہر بندے کے ہاتھ میں دیں گے تو کل کو کوئی آپ کو ہی عیسائی ڈکلیئر کر کے بیچ چوک میں ساڑ کر راکھ کر دے گا
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
آپ یہاں بھی الٹے ہوگئے :doh:، جناب سادہ سی بات آپکو کیسے سمجھاؤں ؟ جو خود کو مسلمان کہے اسے کافر کہنے والے کو سزا دینی ضروری ہے تاکہ مذہبی منافرت ختم ہوسکے اور جو کافر ہے اپنے منہ سے اپنے آپکو غیر مسلم کہتا ہے اسے کوی مسلمان کیوں کہے گا ؟

ایک بات اور، کہ یہ کسی مسلمان کو کافر کہنے والے اصول کا اطلاق صرف زندوں پر ہو گا، یا فوت شدہ ہستیاں بھی اسی ضمرے میں آتی ہیں۔
اب کی بار ذرا سوچ کر جواب دینا ہے۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
بیلیور بھائی!! ابھی تھوڑی دیر پہلے میں نے آپ سے کہا تھا کہ ان موصوف کی کوئی پوسٹ یا تھریڈ اگر مگر قسم کے مفروضوں سے خالی نہیں ہوتا۔

چلو اب بحث کرو ان سے کہ اگر یوں ہوتا تو کیا ہوتا، ووں ہوتا تو کیا ہوجاتا۔


یہاں بھی مبالغہ آرائی سے کام لیا جارہا ہے۔ میں کئی ایسی پوسٹیں دکھا سکتا ہوں کہ جن میں اگر مگر کا نام و نشان تک نہیں ہے۔
ہاں البتہ فی الحال ایک اور اگر مگر والی پوسٹ حاضر ہے۔
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
اور اگر(بالفرض) ایک عیسائی عقیدے والا، خود کو اصلی مسلمان کہے تو؟؟
آپ کا مطلب ہے کہ ایک بندہ جو دل سے تو عیسائی ہے لیکن منہ سے اپنے آپکو مسلمان کہے ؟
اس صورت میں بھی اسے مسلمان ہی مانا جاۓ گا کیونکہ انسان کی حیثیت سے ہمیں اسکی زبان کا پتا چل سکتا ہے دل کا نہیں ، کیا اللہ کے علاوہ بھی کوی دلوں کے حال جا ن سکتا ہے؟؟؟
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
ایک بات اور، کہ یہ کسی مسلمان کو کافر کہنے والے اصول کا اطلاق صرف زندوں پر ہو گا، یا فوت شدہ ہستیاں بھی اسی ضمرے میں آتی ہیں۔
اب کی بار ذرا سوچ کر جواب دینا ہے۔
آپکی مراد سزا سے ہے تو فوت شدہ ہستیاں اس سے باہر ہیں کیونکہ انکا معاملہ اللہ کے پاس ہے
 

Admiral

Chief Minister (5k+ posts)
حضرت ، تھوڑی مہربانی فرما کر، اپنی پوسٹ میں یہ اضافہ کر دیں کہ مندرجہ ذیل بائیس نکات میں سے کُل بارہ (12)نکات ،،چھ سے گیارہ (6)، اور چودہ سے انیس (6) تو وہی ہیں جس کی ڈیمانڈ اکثر حضرات جمہوری سیکولرازم کے نام پر کرتے ہیں
لہذا آپ کا اور سیکولر جمہوریت والوں کا اتنا شدید اختلاف چہ معنی دارد، جبکہ آدھے سے زیادہ نکات دونوں کے مشترک ہیں










تاہم جو بات باعثِ تنازع ہے وہ ریاست کے سربراہ کے انتخاب (درحقیقت انتخاب کنندگان) اور دورِ اختیار (تاحیات یا محدود عرصہ)، کے بارے میں ہے
اور دوسرا مسئلہ فرقہ واریت سے بچاؤ کی گارنٹی ہے، وہ کون دے گا؟ اگر ایک بریلوی خلیفہ بن گیا تو سلفی بغاوت پر تیار اور اگر سلفی خلیفہ تو شیعہ مائل بہِ بغاوت ؛ اس بارے میں کوئی ایک بھی نکتہ صریحاََ واضح نہیں

انتخاب کنندگان کی شوریٰ میں فرقوں کی کیا حیثیت ہو گی، یا فرقے قانونََا، کالعدم قرار دے دئیے جائیں گے ؟؟
 
Last edited:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
حضرت ، تھوڑی مہربانی فرما کر، اپنی پوسٹ میں یہ اضافہ کر دیں کہ مندرجہ ذیل بائیس نکات میں سے کُل بارہ (12)نکات ،،چھ سے گیارہ (6)، اور چودہ سے انیس (6) تو وہی ہیں جس کی ڈیمانڈ اکثر حضرات جمہوری سیکولرازم کے نام پر کرتے ہیں
لہذا آپ کا اور سیکولر جمہوریت والوں کا اتنا شدید اختلاف چہ معنی دارد، جبکہ آدھے سے زیادہ نکات دونوں کے مشترک ہیں
سیکولر ہو یا مذہب پرست پینے کا صاف پانی ہر کسی کی ضرورت ہے

