وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن رپورٹ کو مذاق قرار دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف نے نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فیض آباد انکوائری کمیشن کی تازہ ترین رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے اس کمیشن کو مذاق قرار دیا اور کہا کہ اس کمیشن کے سابق جنرل (ر) باجوہ اور جنرل (ر) فیض حمید پیش ہی نہیں ہوئے بلکہ ہم جیسے سیاسی ورکرز پیش ہوئے، کمیشن کے سامنے پیش ہوکر مجھے یہ احساس ہوا کہ یہاں تو کوئی سنجیدگی نہیں ہے، یہاں آنا ہی نہیں چاہیے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیض آباد دھرنا کمیشن اپنے گریبانوں میں جھانکے کہ انہوں نے فرض نبھایا یا نہیں نبھایا، اس کمیشن کی رپورٹ کی کوئی وقعت نہیں ہے، یہ رپورٹ غیر مستند اور ناقابل بھروسہ ہے۔
خیال رہے کہ فیض آباد دھرنا کمیشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنا میں خفیہ اداروں کے کردار کا انکار کرتے ہوئے کہا کہ جنرل فیض حمید نے اس وقت کی سویلین حکومت کے کہنے پر مظاہرین سے مذاکرات کیے۔