جج بننے کے لیے دہری شہریت کی ممانعت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

battery low

Minister (2k+ posts)
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ جج بننے کے لیے دہری شہریت رکھنے کی ممانعت نہیں ہے۔


اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے فیصل واؤڈا کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے آئین میں جج بننے کے لیے کسی اور ملک کی شہریت یا رہائش رکھنا نااہلیت نہیں ہے۔ کسی بھی وکیل سے ہائی کورٹ کا جج بنتے وقت دہری شہریت کی معلومات نہیں مانگی جاتیں۔

رجسٹرارآفس نے مزید کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے 6 ججز کے خط پر از خود کیس کی کارروائی میں اس بات کو واضح کیا کہ جسٹس بابر ستار کے گرین کارڈ کے معاملے پر سپریم جوڈیشل کونسل میں بات ہوئی ہے۔ سپریم جوڈیشل کونسل نے مشاورت اورغور کے بعد جسٹس بابر ستار کو بطور جج مقرر کرنے کی منظوری دی۔

جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ جوڈیشل کمیشن میں ہونے والی باتوں کا ریکارڈ نہیں رکھتی۔ ہائیکورٹ کی پریس ریلیز میں وضاحت کی گئی تھی کہ جسٹس بابر ستار نے اس وقت کے چیف جسٹس کو بتایا تھا کہ وہ گرین کارڈ رکھتے ہیں۔

سینیٹر فیصل واؤڈا نے جسٹس بابر ستار کی جانب سے تعیناتی سے قبل گرین کارڈ ہولڈر ہونے سے متعلق معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔


Source
 

Ozmate

Councller (250+ posts)
Then do same for politicians and army... Pakistani generals are already dual national.. chootiya generals
 

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
یہ ہوتا ہے جھٹ پٹ ریسپانس - دوسری جانب جرنیلوں کا ادارہ چونکہ اپنے اپ کو بادشاہ سمجھتا ہے اس لیے کوئی وضاحت کبھی جاری نہیں کرتا
 

swing

Chief Minister (5k+ posts)
اسکا مطلب ہے ،پاکستان ،آج بھی انگریز ،جج ہی ہیں ، یعنی ایک برطانوی ،جج پاکستان میں رہ کر نوکری کر رہا ہے ؟
لعنت تیری سٹیٹمنٹ پر
(اگر واقعی یہ ایک جج نے کہا ہے تو )