آئی ایم ایف کی شرائط۔۔ کون کونسے سیکٹرز پر مزید ٹیکسز لگانیکا مطالبہ کردیا؟

imfpj1h11h.jpg

عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے زرعی انکم ٹیکس، ریئل اسٹیٹ سیکٹر اور ریٹیلرز سے ٹیکس وصول کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے آئی ایم ایف مشن کو ٹیکس اکھٹا کرنے اور ٹیکس پالیسی کو الگ الگ کرنے سے متعلق بیان پر بریفنگ دی گئی، بریفنگ کے دوران آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کا ٹیکس کلیکشن کا ہدف ہر صورت حاصل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف حکام نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ جن شعبوں سے ٹیکس کلیکشن کم ہے ان شعبوں سے پورا ٹیکس اکھٹا کیا جائے۔

اس موقع پر ٹیکس کلیکشن کے ہدف میں شارٹ فال کی صورت میں فورا نئے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا گیا، اجلاس میں ریٹیلرز پر فکسڈ ٹیکس عائد کرنے کی تجویزبھی زیر غور آئی تاہم آئی ایم ایف نے اس تجویز پر رضامندی کا اظہار نہیں کیا۔

آئی ایم ایف نے حکومت سے زرعی شعبے سے آمدن اکھٹی کرنے کیلئے صوبوں سے ٹائم لائن طے کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور زرعی شعبے سمیت ایسے تمام شعبوں سے ٹیکس اکھٹا کرنے کا مطالبہ کیا جن شعبوں سے یا تو ٹیکس لیا ہی نہیں جاتا یا بہت کم لیاجاتا ہے۔