خبریں

خبریں

Threads
7.1K
Messages
59.8K
Threads
7.1K
Messages
59.8K

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
شہباز شریف نے ایک بار پھر رمضان شوگر مل سے لاتعلقی ظاہر کردی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ایک بار پھر رمضان شوگر مل سے لاتعلقی کا اظہار کردیا، لاہور کی بینکنگ کورٹ میں مالیاتی اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت شہباز شریف نے عدالت میں کہا کہ رمضان شوگر مل میرا کاروبار نہیں،یہ مل میرے والد کی تھی، اس مل سے بھی میرا کوئی تعلق نہیں،میرے اقدامات کی وجہ سے میرے بچوں کی شوگر ملز کو اربوں کا نقصان ہوا، یہ وہی کیس ہے جو نیب میں بھی ہے۔ اپوزیشن لیڈر کے بیان پر بینکنگ کورٹ کے جج نے کہا کہ یہ باتیں آپ کی پہلے ہی نوٹ کرچکے ہیں،جس پر شہباز شریف نے کہا کہ میں کل ہی اسلام آباد سے آیا ہوں، جب بھی آپ حکم کریں گے میں حاضر ہو جاؤں گا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزمان کی جانب سے ایک بھی تاریخ نہیں لی گئی،ملزم فریق کو تواچھا لگتا ہے، چاہے آپ 2 ماہ کی تاریخ لے لیں،عدالت نے شہباز شریف سمیت تمام ملزمان کی عبوری ضمانت میں11 دسمبر تک توسیع کردی۔ بینکنگ کورٹ نے آئندہ سماعت پر شہباز شریف سمیت دیگر کیخلاف نامکمل چالان طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کے آئندہ ایف آئی اے کو چالان پیش کرنے کیلئے کوئی مہلت نہیں ملے گی۔
رانا شمیم کو بطور جج دی گئیں مراعات واپس لی جائیں،درخواست دائر سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کو دی گئی مراعات واپس لی جائیں، اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم کو بطور جج دی گئیں مراعات واپسی کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست اسلام آباد کے وکیل چوہدری محمد اکرم ایڈوکیٹ نے دائر کی، جس میں سیکرٹری قانون ، سیکرٹری داخلہ اور سابق چیف جج گلگلت بلتستان رانا شمیم کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ سابق چیف جج گلگلت بلتستان رانا شمیم نے بیان حلفی دے کر بطور سابق جج اپنے حلف کی خلاف ورزی کی،رانا شمیم آرٹیکل 5 کے مرتکب ہوئے، ان کا جھوٹا بیان حلفی اسلام آباد ہائی کورٹ کو بدنام کر رہاہے، ان کے عمل سے عدلیہ اور ریاست کے خلاف لوگوں میں نفرت پیدا ہورہی ہے۔ درخواست میں سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان سے ان کو دی گئی بطور جج مراعات واپس لینے کی استدعا کی گئی، ساتھ ہی کہا گیا کہ یہ مراعات قومی خزانے میں جمع کروائی جائیں، وزارت داخلہ کو رانا شمیم کے خلاف کاروائی کا حکم دیا جائے۔ چند روز قبل معروف صحافی نے خبر دی کہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا ایم شمیم نے ایک حلف نامہ جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ہائی کورٹ کے ایک جج کو حکم دیا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت پر رہا نہ کیا جائے۔
لاہور:ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پربھاری جرمانہ۔۔ کتنا جرمانہ ہو گا ؟ لاہوری ہوجائیں ہوشیار۔۔ ٹریفک کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ دینا ہوگا، ٹریفک پولیس نے لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر ٹریفک کا نظام بہتر بنانے کیلئے سخت ایکشن لے لیا، لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر محکمہ ٹریفک پولیس نے چالان کی کم سے کم رقم دو ہزار روپے مختص کردی ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق سٹی ٹریفک پولیس آفیسر کے مطابق عدالت کی جانب سے ون وے کی خلاف ورزی کی روک تھام کے سخت احکامات جاری کردیئے گئے ہیں،عدالتی حکم پر عمل درآمد کے لیے محکمہ ٹریفک پولیس کے افسران نے چالان کیلئے رقم بڑھادی ہے،سی ٹی او کے مطابق اب ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پربھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ لاہوریوں نے ون وےٹریفک کی خلاف ورزی کی اور دوہزار ہاتھ سے گئے کیونکہ اب کم سے کم 2000 روپے جرمانہ ہوگا،سٹی ٹریفک پولیس آفیسر نے بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ون وے کی خلاف ورزی پر 2 ہزار روپے کے چالان کے حکم پر ہر صورت عملدرآمد کیا جائے گا۔ لاہور میں اس وقت اسموگ درد سر بنی ہوئی ہے، اسموگ کے تدارک کیلئے ہائی کورٹ میں اقدامات سے متعلق سماعت ہوئی، جس میں جج نے سٹی ٹریفک پولیس آفیسر کو بھی طلب کیا تھا،سماعت کے حوالے سے سی ٹی او نے عدالت کو بتایا کہ لاہور میں ٹریفک جام معمول بن گیا ہے، سب سے زیادہ شکایتیں بھی ٹریفک جام کی ہی موصول ہوتی ہیں۔ سی ٹی اور نے عدالت کو بتایا کہ ایک سال کے دوران لاہور میں 7 بڑے جلسے اور دو ہزار سے زائد مظاہرے ہوئے، جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی، ہائیکورٹ نے سی ٹی او کی جانب سے ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے اقدامات کو سراہا اور خدشہ ظاہر کیا کہ کہیں آپ کا تبادلہ نہ کردیا جائے،عدالت نے حکام کو ٹریفک آفیسر کا تبادلہ نہ کرنے اور روڈ مینجمنٹ پلان مرتب کرنے کی ہدایت کردی۔ دوسری جانب لاہور میں فضائی آلودگی کی روک تھام کیلئے پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اہم احکامات جاری کردیئے، جس کے مطابق دفاتر کے 50 فیصد ملازمین کو گھر سے کام کے احکامات دیئے ہیں،انتظامی ادارے 25 نومبر سے 15 جنوری گاڑیوں میں کمی کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیں،ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دھوئیں کا باعث بننے والے صنعتی یونٹس کو بھی 50 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق سرکاری 50 فیصد گاڑیاں متعلقہ محکمے کے سیکرٹریٹ میں کھڑی رہیں گی، جن کو روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کیا جائے گا،صنعتی یونٹ دھوئیں پر کنٹرول کی نگرانی کے لیے کیمروں کی تنصیب یقینی بنائیں جبکہ اسکول ایجوکیشن اور ہائر ایجوکیشن بچوں کی50 فیصد ٹرانسپورٹ سے پک اینڈ ڈراپ یقینی بنائیں۔ پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو 200 روپے جرمانہ ہوگا، فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر 50 ہزار روپے، زیگ زیگ کے بغیر بھٹوں کو 50 ہزار سے 1 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا،پی ڈی ایم اے پنجاب کے نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان کے کمشنرز سرکاری گاڑیوں کے استعمال میں کمی یقینی بنائیں۔
حماد اظہر کا ایک بار پھر شاہزیب خانزادہ کو کھلا چیلنج،شہباز گل بھی میدان میں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے ایک بار پھر جیو نیو کے پروگرام اینکر شاہزیب خانزادہ کو کھلا چیلنج کردیا، ٹویٹ کیا کہ آئیں بائیں شائیں، حماد اظہر یہ حماد اظہر وہ، پر میرا کھلا چیلنج کے آؤ اور نیوٹرل اینکر کے ساتھ پروگرام میں بات کریں، سے بھاگ گئے جناب، کیونکہ خود پتہ ہے انہیں کہ تین سال یہ سردیوں میں گیس کی کمی کی غلط وجوہات لوگوں کو بتاتے رہے اور ایل این جی کی خریداری پر بھی بلکل غلط مہم چلائی۔ حماد اظہر کے ٹویٹ پر معاون خصوصی شہباز گل بھی میدان میں آئے اور ٹویٹ کیا کہ میں نے تو پہلے ہی بتا دیا کہ آج شاہزیب ساری چالاکیاں اور جھوٹ بولیں گے اور پوری مکاری سے غیرجانبدار اینکر ، والی بات کو گول کر جائیں گے۔ شہباز گل ساتھ ساتھ مریم نواز پر تنقید کرنا نہ بھولے، شاہزیب خانزادہ کا مریم نواز سے موازنہ کیا اور ٹویٹ میں مزید لکھا کہ آج دوپہر کو ہی بتا دیا تھا کہ آج شام مریم صفدر کی طرح شاہزیب ساری باتیں کریں گے لیکن مریم بی بی کی طرح بس رسیدیں نہیں دکھانی، باقی سب کرنا ہے۔ معاون خصوصی شہباز گل نے ٹوئٹر پر ایک پول شیئر کیا جس میں سوال کیا کہ شاہزیب خانزادہ صاحب بار بار حماد اظہر کی غیر جانبدار لائیو پروگرام کی آفر سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟ جس میں آپشن رکھے جھوٹا دھندہ پکڑا جائے گا،ٹافی والا بھائی نہیں ہوگا،ٹیلی پرامپٹر نہیں ہوگا،حماد اظہر غلط کہہ رہے ہیں،شہباز گل کے اس پول پر اب تک سب سے زیادہ ووٹ جھوٹا دھندہ پکڑا جائے گا کو ملے ہیں۔ اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ کی جانب سے حماد اظہر پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے پروگرام بند کرنے کیلئے دباؤ ڈالا تھا،جس پر حماد اظہر نے کہا تھا کہ کل رات شازیب خانزادہ نے اپنے پروگرام میں کہا کہ اس کے پروگرام کو بند کرنے کے لئے کوئی بڑا پریشر ڈالا گیا اور یہ فاشزم ہے۔ میں نے جیو انتظامیہ سے آج پوچھا کے کس نہ اور کب یہ پریشر ڈالا؟ شاہزیب خانزادہ کی جانب سے ایل این جی معاہدوں کے حوالے سے پروگرامز پر حماد اظہر نے چیلنج کیا تھا کہ حماد اظہر کسی نیوٹرل اینکر کے ہمراہ ایک پروگرام کریں اور حماد اظہر کا سامنا کریں۔