تاہم جو بات باعثِ تنازع ہے وہ ریاست کے سربراہ کے انتخاب (درحقیقت انتخاب کنندگان) اور دورِ اختیار (تاحیات یا محدود عرصہ)، کے بارے میں ہے
اور دوسرا مسئلہ فرقہ واریت سے بچاؤ کی گارنٹی ہے، وہ کون دے گا؟ اگر ایک بریلوی خلیفہ بن گیا تو سلفی بغاوت پر تیار اور اگر سلفی خلیفہ تو شیعہ مائل بہِ بغاوت ؛ اس بارے میں کوئی ایک بھی نکتہ صریحاََ واضح نہیں

انتخاب کنندگان کی شوریٰ میں فرقوں کی کیا حیثیت ہو گی، یا فرقے قانونََا، کالعدم قرار دے دئیے جائیں گے ؟؟
یہ مطالبات حکومت وقت سے ہیں، چاہے تو نواز شریف بھی یہ کام کر سکتا ہے. زرداری اور مشرف بھی کر سکتے تھے

بچارے سیکولر جس طرح مذہب سے بچتے پھرتے ہیں اسی طرح ایک دوسرے سے بچتے پھر رہے ہیں. اسے نکالو، اس کا کوٹہ کم کرو، وہ کھا گیا، یہ پی گیا، ہم ڈوب جایئں گے، ہم سوکھ جائیں گے، الگ کر دو، نہیں کریں گے
 

Sam Sam

Senator (1k+ posts)
مذہب انسانوں کو تقسیم کرتا ہے تاکہ کچھ مخصوص لوگ ان پہ حکمرانی کر سکیں
 

alisajid

Senator (1k+ posts)
If you see the history, political Islam has always been week.....we had a system of chaliphate but it seazed to exist after khilafat e Rashida.....us ka baad sary baadshah he thay if you count out Khalifa Mehdi and Umer bin Abdul Aziz.....

Islam has not given us any rigid system to follow but infat is has given a proper set of guidelines to follow....in my view aap in guidelines ko follow kertay hoay koi bhe nizaam follow ker lain...its Islamic, whether democracy, dictatorship, totaclinairsm......sub sahi hain if you are able to meet the standards of governance, mentioned in the guidelines, provided by Islamic political philosophy.....

Its a narrow approach to say that Khalifat is the only way or democracy is unIslamic........nizaam koi he ghalt ya sahi nhi hota...us nizam ko chalany waloon ke niyaat per munhasir hai k woh kya chahtay hain......
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
Till muslims understand the purpose of the quran they cannot go beyond that point so there is no chance of kingdom based upon guidance of Allah so what is purpose of the quran?

It is not one verse but each and every surah of the quran is all about kingdom based upon guidance of Allah and its maintenance. This is basic requirement of Allah in the quran that muslims must first learn the quran properly and then teach it to the rest of humanity faithfully and then people who accept the message of the quran should come together as a community and work towards bringing about the kingdom based upon guidance of Allah.

The question is, have we muslims done the work we are told to do and the way we are suppose to do it? If yes then kingdom of Allah ought to be here already but if not then kingdom cannot come about.

Start learning things from the quran but also step by step because random learning never leads to any sensible understanding of the purpose. Do not totally rely on translations and interpretations of the message of the quran because they are full of errors. Through translations and interpretation alone one can hardly make sense of a very short surah like AL-KAUSAR never mind the whole quran.

The message of the quran is basically about education based revolution for bringing about change in the way people live their lives. The change has a direction and a guiding rail called goals and guidelines. The quran is a program for mankind for accomplishing its set goals according to its provided guidelines. It first demands that individuals become an ummah no matter how small in numbers and than go for expansion till its population is sufficient to bring about a kingdom based upon the guidance of Allah. The expansion of ummah continues till the human world becomes united, peaceful, progressive and prosperous as a proper human community based upon guidance of Allah.

I have explained in detail all basic essentials for bringing about the kingdom based upon guidance of Allah HERE and HERE. It will save one a lot of time to have this information.

In the kingdom based upon guidance of Allah the ruler is Allah alone and he rules through the rule of law based upon the quran. No human being has the right to rule in the kingdom of Allah because it is as if one is committing shirk. It is because sovereignty of this universe belongs to Allah not any human being be one a messenger of Allah. Human beings can only be managers of kingdom of Allah according to his guidance on the condition that they will ensure well being of mankind and all upon which depends well being of mankind. Whom people choose to head the management of the kingdom is up to people whoever they think can deliver the ummah goods and services. So first read what I have explained in detail and then argue if anything is not clear to clarify it further.