ملک میں نئی گندم کی قیمت میں گزشتہ سال کے مقابلےمیں 2 ہزا ر روپے فی من کی کمی ریکارڈ کی جارہی ہے، گندم کی قیمت کے بعد آٹے اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فی من گندم کی قیمت 5400 سے کم ہوکر 3200 سے 3500 روپے تک آگئی ہے، گندم کی قیمتوں میں کمی کے بعد فلور ملز کی جانب سےآٹے کی قیمتوں میں بھی بڑی کمی کا اعلان کردیا گیا ہے۔
فلو ر ملز مالکان کی جانب سے فی کلو آٹے کی قیمت میں 30 سے 35 روپے تک کی کمی کردی ہے، چند ماہ قبل فلو ر ملز کی جانب سے 140 روپے فی کلو کے حساب سے آٹا فروخت کیا جارہا تھا، اور گندم سستی ہونے کے بعد اب آٹے کی قیمت 105 روپے تک گر گئی ہے، گندم کی قیمت میں مزید کمی کی صورت میں آٹا مزید سستا ہونے کاامکان ہے۔
تاہم تندور مالکان آٹے کی قیمت کم ہونے کے باوجود روٹی سستی کرنے سے گریزاں ہیں،اس حوالے سےنان بائی اایسوسی ایشن اسلام آباد کے رہنما عارف اعوان نے موقف اپنایا ہے کہ جس گندم سے آٹا تیار ہورہا ہے وہ نئی ہےاور مکمل طور پر خشک نہیں ہے، اس آٹے کی بوری سے 700 روٹیاں تیار ہورہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عام طور پر 80 کلو آٹے کی بوری سے 820 روٹیاں پکائی جاتی ہیں، نئی گند م کا آٹا سستا تو ہے مگر اس سے روٹیاں کم بن رہی ہیں اس لیے روٹی کی قیمت میں فی الحال کمی نہیں کی گئی، روٹی کی قیمت کم کرنے کے حوالے سے حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