پنجاب حکومت کی جانب سے ڈومیسائل ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، ڈومیسائل کی جگہ شناختی کارڈ پر مستقل پتہ ہی ڈومیسائل تصور کیا جائے گا،اس حوالے سے پنجاب حکومت جلد نوٹی فکیشن جاری کرے گی۔ پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں ڈومیسائل ختم کرنے کا فیصلہ رشوت اور ڈومیسائل کے حصول میں بڑھتی ہوئی شکایات پر کیا گیا ہے، اب شناختی کارڈ پر مستقل پتہ ہی ڈومیسائل تصور کیا جائے گا،پاکستان میں ڈومیسائل کا اجرا 1951 میں سٹیزن ایکٹ کے تحت عمل میں لایا گیا تھا،جس کا مقصد بھارت سے ہجرت کرنے والوں کو شہریت کا سرٹیفکیٹ دینا تھا۔ اس سے قبل گزشتہ سال سندھ حکومت نے جعلی ڈومیسائل اور پی آرسی کی روک تھام کے لئے چھ رکنی کمیٹی قائم کی تھی،اس اقدام کو روکنے کیلئے قانون میں ترمیم کے لئے چھ رکنی کمیٹی قائم کردی گئی تھی، کمیٹی کے سربراہ وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ ہیں۔ وزارتِ داخلہ سندھ نے بھی کراچی کے مختلف اضلاع میں جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی بنوا کر سرکاری ملازمت حاصل کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا گیا تھا،جس کے تحت جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی پر ملازمت حاصل کرنے والے افسران کی نشاندہی کی گئی تھی۔ کراچی کے شہریوں کا کہنا تھا کہ سندھ کے سرکاری محکموں میں جعلی ڈومیسائل کی مدد سے دیہی علاقوں کے افسران کو تعینات کیا جاتا ہے،اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان نے عدالت میں درخواست بھی دائر کی تھی۔
سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا نے شرح سود میں توقعات سے زائد اضافے کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی پریشانی قرار دیدیا ہے اور کہا ہے کہ اس اقدام سے مہنگائی میں شدید اضافے کا امکان ہے۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ حفیظ پاشا نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ مانیٹری پالیسی کو پڑھ کر ایسا لگا ہے کہ اسٹیٹ بینک کافی زیادہ پریشان ہے اس کی وجہ مالی سال کے پہلے چار ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا پانچ ارب ڈالر سے زائد ہوجانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہی چلتا رہا تو سال کا مالی خسارہ 15 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا یا بالکل بس سے باہر ہے، اسی خسارے کو کم کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں اتنا اضافہ کیا ہے کیونکہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو روپے کی قدر میں مزید کمی واقع ہوسکتی ہے، یہ کافی پریشان کن صورتحال ہے۔ حفیظ پاشا نے کہ افراط زر کی رفتار 17فیصد تک پہنچ چکی ہے، خدشہ ہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 10 فیصد تک پہنچ جائے گی، اور اگر حکومت روپے کی قدر میں مزید کمی کرتی ہے تو افراط زر میں مزید اضافہ ہوگا کمی نہیں ہوگی۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کے سابق سربراہ کی جانب سے عائد کئے سنگین الزامات پر ایف آئی اے کو تحقیقات اور کارروائی کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اپنی ٹویٹر پوسٹ میں کہا کہ فافن کے سابق سربراہ سرور باری نے فافن کی مقامی ہوٹل میں حکومت مخالف کانفرنس کی فنڈنگ اور ورکنگ کو لے کر سنگین الزامات عائد کئے میں نے اکنامک افئرز ڈویژن اور کر سنگین الزامات عائد کئے ہیں، جس پر میں نے اکنامک افیئرز ڈویژن اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو ہدایت جاری کی کہ ان الزامات پر تحقیقات کریں اور قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ فافن کا نام استعمال کر کے مرضی کی رپورٹیں بنائی جاتی رہیں، 2013 کے انتخابات میں بہت گڑ بڑ ہوئی جس کی نشان دہی پر چودہ مقدمات درج کیے گئے۔ اس سے قبل فافن کے سابق سیکریٹری جنرل سرور باری نے نجی ہوٹل میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال کی حمایت کی اور ٹرسٹ فار ڈیمو کریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی (ٹی ڈی ای اے) کے کردار پر سوالات اٹھائے۔ سرور باری کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن نے ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی (ٹی ڈی ای اے) کی گنتی کی بنیاد پر رپورٹ دی تھی، فافن کو ٹی ڈی ای اے سے الگ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے عمل پر 204 خاندانوں کی اجارہ داری ہے، الیکشن آبزرویشن کے حوالے سے بھی اصلاحات ضروری ہیں۔ انھوں نے کہا دھاندلی جوڈیشل کمیشن نے ٹی ڈی ای اے کی متوازی گنتی کی بنیاد پر رپورٹ دی تھی، فافن کو ٹی ڈی ای اے سے الگ ہونا پڑے گا، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا مشاہدہ کرنا ہمارا پہلا کام ہوگا، لوگوں کی ووٹ دینے کی آزادی کا بھی مشاہدہ کریں گے، دنیا میں صرف 23 ممالک میں ہی ووٹر اپنی مرضی سے ووٹ ڈال سکتا ہے، برطانیہ، جرمنی، امریکا، بھارت میں بھی اب ووٹر مرضی سے ووٹ نہیں ڈال سکتے، جب کہ ہر ووٹر کا اپنی مرضی سے ووٹ ڈالنا ہی فری الیکشن ہوتا ہے، ورنہ الیکشن شفاف نہیں ہوتا۔
