خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
جشن عید میلاد النبی ﷺ،وزیراعظم کے گھرپرچراغاں وزیراعظم نے عوام سے بارہ ربیع الاول مذہبی عقیدت و احترام سے منانے کی اپیل کردی، انہوں نے کہا کہ ہمارے نبی ﷺ دنیا کے سب سے بڑے لیڈر تھے، انھوں نے انسانوں کو متحد کیا،وزیراعظم نے بارہ ربیع الاول کی مناسبت سے پیغام میں کہا یہ برکتوں کا مہینہ ہے،نبی کریمﷺ دنیا کی تاریخ کے سب سے بڑے لیڈر تھے،لیڈر کی سب سے بڑی خاصیت لوگوں کو اکٹھا کرنا ہے،لیڈرنفرتیں نہیں پھیلاتا۔ وزیراعظم عمران خان نے عوام بھرپور طریقے سے جشن میلادالنبی ﷺمنانے کی اپیل کی اور کا کہا کہ رواں سال 12 ربیع الاول ایسے منائیں کہ ملکی تاریخ میں پہلے نہ منایا گیا ہو، بنی گالا میں وزیراعظم کے گھر پر خصوصی چراغاں بھی کیا گیا، انہوں نے سوشل میڈیا پر بنی گالا میں چراغاں کی تصویر بھی شیئر کی۔ دوسری جانب ملک بھر میں عشرہ رحمت اللعالمین منایا جارہاہے، جشن عید میلاد النبی کی مناسبت سے محفل میلاد اور تقریبات کا اہتمام کیا جارہاہے، گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور نے گورنر ہاؤس میں 3 روزہ جشن عید میلاد النبیﷺ منانے کا اعلان کرچکے ہیں، آج سے گورنر ہاؤس کے دروازے تین روز عوام کے لیے کھلے رہیں گے، جبکہ چراغاں بھی ہوگا،بارہ ربیع الاول بروز منگل ہوگی، اس دن حسب معمول عام تعطیل ہوگی۔
مہنگائی کا پارہ ہوگا مزید ہائی۔ وزیزخزانہ نے بری خبرسنائی عوام پر ایک کے بعد ایک مہنگائی کے تیر حکومت چلا رہی ہے، عوام مہنگائی کی چکی میں پسے جارہے ہیں اور حکومت مہنگائی کی گاڑی کو بریک لگانے کو تیار ہی نہیں ہے، جی ہاں وزیر خزانہ شوکت ترین مہنگائی میں مزید اضافے کی بری خبر دے دی ہے، وزیر خزانہ شوکت ترین نے عوام کو خبردار کردیا کہ مہنگائی کا طوفان تھمنے والا نہیں، مہنگائی نیچے نہیں آئے گی۔ واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ دنیا بھر میں تیل سمیت دیگر اشیا مہنگی ہو رہی ہیں، مہنگائی کی وجہ کسی کو معلوم نہیں،کورونا وبا کے اثرات کم ہوں گے تو مہنگائی نیچے آئےگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی 40 فیصد آبادی کو ٹارگٹڈ سبسڈی دیں گے،ہمارے پاس ڈیٹا بیس آگیا،جس سے پتا لگایا جاسکتا ہے کہ ہرگھرمیں آمدن کتنی ہے، اگلے 4 سے 5 سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 20 فیصد تک لے کر جائیں گئے، توانائی سیکٹر کے لیے معاہدے ہو چکے ہیں۔آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے۔ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے،فی لیٹر پیٹرول پر دس روپے اننچاس پیسے اضافہ کردیا گیا، پیٹرول کی نئی قیمت ایک سو سینتیس روپے اناسی پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی،ہائی اسپیڈ ڈیزل پر بھی بارہ روپے چوالیس پیسے بڑھ گئے مٹی کے تیل پر دس روپے پچانوے پیسے اور لائٹ ڈیزل پر آٹھ روپےچوراسی پیسے اضافہ کردیا گیا،پیٹرول کی نئی قیمت عوام نے مسترد کردیں، جبکہ ملک میں گھی چینی آٹا ہر شے ہی مہنگی ہوگئی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردیئے، شوکت ترین کے بطور وزیرخزانہ 6 ماہ کے عرصے میں روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شوکت ترین کی بطور وفاقی وزیر خزانہ 6 ماہ کی مدت مکمل ہوگئی جبکہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے