ن لیگ کی مریم ہے تو ممکن ہے! مہم پر سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید۔۔ ن لیگ کی بھارت کی نقل ! مُودی ہے تو ممکن ہے سے مریم ہے تو ممکن ہے کا سفر!: سوشل میڈیا صارف
وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے کے بعد سے مریم نوازشریف پر اکثر تنقید کی جاتی ہے جن کے مخالفین کہتے ہیں کہ وہ کوئی بھی کام خود سے نہیں کر سکتیں بلکہ وہ ہر معاملے میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کاپی کرتی ہیں۔ مسلم لیگ ن کی طرف سے حال ہی میں لانچ کی گئی نئی مہم "مریم ہے تو ممکن ہے" پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ماضی میں اپنی انتخابی مہم کیلئے استعمال کر چکے ہیںاور یہ نعرہ وہیں سے چرایا گیا ہے۔
سینئر صحافی وتجزیہ کار رائے ثاقب کھرل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر نریندر مودی کی انتخابی مہم کیلئے استعمال ہونے والے گانے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: مودی ہے تو ممکن ہے کے بعد پیش خدمت ہے مریم ہے تو ممکن ہے!
سینئر صحافی شاکر محمود اعوان نے مریم ہے تو ممکن ہے اور مودی ہے تو ممکن ہے مہم کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: چور چوری سے جائے لیکن ہیرا پھیری سے نا جائے،، پاکستان تحریک انصاف کے منصوبے چوری کرنے کے بعد یہاں تو بارڈر پار کے سلوگن بھی چوری ہوگئے ہیں!
فراز احمد جان نے لکھا: بھارت میں فروری 2024ء میں مودی ہے تو ممکن ہے کہ بعد اپریل 2024ء میں پیش خدمت ہے مریم ہے تو ممکن ہے! بھئی واہ!
احمد وڑائچ نے لکھا:یہ ممکن ہے والا کام سب سے پہلے بھارتی جنتا پارٹی نے کیا تھا۔ ’’مودی ہے تو ممکن ہے‘‘ کافی پرانا نعرہ ہے، غالبا کشمیر سے متعلق قانون سازی کے وقت سے! اب ن لیگ نے ’’مریم ہے تو ممکن ہے‘‘ کا نعرہ بنایا ہے۔
مریم نوازشریف کی "مریم ہے تو ممکن ہے" مہم پر سینئر صحافی وتجزیہ کار عمران ریاض خان نے بھی اپنے وی لاگ میں شدید تنقید کی تھی۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے کا عمران ریاض کا وی لاگ شیئر کرتے ہوئے لکھا: چور چوری سے جائے، ہیرا پھیری سے نہ جائے! ن لیگ کی بھارت کی نقل ! مُودی ہے تو ممکن ہے سے مریم ہے تو ممکن ہے کا سفر!