معروف بھارتی گلوکار ارجیت سنگھ نے عاطف اسلم کو اپنا پسندیدہ گلوکار قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی گلوکار ارجیت سنگھ نے گزشتہ رات ابوظہبی میں ہونے والے شو اپنی لائیو پرفارمنس کے دوران پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں بول کر ہجوم کو حیران کر دیا۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے کنسرٹ کا ایک کلپ شیئر کیا جس میں ارجیت "پہلی نظر میں" گانا شروع کرنے سے پہلے عاطف اسلم کی تعریف کرتے ہوئے سوالیہ انداز میں کہا کہ پاکستانی گلوکاروں، گانوں پر بھارت میں پابندی کیوں عائد کی گئی، انہوں نے مزید کہا کہ عاطف اسلم، شفقت امانت علی انکے دو پسندیدہ گلوکار ہیں۔ ایک ٹوئٹر صارف نے اسٹیج پر عاطف کی تعریف کرتے ہوئے اریجیت کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بھارتی گلوکار کی تعریف کی، صارف نے کہا کہ پاکستانی گلوکاروں کے حوالے سے ارجیت سنگھ نے کیا ٹھوس بیان دیا ہے۔ کنسرٹ ہال کے شرکاء میں سے ایک اور نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر اریجیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ارجیت سنگھ کے کنسرٹ میں ہوں اور انہوں نے میرا دل جیت لیا ہے۔ صارف نے مزید کہا کہ انہوں سیوونی گانا گایا اور کہا کہ یہ ان کے پسندیدہ میوزیکل بینڈ جنون کا گانا ہے، اور یہاں پاکستان سے ان کے تمام مداحوں کے لیے ہے۔ لیکن جس چیز نے مداحوں کا دل جیت لیا وہ یہ ہے کہ جب ارجیت سنگھ نے عاطف اسلم کا گانا گانے سے پہلے پوچھا،"اب میں کچھ متنازعہ پوچھوں گا، ہم نے پاکستانی گانوں پر پابندی کیوں لگائی؟ عاطف اسلم اور شفقت امانت علی میرے دو پسندیدہ گلوکار ہیں اور مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں۔ حاضرین نے ذکر کیا کہ کس طرح اس لمحے میں جب ارجیت نے نصرت فتح علی خان کا گانا گایا تو "ہجوم پاگل ہو گیا"، حاضرین نے بھارت میں پاکستانی آرٹسٹوں پر پابندیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر ارجیت سنگھ کو سراہا اور کہا کہ "دل جیت لیا بھائی لڑکے نے"۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کہتے ہیں اسموگ کے باجود بھی حالات ایسے نہیں کہ اسکول بند کئے جائیں، حالات بہتر ہیں، اسکول بند نہیں کئے جائیں گے، اے اور او لیول سمیت تمام جماعتوں کے امتحانات وقت پر ہوں گے۔ نیشنل کالج آف آرٹس کے دورے کے دوران وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آرٹ سے متعلق مزید کالجز کھلنے چاہئیں،وفاقی وزیر نے نیشنل کالج آف آرٹس کے دورے کے موقع پر ڈیجیٹل اسٹوڈیو کا افتتاح کیا اور مختلف ڈیپارٹمنٹس کا دورہ بھی کیا۔ نیشنل کالج آف آرٹس کے دورے کے دوران شفقت محمود اپوزیشن پر تنقید کرنا نہ بھولے،انہوں نے کہا ای وی ایم بل کی منظوری پر اپوزیشن بغیر کسی وجہ روڑے اٹکا رہے ہیں تمام بل منظور ہوچکے ہیں۔ اپوزیشن کی جانب سے ای وی ایم مشین پر شدید تنقید کی جارہی ہے،جس پر معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ اپوزیشن کو ای وی ایم پر اعتراض اس لیے ہے کیونکہ اس میں مردوں کے ووٹ نہیں ڈلنے،اِن کی دھاندلی کا راستہ بند ہوجائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے شرح سود میں اضافے کو ملکی صنعت کیلئے پھانسی کا پھندہ قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈیڑھ فیصد سود بڑھانے سے مہنگائی کم نہیں ہو گی، سود کے بڑھنے سے صرف صنعتی پیداوار میں کمی ہوگی جس کی وجہ سے حکومتی اخراجات بڑھیں گے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نجی شعبے کو مزید مشکلات اور سست روی کا سامنا کرنا پڑے گا، مہنگائی اور دو سال قبل بھی حکومت نے روپے کی قدرمیں کمی روکنے کیلئے 2 سال پہلے بھی یہ کام کیا تھا۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت نے پہلے بھی شرح سود بڑھا کر ملکی معیشت کو پیچھے دھکیلا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار پھر تیزی سے شرح سود بڑھائی جارہی ہے جس کے باعث معیشت پھر سست روی کا شکار ہو گی۔ لیگی رہنما نے کہا کہ ان اقدام سے مہنگائی پر قابو پایا جائے گا نہ ہی روپے کی گرتی ہوئی قیمت کو روکا جا سکے گا، صنعت چلائیں تاکہ ملک سے زیادہ سے زیادہ برآمد اور کم سے کم درآمد ہو ، مہنگائی کم کرنے کے لیے حکومت بجلی کے نرخوں میں کمی کرے ۔ انہوں نے پیٹرول کی قیمتوں کو کم کرکے عوام اورمعیشت کو ریلیف دینے کا بھی مطالبہ کیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کے حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے فوری طور پر کچھ بھی نہیں کہہ سکتے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون کا اجلاس چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیر صدارت ہوا جس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز مشترکہ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے بل کے حوالے سے ردعمل دیا۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں(ای و ایم ) کو آئندہ انتخابات میں استعمال کرنے سے قبل 3 سے 4 پائلٹ پروجیکٹس کرنا ہوں گے، انتخابات میں ای وی ایم مشینوں کیلئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آئندہ انتخابات میں ای وی ایم مشینوں کےاستعمال کیلئے ابھی 14 مراحل سے گزرنا ہوگا، ایک پولنگ اسٹیشن پر کتنی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی ضرورت ہوگی ابھی اس پر کام ہونا باقی ہے۔ اس موقع پر اجلاس میں شریک رکن کمیٹی عالیہ کامران نے نکتہ اٹھایا کہ جن علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں ہے وہاں یہ مشینیں کیسے کام کریں گی، بلوچستان کے دوردرا ز کےعلاقوں میں ویسے ہی ووٹ کم کاسٹ ہوتے ہیں وہاں کے لوگ ای وی ایم پر کیسے ووٹ کاسٹ کریں گے، کن کن علاقوں میں ای وی ایم مشینیں لگائی جائیں گی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے عالیہ کامرا ن کے ان سوالوں کے جواب میں کہا کہ فی الحال ہم ان سوالوں کے جوابات دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے، یہ مشینیں آئندہ انتخابات میں استعمال ہوبھی سکیں گی یا نہیں ابھی اس بارے میں بھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔
امریکہ سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے علمبردار میلکم-ایکس کے قتل میں گرفتار ہونے والے 2 مسلمانوں محمد عزیز اور خلیل اسلام کو 56سال بعد امریکی عدالتوں نے بری کر دیا۔ امریکی سپریم کورٹ نے تسلیم کیا کہ دونوں کو غلط سزائیں دی گئیں تھیں یہ دونوں بے قصور تھے۔ ریکارڈ کے مطابق محمد عزیز کو 1985 اور خلیل اسلام کو 1987 میں رہائی دی گئی، خلیل 12 سال پہلے انتقال کرچکے جبکہ اب رہائی پر محمدعزیز کا کہنا ہے کہ انہیں ایسے کرپٹ نظام کا سامنا کرنا پڑا جسے امریکا میں سیاہ فام بہت اچھی طرح جانتے ہیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق میلکم ایکس قتل سے متعلق امریکی تاریخ کے اہم مقدمے میں ملوث قرار دیے گئے دونوں ملزمان محمد عزیز اور خلیل اسلام کو دی گئی سزا 56 برس بعد کالعدم قراردیدی گئی ہے۔ عدالت نے 22 ماہ سے جاری نظرثانی سماعت کے بعد فیصلہ سنایا ہے۔ یاد رہے کہ انسانی حقوق کے علمبردار میلکم-ایکس کو 1965 میں قتل کیا گیا تھا، اس دور کے تاریخ دانوں اور دانشوروں نے عزیز اور خلیل کیخلاف کیس کو شواہد نہ ہونے کی بنا پر ابتدا میں ہی مشکوک قراردیا تھا۔ عدالت میں اس بات کا اعتراف کیا کہ اگر ایف بی آئی اورنیویارک پولیس نے اپنے پاس موجود شواہد عدالت کو دیئے ہوتے تو دونوں بے قصور افراد کو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ من ہیٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے معافی مانگی اور کہا کہ ریکارڈ کی درستگی سے قانون پر کم سے کم لوگوں کا اعتماد تو بحال کیا جاسکےگا۔ جبکہ بریت پانے والے محمد عزیز وہ بےگناہ ہیں اس کیلئے انہیں کسی عدالت، پراسیکیوٹر یا کاغذکے ٹکڑےکی ضرورت نہیں تھی تاہم انہیں خوشی ہے کہ جس بات پر وہ اور ان کے عزیز یقین رکھتے تھے اسے درست مان لیا گیا۔ دوسری جانب امریکی میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اسی قتل میں مجاہد عبدالحلیم کو بھی قصور وار قرار دیا گیا تھا تاہم مجاہد قتل کا اعتراف کرچکا ہے اسے بری نہیں کیا گیا۔