وزیر خزانہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کا ٹاسک دیا تھا لیکن گزشتہ 6 ماہ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔ ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 6 ماہ کے عرصے میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 210.5 روپے مہنگا ہوا، چینی کی فی کلو قیمت میں اوسط 3.23 روپے اضافہ ہوا، گھی کی قیمت میں فی کلو 46.73 روپے اضافہ ہوا، مٹن 101 روپے7 پیسے، بیف 62 روپے 2 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔ دستاویز کے مطابق دہی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 19 پیسے کا اضافہ ہوا، دال مسور 25 روپے 74 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، حالیہ 6 ماہ میں انڈے کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ میں پیاز کی قیمت 16 روپے 27 پیسے، ٹماٹر کی قیمت 11 روپے 38 پیسے، آلو کی قیمت 7 روپے 59 پیسے فی کلو اور لہسن کی فی کلو قیمت میں 102 روپے 54 پیسے اضافہ ہوا ہے، گڑ کی فی کلو قیمت میں 17 روپے 24 پیسے اضافہ ہوا، تازہ دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے 55 پیسے کا اضافہ ہوا۔ ادارہ شماریات نے سستی ہونے والی اشیاء کے بارے میں بھی تفصیلات جاری کی ہیں، 6 ماہ کے دوران دال مونگ 65 روپے 23 پیسے, دال ماش 16 روپے 86 پیسے کلو سستی ہوئی، دال چنا کی فی کلو قیمت 2 روپے 8 پیسے کم ہوئی، حالیہ 6 ما میں زندہ مرغی فی کلو 7 روپے 32 پیسے سستی ہوئی۔ واضح رہے کہ شوکت ترین کو بطور وزیر خزانہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کا ٹاسک دیا تھا لیکن ادارہ شماریات کی رپورٹ نے مہنگائی میں ہوشربا اضافے کا انکشاف کیا ہے۔
سندھ کے بچے غذائی قلت، کمزوری اور پست قامت،تحقیق سے ثابت سندھ میں بچے غذائی قلت ، کمزوری کا شکار ہیں، جبکہ پست قامت بھی ہیں، اس حوالے سے ایک تحقیق سامنے آئی ہے، ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں سندھ سرفہرست ہے،تحقیق کے مطابق سندھ میں بچوں میں بھوک اور غذائی قلت سے کم وزن اور پست قامت کی شرح سب سے زیادہ ہے،یہ تحقیق دوہزار چودہ اور دوہزار اٹھارہ میں کی گئی ہے۔ نیچر سائنٹفک رپورٹس میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق سندھ کے بچے کے قد اس لئے پست ہیں کیونکہ انہیں متوازن خوراک میسر نہیں، اور گوشت پوست کی کمی سے وزن بھی کم ہے،اس کا جائزہ کا پروپونسٹٰی اسکور میچنگ کے طریقہ کار سے لیا گیا، تحقیق نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں شعبہ معاشیات کے اسکالر، فیصل عباس، ہیلتھ سروسز اکادمی کے رمیش کمار، جامعہ چترال کے طاہر محمود اور بنکاک میں کالج آف پبلک ہیلتھ سے وابستہ رتنا سمرونگتونگ نے کی ہے۔ تحقیق کے مطابق سندھ کے 28 اضلاع کے شہروں اور دیہاتوں کے 19500 خاندان میں پانچ سال تک کے ہزاروں بچوں کا ڈیٹا جمع کیا گیا، جس میں تحقیق کیلئے کل 7781 بچوں کا جائزہ لیا گیا،ان میں 5685 بچوں کا اپنی عمرکے لحاظ سے قد وزن اور جسامت تھی جبکہ 2095 بچے ایسے ملے جن کی پیدائش کے وقت وزن اور جسامت کم تھی اور یہ رحجان پانچ برس کی عمر تک برقرار رہا۔ تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ دورانِ حمل ماں کی غذا اس میں اہم کردار ادا کرتی ہے، پانچ سال سے کم عمر بچوں کا اوسط قد، وزن اور جسامت معمول سے کم تھی وہ بچے کمزور ماں سے پیدا ہوئے،یعنی بچوں کی صحت پیدائش کے وقت سے ہی بہتر نہیں تھی، پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں درمیانے درجے کی ویسٹنگ کی شرح 21 فیصد اور شدید درجے کی جسمانی کمزوری یا سوکھے پن کی شرح 6 فیصد ہے،جبکہ 10 فیصد بچے ایسے ہیں جو بدقسمتی سے ویسٹنگ اور اسٹنٹنگ دونوں سے ہی متاثر ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان بھر میں بچوں میں بونا پن اور کمزوری کے عوامل میں کئی فیصد کم دیکھنے میں آئے، جبکہ پانچ سال سے کم عمر کےبچوں میں چھوٹے قد اور وزن میں کمی کو دور کرنے لیے حکومتِ سندھ کو عالمی بینک کی جانب سے حال ہی میں مالی امداد بھی دی گئی اس کے باوجود بچوں کی صحت شدید متاثر ہورہی ہے،ماہرین نےسندھ حکومت پر زور دیا کہ بچے کے پہلے 1000 دن کا خصوصی پروگرام بنایا جائے اور ان میں مدتِ حمل کے نو ماہ بھی شامل کرے تاکہ ماں اور بچے کی صحت بہتر رہے۔
لاہور سمیت صوبے بھر میں انٹرمیڈیٹ امتحانات کے نتائج کا اعلان ہوچکا ہے،لاہور میں طلبا نے 1100 میں سے 1100 نمبر حاصل کرکے سب کو حیران کردیا،کنٹرولر امتحانات نے بھی آف بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن لاہورکے نتائج پر حیرانگی کا اظہار کردیا،ساتھ ہی طاہر حسین نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ طلبا نے انٹرمیڈیٹ امتحانات میں مکمل نمبر حاصل کیے ہوں، اس سے قبل بھی طلبا شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہے ہیں۔ طاہر حسین جعفری کا کہنا تھا کہ لاہور میں اس سال انٹرمیڈیٹ کے امتحانات انتہائی غیر تسلی بخش انداز میں ہوئے،اس سال انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کورونا کی وجہ سے اختیاری مضامین پر مشتمل تھے، اختیاری مضامین میں لیے گئے نمبر 5 فیصد اضافی نمبرز کے علاوہ لازمی مضامین میں تناسب سے دیئے گئے تھے۔ جانئے اے آر وائی کے بیورو چیف ملتان سے طلباء کے پورے پورے نمبر کیسے آئے؟ کنٹرولر امتحانات کا کہنا تھا کہ شیٹس پر اپنے نام اور رول نمبر لکھنے کے باوجود سیکڑوں طلبا نے انتخابی مضامین میں 33 نمبر حاصل کیے، کیونکہ تمام طلبا کو پاسنگ مارکس دینا بورڈ کی کورونا وائرس پالیسی تھی،انہوں نے کہا کہ اس سال 98.71 فیصد طلبا نے امتحانات میں کامیابی حاصل کی۔ انٹرمیڈیٹ امتحانات میں 1 لاکھ 85 ہزار 725 طلباء شریک ہوئے۔ 31 ہزار 353 طلبا اے پلس گریڈ، 23 ہزار 737 طلباء اے گریڈ اور بی گریڈ میں 29 ہزار 601 طلباء پاس ہوئے۔ 35 ہزار 67 طلباسی گریڈ اور 39 ہزار 219 ڈی گریڈ میں پاس ہوئے ہیں۔
ایف بی آر نے اپنی تاریخ کے سب سے زیادہ ٹیکس گوشوارے جمع کرلئے، توسیع شدہ آخری تاریخ تک یعنی پندرہ اکتوبر تک ایف بی آر نے 48ارب 60کروڑ روپے ٹیکس ریونیو جمع کیا، جبکی صرف نصب شب تک 26لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع کیے،ٹیکس سال 2020میں آخری تاریخ 8دسمبر 2020کو 18لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے تھے اور 29ارب 60 کروڑ روپے ٹیکس ریونیو جمع ہوا تھا۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں ٹیکس گوشواروں میں 45فیصد اضافہ ہوا اور جمع شدہ ٹیکس ریونیو میں 64فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا،جبکہ گزشتہ سال 15اکتوبر2020تک صرف5لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے، اور 2020تک 9ارب 80کروڑ روپے ٹیکس جمع جمع ہوا تھا،ٹیکس سال 2020میں 30جون 2021 تک مجموعی طور پر 30لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے اور ان سے 54ارب 70 کروڑر وپے ٹیکس جمع ہوا۔ اس سے قبل ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کیلئے تاریخ میں توسیع کا کہا گیا تھا، جس پر ترجمان ایف بی آر نے واضح کردیا تھا کہ مقررہ تاریخ کے بعد ہزار روپے یومیہ جرمانہ اور دو سال قید بھی ہو سکتی ہے،ٹیکس گزاروں کی سہولت کے لئے ایف بی آر دفاتر رات 12 بجے اور نیشنل بینک کی شاخیں رات 8 بجے تک کھلی رہیں،ترجمان ایف بی آر اسد طاہر نے کہا تھا کہ تاریخ میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی، اس لئے ٹیکس گزار جلد از جلد اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کروالیں، مقررہ تاریخ کے بعد ہزار روپے یومیہ جرمانہ اور دو سال قید بھی ہو سکتی ہے۔
طالب علموں کے لئے خوشخبری، کراچی کی معروف یونیورسٹی نے میٹرک کی بنیاد پر داخلہ دینے کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی: شہر قائد میں قائم نامور انجینئرنگ یونیورسٹی (این ای ڈی) نے میٹرک کی بنیاد پر طالب علموں کو داخلہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، یونیورسٹی کی جانب سے ہنگامی سینڈیکیٹ اجلاس منعقد کیا گیا جس میں رواں سال انٹر کے نتائج میں تاخیر اور طالب علموں کے سال ضائع ہونے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یونیورسٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے شرکا نے طالبعلموں کے تعلیمی سال کو بچانے کے لیے ایڈمیشن پالیسی میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت طالبعلموں کا داخلہ میٹرک کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ یونیورسٹی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ جو طلبا انٹری ٹیسٹ میں کم سے کم پچاس فی صد نمبرز یا سیٹ ون اور ٹو کا امتحان ایک خاص اسکور کے تحت پاس کرچکے ہیں، وہ یونیورسٹی میں داخلے کے اہل ہوں گے جبکہ میرٹ لسٹ تیس فی صد میٹرک اور ستر فی صد این ای ڈی انٹری ٹیسٹ کے نمبرز کی بنیاد پر بنائی جائے گی، داخلے کے لیے کٹیگری وہی لی جائے گی جس بورڈ سے طالب علم نے میٹرک کا امتحان پاس کیا ہوگا۔ ترمیم شدہ داخلہ پالیسی کے مطابق گزشتہ تین سالوں کے کامیاب طلبا کے میٹرک کے پوائنٹس میں اعشاریہ نو فی صد مارکس کی کٹوتی کی جائے گی۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہطالب علم کا داخلہ عارضی بنیادوں پر ہوگا جبکہ کم سے کم 60 فیصد نمبرز حاصل کرنے والے طالبعلموں کو انجینئرنگ، آرکیٹکچر اور کمپیوٹر سائنس جیسے شعبوں میں داخلہ دیا جائے گا، اسی طرح بی ایس پروگرام کے لیے کم از کم 55 فیصد نمبرز حاصل کرنا لازمی ہے۔ انٹری ٹیسٹ میں کامیاب امیدواروں کے انٹرویوز 22 سے 25 اکتوبر تک لیے جائیں گے جبکہ تعلیمی سال کا آغاز 22 نومبر سے ہوگا۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پنڈورا پیپرز میں شامل افراد کی جانب سے ٹھوس ثبوت فراہم نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیلئے سپریم کورٹ سے رجو ع کرلیا ہے۔ نجی خبررساں ادارے سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق مالی بدعنوانیوں اور آف شور کمپنیوں سے متعلق پاناما پیپرز اور پنڈورا لیکس کے انکشافات سے متعلق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے سپریم کور ٹ کا دروازہ کھٹھکھٹا دیا ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ پاناما پیپرز اور پنڈورا لیکس میں شامل افراد کے خلاف تحقیقات کی جائیں، جن لوگوں کے نام ان فہرستوں میں ہیں ان سے منی ٹریل ، ثبوت اور پاکستان سے آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے ثبوت طلب کیے جائیں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نےسپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان لوگوں میں سے جو افراد ٹھوس ثبوت یا شواہد فراہم نہ کرسکیں ان کے خلاف ایکشن لیا جائے اور کارروائی عمل میں لائی جائے۔ درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ پاناما اور پنڈورا لیکس میں شامل پاکستانیوں کے بیرون ملک غیر ظاہر شدہ اثاثوں کو منجمد کرنے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کےتحت ان اثاثوں کو ملک میں واپس لانے کے احکامات بھی جاری کیے جائیں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اس حوالے سے وفاقی بورڈ آف ریونیو سے مطالبہ کیا کہ ایف بی آر ان افرا د کے بیرون ملک اثاثوں کیلئے کرپشن اور منی لانڈرنگ کیے جانے کے خدشات سے متعلق جائزہ لے۔
زلفی بخاری نے لندن ہائی کورٹ میں براڈ کاسٹر اور عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا، وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ پر زلفی بخاری کےمقدمہ جیتنے کی خبر دی، فواد چوہدری نے ٹویٹ میں لکھا کہ برطانوی عدالت نے ریحام خان کو زلفی بخاری پر جھوٹےالزامات پر ہرجانے اور معافی مانگنے کا حکم دیا ہے۔ اس طرح کا قانونی نظام پاکستان میں لانے کی کوشش کو آزادی اظہار کے خلاف کہہ کر میڈیا مالکان مہم شروع کر دیتے ہیں، بہرحال ریحام کا جھوٹا ہونا ایک بار پھر ثابت ہوا دراصل وہ عادی جھوٹی ہے۔ وزیر اطلاعات کی جانب سے یہ خبر دیئے جانے کے بعد #RehamKhanExposed کا ٹرینڈ سوشل میڈیا کے ٹاپ پر ہے۔ اس ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد نے کہا کہ ریحام کی یہ معافی نہ صرف ریحام بلکہ ان تمام ن لیگ نواز صحافیوں کے منہ پر طمانچہ ہے جنہوں نے یہ تمام جھوٹ بولے جس پر آج ریحام نے معافی مانگی۔ انہوں نے بھی کہا کہ فیک نیوز کے خلاف قانون سازی پر اسی وجہ سے یہ سب تلملا اٹھتے ہیں کہ ان کی دکانیں نہ بند ہو جائیں۔ صحافی اطہر کاظمی نے لکھا کہ جس جھوٹی خبر پر زلفی بخاری سے ریحام خان نے معافی مانگی ہے، اس حوالے سے پاکستان میں بھی متعدد صحافیوں نے دعوے کیے، پاکستان میں یہ موج ہے کہ یہاں جھوٹی خبر پر کوئی ایکشن نہیں ہوتا۔ شرمندہ ہونے کے بجائے اب آپ ان کی دانشوریاں دیکھیے گا! میڈیا اتھارٹی کے قانون کی مخالفت اسی لیے کی گئی۔ انس حفیظ نے کہا کہ ریحام خان کو اردو اور انگریزی زبان میں یہ معافی نامہ شیئر کرنا پڑے گا اور کم ازکم 3 روز کیلئے اسے پن کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ زلفی بخاری صحیح کھیل گئے ہیں۔ اظہر مشوانی نے کہا کاش پاکستان کے قوانین بھی اتنے سخت ہوتے تو جیالا فیک نیوز ایسوسی ایشن کو روزانہ معافی مانگنی پڑتی اور روزانہ جرمانے ہوتے انہیں۔ تنویر خان نے کہا کہ تین دن تک ٹوئٹ کو پن کرنے کا مطلب ہے کہ جس نے عمران خان کو ستایا اس نے رکشہ ہی چلایا۔ شرم سے کہیں ڈوب مر جانا۔ ناشناس نامی صارف نے ٹوئٹ میں لکھا کہ سوال: ریحام کے یوٹیوب چینل پہ سب سے زیادہ "ویوز" والی ویڈیو کون سی؟ جواب: جس میں ریحام برطانوی عدالت کے حکم پر جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے پر زلفی بخاری سے معافی مانگ رہی۔ جبران الیاس نے ریحام خان سے مطالبہ کیا کہ انہوں نے اس جھوٹے پروپیگنڈے سے نہ صرف زلفی بخاری بلکہ انصافینز کو بھی دکھ پہنچایا ہے اس لیے انہیں ان سب سے اور اپنے فالوورز سے بھی معافی مانگنی چاہیے۔ اس صارف نے کہا کہ امید ہے کہ پاکستان میں بھی ایسے قوانین پاس ہوں تاکہ ہمارے ملک کے اینکر بھی اس طرح کی جھوٹی خبروں پر معافیاں مانگتے نظر آئیں۔
تحریک انصاف کی حکومت اور پاک آرمی کے مابین مثالی تعلقات کی نظیر ماضی میں کہیں نہیں ملتی، چونکہ ڈی جی آئی ایس آئی کا تقرر وزیراعظم کی صوابدید ہے اس لیے عمران خان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس کیلئے تجویز کردہ تینوں افسران کا انٹرویو کریں گے۔ نجی خبر رساں ادارے کے صحافی انصار عباسی کا دعویٰ ہے کہ اس معاملے میں تمام تر پراسیس پر اُس مفاہمت کے مطابق عمل کیا جا رہا ہے جو وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان طے پائی تھی۔ تاہم یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ کورکمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل ندیم احمد انجم ہی ڈی جی آئی ایس آئی کیلئے موزوں ترین امیدوار ہیں۔ صحافی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک اہم وفاقی وزارت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کے نام کا اعلان ایک دو روز میں ہو گا، اس تاخیر کی وجہ یہ ہے کہ وزیراعظم بذات خود امیدواران سے سوال و جواب کرنا چاہتے ہیں۔ اس معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات نے ایک ٹوئٹ کیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے کے حوالے سے مشاورت کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور نئے تقرر کا پراسیس شروع ہو چکا ہے۔ تمام ادارے متحد ہیں اور ملک کے استحکام، ساکھ اور ترقی کیلئے اتفاق رائے رکھتے ہیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا آرمی چیف کے ساتھ قریبی تعلق ہے، وزیراعظم آفس ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گا جس سے فوج کی ساکھ کو نقصان ہو اور نہ ہی آرمی چیف کوئی ایسا قدم اٹھائیں گے جس سے وزیراعظم آفس کا وقار مجروح ہو۔ منگل کو کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔ فواہد چودھری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان طویل ملاقات ہوئی ہے۔ حکومت ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کیلئے قانونی طریقہ کار اختیار کرے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام آئینی ضروریات کو پورا کیا جائے۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) نے طالبان حکومت کے غیر مناسب رویے کے باعث کابل کے لیے فضائی آپریشن معطل کردیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی ائیر لائن نے کابل کے لیے فلائیٹ آپریشن غیر معینہ مدت کے لئے بند کرنے کا اعلان کر دیا، ترجمان پی آئی اے کے مطابق کابل آپریشن اگلے احکامات تک معطل رہے گا، آپریشن افغان حکام کے غیر مناسب رویے کی وجہ سے بند کیا گیا ہے، کابل میں غیرملکی فضائی آپریشن کیلئے غیر موزوں حالات بھی فیصلے کی وجہ ہیں۔ پی آئی اے کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ قومی ائیر لائن کے بغیر انشورنس طیارے کابل نہیں جائیں گے، پی آئی اے واحد بین الاقوامی ائرلائن تھی جس نے افغانستان کے بگڑتے ہوئے حالات کے باوجود اپنے کپتان اور عملے کی جان خطرے میں ڈال کر کابل کے لیے فضائی آپریشن جاری رکھا، 3 ہزار کے قریب افراد کا انخلا کیا گیا جن میں اقوام متحدہ، عالمی بینک، آئی ایم ایف سمیت دیگر عالمی اداروں اور عالمی میڈیا کے اداروں کے صحافی شامل ہیں۔ دوسری جانب افغان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ائیر لائنز ٹکٹ کی قیمتیں 15 اگست 2021 سے پہلے والے ریٹ پر رکھیں، بصورت دیگر ان کا آپریشن بند کر دیا جائے گا۔ افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ اشرف غنی حکومت میں ائیر ٹکٹ کی قیمت 200 سے 300 ڈالر تھی جبکہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد قیمت 2 ہزار ڈالر تک جا پہنچی ہے۔ واضح رہے کہ قومی ائیرلائن نے افغان طالبان حکام کی جانب سے فلائٹ آپریشن میں مداخلت اور افغان سول ایوی ایشن کے عدم تعاون کے سبب فلائیٹ آپریشن معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کو بے دردی سے قتل کرنے والے ملزم ظاہر جعفر نے عدالت میں معافی مانگ لی، ملزم نے کہا ہے کہ نور مقدم نے خود کو قربانی کے لیے پیش کیا۔ تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد عطا ربانی نے نور مقدم کیس کی سماعت کی جس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت دیگر ملزمان کو اڈیالہ جیل سے اسلام آبا د کی ضلع کچہری لایا گیا ، ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے ملزمان پر فرد جرم عائد کی، ضمانت پر رہا تھراپی ورک کے چھ ملزمان بھی عدالتی نوٹس پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے ۔ دوران سماعت ظاہر جعفر نے عدالت سے کہا کہ رضوان عباسی ایڈووکیٹ میرا وکیل نہیں، وکیل جو کچھ کہہ رہا ہے وہ سب بے بنیاد ہے مجھے چھوڑدیں، میرے ساتھ کھڑے ملزمان نے نور مقدم کو مارا ہے، مجھے بولنے کا موقع دیا جائے۔ملزم نے عدالت سے ایک فون کال کرنے کی اجات مانگتے ہوئے کہا کہ میں اس کیس کو مضبوط کرنے کے لیے کال کرنا چاہتا ہوں۔ ملزم ظاہر جعفر نے گھٹنوں کے بل بیٹھتے ہوئے ہاتھ جوڑ کر عدالت سے معافی مانگی، ملزم نے کہا کہ قربانی اسلام میں بھی جائز ہے اور نور مقدم نے خود کو قربان کے لیے پیش کیا، اس کو میں نے قربان کیا جبکہ اپنے والد کی پستول استعمال کی، میں قبول کرتا ہوں کہ قتل میرے ہاتھ سے ہوا تھا، وکیل جو بھی دلائل دے رہ سب بے بنیاد ہیں، مجھے چھوڑدیں، ہم لڑے تھے میری غلطی تھی وہ بھی غصے میں تھی، میں جیل کی سلاخوں میں مرنا نہیں چاہتا، میری شادی ہونی چاہیے، بچے ہونے چاہئیں، مجھے گھر میں قید کر دیں جیل میں مارتے ہیں، پھانسی دے دیں میں جیل میں نہیں رہ سکتا یا معافی دے دیں۔ ملزم نے مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم سے بھی معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میرا اور آپ کی بیٹی کا تین سال کا تعلق تھا، میری زندگی آپ کے ہاتھ میں ہے آپ مجھے بچا سکتے ہیں، آپ میری زندگی لینا چاہتے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ عدالت نے تھراپی ورک کے 6 ملزمان سمیت 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا ہے، عدالت نے استغاثہ کے گواہوں کو 20 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیدیا ہے۔