استحکام پاکستان پارٹی قومی اسمبلی کے 18 حلقوں سے الیکشن لڑے گی

jahn111h2.jpg

تحریک انصاف میں توڑ پھوڑ اور بڑے بڑے نام شامل کرنے کے بعد بھی آئی پی پی کے امیدواروں نے قومی اسمبلی کی 18 اور صوبائی اسمبلی کی 40 نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔

استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر ترین، ملتان اور لودھراں، علیم خان، عون چوہدری لاہور سے الیکشن لڑیں گے۔جہانگیر ترین نے این اے 155 لودھراں اور این اے 149 ملتان سے کاغذات جمع کروا دیے۔

عون چوہدری نے لاہور کے حلقوں این اے 124، 127 اور 128 جبکہ علیم خان نے لاہور کے حلقوں این اے 117 شاہدرہ، این اے 119 گڑھی شاہو سے کاغذات جمع کروائے۔

راجہ عامر کیانی نے اپنے پرانے حلقہ انتخابات راولپنڈی کی بجائے این اے 47 اسلام آباد سے کاغذات جمع کروا دیے۔غلام سرور خان نے راولپنڈی کے حلقوں این اے 53، 54 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے،

فردوس عاشق اعوان نے این اے 70 سیالکوٹ سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جبکہ سالکوٹ سے کسی اور قابل ذکر رہنما نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے۔فردوس عاشق اعوان کے مقابلے میں ارمغان سبحانی اور سعید بھلی زیادہ مضبوط امیدوار سمجھے جارہے ہیں۔

فرخ حبیب نے این اے 101 فیصل آباد اور ہمایوں اختر نے لاہور کی بجائے استحکام پاکستان پارٹی کی طرف سے این اے 97 تاندلیانوالہ فیصل آباد سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔فرخ حبیب کی جیت کے امکانات بھی انتہائی کم ہیں کیونکہ 2018 میں انہیں جتوانے میں پی ٹی آئی کا ووٹ بنک مددگارثابت ہوا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ استحکام پاکستان پارٹی نے پی ٹی آئی کے سینکڑوں رہنماؤں کو توڑا مگر کاغذات نامزدگی ڈیڑھ درجن جمع کرائے ۔

لاہور سے پی ٹی آئی اور ن لیگ کا ون ٹو ون مقابلہ متوقع ہے جبکہ عون چوہدری اور علیم خان کا اس میں چانس نظر نہیں آرہا۔مرادراس قومی اسمبلی کی بجائے صوبائی اسمبلی کے حلقے سے اترنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

غلام سرور خان الیکشن 2018 میں دونوں سیٹیں جیت گئے تھے لیکن اس بار غلام سرور خان کا جوڑ آزادامیدوار چوہدری نثار اور پی ٹی آئی کے کرنل اجمل صابر راجہ سے پڑے گا۔

موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ آئی پی پی جہانگیرترین، غلام سرور خان کی سیٹیں شاید جیت پائے اور شاید 2 سے 3 سیٹوں تک محدود رہے۔
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
مجھے کئی پھوجی افسروں نے بتایا کہ جہانگر ترین مستری منیر کا جگری یار ہے، اور
جہانگیر ترین کی پارٹی دراصل پھوجی حرامزادوں کی ھی پارٹی ہے,,مگر
پھوجی حرامزادوں کی بد قسمتی یہ ہے، کہ اُنکی پارٹی بہت ٹُھس پارٹی ثابت ہوئی
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
18...lol.

And no doubt, they will engineer a victory by these clowns against PTI candidates, in order to portray that they are more popular.

Pakistan is a gone case.