ٹک ٹاکرز اور ٹک ٹاک ایپ استعمال کرنے والوں کیلئے خوشخبری، پی ٹی اے نے ٹک ٹاک پر پر عائد پابندی ہٹادی،پی ٹی اے کے مطابق پابندی ٹک ٹاک کی غیراخلاقی مواد کو کنٹرول کرنے کی یقین دہائی پر ہٹائی گئی ہے۔ پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک نےغیرقانونی مواد اپ لوڈ کرنے والے اکاؤنٹس بلاک کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے،پی ٹی اے ترجمان کے مطابق انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ صارفین کی جانب سے شیئر کیا جانے والے غیر قانونی مواد کو فوری طور پر بلاک کرے گی،اس حوالے سے مانیٹرنگ جاری رکھی جائے گی۔ پی ٹی اے کے مطابق ٹک ٹاک کو غیر اخلاقی مواد کی بنیاد پر جولائی 20 میں بند کیا گیا اور ملک بھر میں اس کی سروسز پر پابندی عائد کی گئی تھی،اکتوبر میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پابندی کو اظہار رائے کے خلاف قرار دیتے ہوئے پی ٹی اے سے جواب طلب کیا تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا تھا کہ پی ٹی اے نے پابندی کیوں لگائی؟ آئندہ سماعت پرمطمئن کیا جائے،عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ متوسط طبقہ اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرکے اس پلیٹ فارم سے کمائی کررہا ہے، اس کے باوجود ٹک ٹاک کو بلاک کیا گیا، کسی ایکسپرٹس سے رائے لی گئی؟ پی ٹی اے کو جواب دینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت22 نومبر تک ملتوی کردی گئی تھی۔
اے آر وائے نیوز کے مطابق ڈالرکی قدر میں مسلسل اضافے پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈالر کی قدرمیں اضافے کا ذمہ دار نجی بینکوں کے عملے کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے پاس اس حوالے سے مصدقہ اطلاعات موجود ہیں۔ مرکزی بینک نے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر نوٹس لیتے ہوئے قیمتیں کم کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیئے ہیں۔ مرکزی بینک کے مطابق نجی بینکوں کا عملہ ڈالرکی قدر کے اتار چڑھاؤ میں براہ راست شامل رہا ہے۔ گورنراسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کے صدورکوطلب کرلیا، جس پر اُن کی سرزنش بھی کی جائے گی۔ مخصوص بینکوں کاعملہ درآمد کنندگان، صارفین کو ایڈوانس ڈالر خریدنےکی ترغیب دیتا رہا، غیرفطری خرید وفروخت سے ڈالر ملکی تاریخ کی بلندترین سطح 175 روپے 65 پیسے تک پہنچا۔ گورنر رضاباقر نے بینکوں کےصدورکو ڈالرز کی قیمتوں کے حوالے سے سخت اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے ملوث ملازمین کیخلاف تادیبی کارروائی اور مسلسل نگرانی کا حکم دیا۔ انہوں نے ہدایت دی ہے کہ ایسےملازمین جن پرشک ہے ان کےکمپیوٹر، فون ریکارڈ کی جانچ کی جائے۔ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری ہونے والی ہدایات پر عمل کی صورت میں اگر بینکوں کے عملے کی نگرانی کی جائے تو اس سے مستقبل میں ڈالر کی قیمت کم ہونے روپے کی قدر میں استحکام یا اضافے کا امکان بھی موجود ہے۔
اے آر وائے نیوز کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے پنجاب کے شہر ٹیکسلا میں کارروائی کر کے ایم پی اے کی جعلی ویڈیو کو شیئر کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا۔ ترجمان سائبر کرائم ونگ کے مطابق ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران ملزم نے ویڈیو اور تصویر کو ایڈیٹ کر کے غلط رنگ دے کر انٹرنیٹ پر شیئر کرنے اور پھر اسے وائرل کرنے کا بھی اعتراف کر لیا۔ واضح رہے کہ 26 اکتوبر کو مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی ثانیہ عاشق نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اُن کی ویڈیو کو ٹک ٹاک اور سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارمز پر غلط رنگ دے کر شیئر کیا جارہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ اس ویڈیو کے ذریعے مجھے ہراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ نامعلوم افراد میری مستقل کردار کشی بھی کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے والد کے نام کو اس وقت خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہےجب وہ اپنی زندگی کی آخری سانسیں لے رہے ہیں۔ ثانیہ عاشق نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ میں ان ذمہ داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کروں گی اور یہ ثابت کروں گی کہ اس معاشرے میں ایسے لوگ بھی ہیں جو لڑکیوں کی حوصلہ شکنی نہیں ہونے دیتے۔
