امریکی صدر جو بائیڈن نے واضح کردیا کہ جمہوریت کو امریکا سمیت بیرون ملک خطرات کا سامنا ہے لیکن ہم جمہوریت کا تحفظ کریں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے واشنگٹن میں اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت کو امریکا سمیت بیرون ملک خطرات کا سامنا ہے اور امریکا اور دنیا بھر میں جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں لیکن امریکا میں کسی کو جمہوریت کے خلاف سازش کی اجازت نہیں، تاریخ ہمیں دیکھ رہی ہے اور ہم جمہوریت کا تحفظ کریں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ 6 جنوری کو امریکا میں جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، سابق صدر ٹرمپ کے حامیوں نے جمہوریت پر حملے کیے اور اس حملے کے حقائق کچھ لوگوں نے چھپانے کی کوشش کی، لیکن میں واضح کرتا ہوں کہ امریکا میں سیاسی تشدد کی کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی سیاسی افراتفری کے لیے ملک میں کسی کے لیے کوئی جگہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو وال اسٹریٹ نے نہیں بلکہ مڈل کلاس نے تعمیر کیا، جب ہمیں اقتدار ملا تو معیشت تباہی کے دہانے پر تھی، کورونا وبا کا سامنا تھا اس کے باوجود تمام چیلنجز کا بہادری سے مقابلہ کیا، معیشت کو مستحکم کیا اور گزشتہ تین سال میں پانچ کروڑ نئی ملازمتیں فراہم کیں۔ ہم گزشتہ صدارتی الیکشن کی طرح اس بار بھی جیتیں گے, امریکی صدر بائیڈن کے اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب میں ارکان کانگریس، سینیٹرز اور چیف جسٹس سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
امریکی صدرجو بائیڈن نے کہا ہے کہ صدر پیوٹن کو میرا پیغام ہے کہ ہم ہار نہیں مانیں گے، یوکرین کے مسئلے پرکسی کے سامنے نہیں جھکیں گے,انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نیٹو ممالک کا فیملی ممبر ہے جو جمہوری ریاستوں کا اتحاد ہے، سوئیڈن اور فن لینڈ کو نیٹومیں شمولیت پرخوش آمدید کہتے ہیں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں سوئیڈن نے باضابطہ طور پر نیٹو میں شمولیت اختیار کی ہے۔