نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن اقرارالحسن کو سابق گورنر سندھ کی نازبیا ویڈیوز پر بیان دینا مہنگا پڑگیا ہے، صارفین نے اقرار الحسن کو محمد زبیر کی ویڈیو اور چیئرمین نیب کی لیک ویڈیوز کو جوڑنے پر کھری کھری سنادیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر کی گزشتہ روز سامنے آنے والی نازبیا اور غیر اخلاقی ویڈیوز اس وقت سوشل میڈیا کا ہاٹ ٹاپک بنا ہوا ہے، ایسے میں ہر کوئی اس معاملے پر لب کشائی کرکے اس معاملے کو مزید ہوا دیئے ہوئے ہے۔
اسی معاملے پر نجی ٹی وین چینل کے مقبول ترین اینکر پرسن اقرارالحسن نے بھی اپنا تجزیہ و تبصرہ پیش کرتے ہوئے ٹویٹ کیا اور کہا کہ بات نہایت سادہ ہے، جتنا الجھاتے جائیں گے حاصل کچھ نہیں ہو گا۔۔۔ اگر آپ چئیرمین نیب کی مبینہ ویڈیو پر بھی اتنا ہی پرجوش یا رنجیدہ ہوئے تھے تو محمد زبیر کی ویڈیو پر بھی ضرور اُچھلئے، یا افسوس کا اظہار کیجئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایسا نہیں ہے تو منافقت سے باز رہئیے۔ معیار سب کے لئے ایک رکھئیے۔
تاہم سوشل میڈیا صارفین کو اقرار الحسن کا یہ درس ایک آنکھ نہ بھایا اور انہوں نے اقرار الحسن کو محمد زبیر کی ترجمانی کرنے سے باز رہنے کا مشورہ دیا، کچھ صارفین نے انہیں مینار پاکستان واقعے کی یاد دلائی تو کسی نے انہیں دہرے معیار کا طعنہ دے ڈالا۔
حمزہ صدیقی نے کہا کہ چیئرمین نیب کی ویڈیو پر آپ ترجمان نہیں بنے تھے تو اب یہ ترجمانی کیوں؟ کیا یہ منافقت نہیں ہے؟
منیب خان سورانی نے کہا کہ آپ اپنے پروگرام میں کئی ایسے لوگوں کو بے نقاب کرتے ہیں جو عہدے کا استعمال کرتے ہوئے خواتین کا استحصال کرتے ہیں اگر آپ کا اقدام صحیح ہے تو محمد زبیر کی ویڈیو لیک ہونا کیوں غلط ہے؟
ایک صارف نے اقرار الحسن کو مینار پاکستان واقعے میں عائشہ کے سر پر ہاتھ رکھنے اور اس معاملے میں محمد زبیر کی حمایت کرنے پر آڑے ہاتھوں لیا۔
طلعت نامی صارف نے کہا کہ جس شخص کی روزی روٹی لوگوں کی ذاتی زندگیوں میں دخل دینے سے جڑی ہو وہ کہہ رہا ہے کہ یہ محمد زبیر کا ذاتی معاملہ ہے۔
ایک اور صارف نے اقرار الحسن کے پروگرام سرعام میں جرائم پیشہ عناصر کو بے نقاب کرنے کیلئے خفیہ ویڈیوز ریکارڈ کرنے اور انہیں منظر عام پر لانے کو بھی منافقت قرار دیا۔