ملک بھر میں ای وی ایم مشین اور آئی ٹیکنالوجی کے چرچے ہیں، اس نئے نظام نے ملکی سیاست میں ہلچل مچائی ہوئی ہے، حکومت اور اپوزیشن دونوں آمنے سامنے ہیں، اپوزیشن کی جانب سے ای وی ایم کو مسترد کیا جا چکا ہے۔ سابق وزیراعظم و سینئر نائب صدر مسلم لیگ ن شاہدخاقان عباسی نے ایک نیا مطالبہ کردیا، اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ‏پہلے سے ہی حاصل ہے،حکومت کی جانب سے اوورسیزکو انٹرنیٹ ووٹنگ کاجوحق دیا جارہاہے وہ ہمیں بھی دیا جائے۔ شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ اوورسیزپاکستانی انٹرنیٹ ‏پر کیسے ووٹنگ کرینگے،دونظام کیوں بنارہے ہیں دوسرےممالک میں انٹرنیٹ ووٹنگ کانظام ہے تووہاں کا نظام بھی ‏دیکھ لیں ووٹنگ کےدوقسم کےنظام رائج نہیں کرسکتے اوورسیزکو جوممالک ووٹ کی اجازت دیتےہیں وہاں ‏طریقہ کاردیکھ لیں الیکشن سنجیدہ معاملہ ہے الیکشن پرہی ملک ٹوٹاتھا،تماشےنہ لگائیں۔ لیگی رہنما شاہدخاقان عباسی نے دعویٰ کیا کہ انہیں نہیں لگتا کہ پاکستان میں کبھی ای وی ایم پرالیکشن ہوں گے، کیونکہ الیکشن کراناحکومت کی نہیں الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ‏ہے، اور الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کو فرسودہ نظام قرا دیتے ہوئے کہا کہ تو پھر یہ نظام نہیں استعمال ہوگا،الیکشن جہاں چوری ہوں وہاں نظام چھیڑیں گے تومزیدشکوک پیدا ہوں گے۔ دوسری جانب پروگرام میں لیگی رہنما نے واضح کیا کہ پیپلزپارٹی اور اےاین پی کوپی ڈی ایم کافیصلہ نہ ماننے پر شوکاز دیا تھا، ‏پیپلزپارٹی کو بی اے پی کے ووٹ لینے پر شوکاز نہیں دیاتھا، پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم کافیصلہ توڑکربی اےپی ‏سے ووٹ لیاتھا،ووٹ کسی سےلیں ان کی مرضی لیکن اعتماد توڑا گیاجس پر شوکاز دیا پی ڈی ایم اجلاس میں ‏فیصلہ ہواجسےتوڑکرحکومتی بینچ سےووٹ لیاگیا۔ لیگی رہنما نے مزید کہا کہ میری نظرمیں تحریک عدم اعتمادکاموقع سینیٹ میں ہے،پنجاب میں بھی تحریک عدم اعتماد کر ‏لیں لیکن وہاں بہت گیم ہے پنجاب میں پولیس، رینجرز لوگ اٹھا کر لےجائےگی تو پھر کیا کریں گے جہاں نظام ‏آئین کےمطابق ہی نہ ہووہاں کیاکام کرسکتےہیں ملک میں تماشےکرتےرہیں گےتوکبھی آگےنہیں بڑھیں گے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق بل تو منظور کروا لیا گیا لیکن کیا آئندہ الیکشن میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال ممکن ہو پائے گا، اس سے متعلق کئی خدشات اور سوالات جنم لے چکے ہیں، اپوزیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو حکومت کی طرف سے دھاندلی کی سازش قرار دے چکی ہے۔
لاہور آج بھی دنیا کا آلودہ ترین شہر، ایئرانڈیکس خطرناک سطح پر باغوں کےشہر لاہور میں اسموگ کے ڈیرے، ہرشے دھندلا گئی ہے، شہریوں کیلئے زندگی مشکل ہوتی جارہی ہے، لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں آج بھی سرفہرست ہے،دنیا بھر کے آلودہ شہروں میں لاہور میں ایئرکوالٹی انڈیکس231 سے394 تک ریکارڈ کی گئی، فضائی آلودگی اور اسموگ کی وجہ سےنزلہ، زکام، کھانسی اور دیگر انفیکشنز پھیلنے کا خدشہ ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق لاہور میں سب سے زیادہ ائیر کوالٹی انڈیکس کوٹ لکھپت میں 680، ماڈل ٹاؤن 565، ٹاؤن شپ440، انارکلی 481، ٹھوکر نیاز بیگ394 ،ڈی ایچ اے فیز ایٹ 447، ٹھوکر نیاز بیگ 440، گلبرگ میں 652 ائیر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا،پنجاب کے شہروں میں لاہور کے بعد سب سے زیادہ گوجرانوالہ 413، بہاولپور 392، ساہیوال میں 340 اور رائیونڈ میں 296 ائیر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ کیا گیا۔ دوسری جانب گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ میں اسموگ کی روک تھام سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی،عدالت نے سرکاری ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایت کردی، نجی دفاتر میں بھی صرف پچاس فیصد ملازمین کو بلایا جائے، ماحولیات سے متعلق قائم جوڈیشل کمیشن نے چار سو اے کیو آئی تک کے علاقوں میں اسکول بند کرنے کی تجویز کردی۔ عدالت نے حکم دیا کہ سرکاری اداروں میں بھی حاضری پچاس فیصد کرنے پر غور کیا جائے،لاہور، گوجرانوالا اور کمشنر فیصل آباد کی زیرنگرانی کنٹرول روم قائم کیے جائیں گے،عدالت نے ایمرجنسی فون لائن قائم کرنے کا بھی حکم دیا ساتھ ہی لاہور ویسٹ منیجمنٹ سے کوڑے کو ٹھکانے لگانے کی رپورٹ بھی طلب کرلی،کمیٹی اسموگ کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر جوڈیشل کمیشن میں رپورٹ جمع کروانے کا بھی حکم دے دیا گیا۔
گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا شمیم کے صاحبزادے نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل واوڈا کے خلاف ہتک عزت دعویٰ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حال ہی میں رانا شمیم کے صاحبزادے احمد احسن رانا نے نجی نیوز چینل کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے گفتگو کی، احمد احسن رانا نے کہا کہ والد کے بیان حلفی کے حوالے سے گفتگو کرنے والوں کے خلاف ہتک عزت دعویٰ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق چیف جسٹس کے بیٹے احمد احسن کا کہنا تھا کہ سینیٹر فیصل واؤڈا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا جائے گا، جس کا نوٹس انہیں پیر یا منگل کے روز مل جائے گا۔ احمد احسن رانا نے دعوی کیا کہ والد دو سال پہلے بھی بیان حلفی دے سکتے تھے، اگر وہ ایسا کرتے تو تحریک انصاف اقتدار میں نہیں آسکتی تھی، بیان حلفی سچا ثابت ہوگیا تو آج بھی حکومت چلی جائےگی۔ انہوں نے کہا کہ راناشمیم اپنے بیان پر قائم ہیں اور میں اپنے والد کے ساتھ ہوں، 26 نومبر کو ہم عدالت میں پیش ہوں کر اپنا جواب بھی جمع کرائیں گے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل واوڈا نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم پر گفتگو کرتے ہوئے انتہائی سخت الفاظ استعمال کیے۔ایک انٹرویو کے دوران فیصل واوڈا نے رانا شمیم پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پیسے کھائے ہیں، ان کو سزائیں دینا بڑا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ایسے ریٹائرڈ اور ذہنی مفلوج جج کو چوک میں لٹکا کر جوتے مارنے چاہئيں۔ تاہم سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے صاحبزادے احمد حسن نے فیصل واوڈا کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیصل واوڈا نے سابق چیف جج گلگت بلتستان سے متعلق ٹی وی ٹاک شو میں اول فول بولا ہے۔
کئی روز ڈالر کی قدر میں کمی کے بعد آ ج ڈالر اونچی اڑان بھرنے میں کامیاب ہوگیا، دوسری جانب اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ روز چھانے والے مندی کے بادل آج بھی نہ چھٹ سکے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں آج کاروبار کے آغاز میں گزشتہ دنوں کی طرح ڈالر کی قدر میں گراوٹ دیکھی گئی تاہم یہ رجحان کاروبار کے اختتام تک برقرار نہ رہ سکا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعدوشمار کے مطابق آج انٹر بینک میں کاروبار کے دوران پاکستانی کرنسی میں صفر اعشاریہ52 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ روز 173روپے 76 پیسے میں 91 پیسے مہنگا ہونےکے بعد 174 روپے 67 پیسے کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز چھائے اسٹاک مارکیٹ پر مندی کے بادل آج بھی چھائے رہے اور آج بھی مارکیٹ مندی کا شکار رہی۔ آج کاروبار کے دوران ایک موقع پر ہنڈرڈ انڈیکس46ہزار292 پوائنٹس تک اوپر اور 45ہزار728 پوائنٹس تک گر گئی تھی مگر کاروبار کا اختتام83اعشاریہ92 پوائنٹس کمی کے بعد 46ہزار110 اعشاریہ 50 پوائنٹس کی سطح پر ہوا۔
گوجرانوالہ:شہری نے سڑک سے ملنے والے لاکھوں روپے پولیس کو دے دیئے گوجرانوالہ کے شہری عدیل اشرف نے ایمانداری کی عمدہ مثال قائم کردی،عدیل اشرف کوسڑک کے کنارے سے 30 لاکھ روپے کی رقم ملی وہ چاہتا تو اتنی بڑی رقم کو ہڑپ سکتا تھا اور زندگی اچھی طرح گزار لیتا لیکن عدیل کے مضبوط ایمان نے اسے بے ایمانی سے محفوط رکھا۔ شہری عدیل اشرف نے سڑک کنارے سے ملنے والی رقم پولیس کے حوالے کر دی،اس حوالے سے جب عدیل اشرف سے بات کی گئی تو اس نے بتایا کہ سڑک کنارے پلاسٹک بیگ ملا جس میں 30 لاکھ روپے تھے، میں نے وہ بیگ پولیس کے حوالے کر دیا۔ سی پی او گوجرانوالہ سید حماد عابد کی جانب سے ایمانداری پر عدیل اشرف کو تعریفی سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا، سی پی او کیپٹن ریٹائرڈ حماد عابد نے رقم بحفاظت اس کے مالک تک پہنچانے کا اعلان کرتے ہوئے خوشی کا اظہا کیا اور کہا کہ عدیل اشرف جیسے لوگوں کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ معاشرے میں اب بھی ایسے ایماندار لوگ موجود ہیں۔ سی پی او گوجرنوالہ کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر عدیل اشرف کو سرٹیفکیٹ دینے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے اسے خراج تحسین پیش کیا گیا، صارفین کی جانب سے بھی عدیل کو بہترین اور ایماندار انسان قرار دیا گیا۔