مرکزی ملزم ظاہر جعفر والد ذاکرجعفر، عصمت، افتخار، جمیل، جان محمد ، تھراپی ورک کے طاہر ظہور پر فردجرم عائدکی گئی۔سیشن کورٹ میں ہائی کورٹ کے حکم پر دو ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر عمل در آمد کا آغاز کردیا گیا ہے، عدالت نے سماعت کو 20 اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردیا ہے۔
یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان کے جنرلائزڈ سکیم آف پریفرنسز (جی ایس پی) پلس اسٹیٹس میں توسیع کی یقین دہانی کروا دی۔ تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر ڈاکٹر فابیو نے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے ملاقات کی اور جی ایس پی پلس اسٹیٹس میں توسیع کے معاملے پر یقین دہانی کروائی، گورنر پنجاب سمیت برسلز میں پاکستانی سفیر ظہیر اسلم اورچوہدری پرویز اقبال لوسر نے جی ایس پی پلس اسٹیٹس میں توسیع کے معاملے پر یورپی ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد لینے کے لئے ملاقاتیں کی۔ گورنر پنجاب نائب صدر یورپی پارلیمنٹ کی دعوت پر 10 روزہ دورے پر یورپ میں موجود ہیں۔نائب صدر ڈاکٹر فابیو نے افغانستان میں امن کےلیے پاکستانی کردارکو سراہا جبکہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اور بھارتی افواج کی امن کے خلاف سازشوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ڈاکٹر فابیو کے ساتھ ملاقات خوش آئند ہے، جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے حوالے سے پرامید ہوں، پاکستان کے یورپ کے پارلیمانی ارکان سے خوشگوار تعلقات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی ایس پی پلس کی وجہ سے پاکستان کو 20ارب ڈالرز کا فائدہ ہوچکا ہے، پاکستانی حکومت یورپی یونین کےتمام کنونشنز پر عملدرآمد کس یقینی بنا رہی ہے۔ اس سے قبل یورپی یونین کی بین الاقوامی تجارتی کمیٹی (آئی این ٹی اے) نے پاکستان کا جنرلائزڈ سکیم آف پریفرنسز (جی ایس پی) پلس اسٹیٹس برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد پاکستان نے یورپی ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا۔ یورپی کمیشن نے جی ایس پی پلس کی نئی شرائط پر بات کی ہے جن میں 6 نئے کنونشن شامل کیے گئے تھے۔یورپی کمیشن کا کہنا تھا کہ نئی شرائط میں معذور افراد کے حقوق، چائلڈ لیبر کا خاتمہ اور ماحولیات کا تحفظ کے کنوینشن شامل ہے۔ واضح رہے کہ ڈیوٹی فری رسائی پاکستانی مصنوعات کے لیے انتہائی اہم ہے تاکہ یورپی منڈیوں میں چین، ویتنام، بھارت اور ترکی سے آنے والی یکساں مصنوعات کے ساتھ اس کی برتری بھی برقرار رہے۔ یہ اسٹیٹس یورپی یونین کو برآمد کی جانے والی مصنوعات کی 66 فیصد اقسام میں ٹیرف کے مکمل خاتمے کی سہولت دیتا ہے۔
سوڈان میں اقوام متحدہ مشن کا حصہ پاکستانی انجینئر ز نے بنتیو شہر کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچالیا ہے۔ خبررساں ادارے گلوبل ویلج اسپیس کی رپورٹ کے مطابق سوڈان میں اقوام متحدہ امن مشن میں شریک پاک فوج کے انجینئرز نے بنتیو شہر کو بروقت بند باندھ کر سیلاب کو دوسری جانب موڑ کر شہر کو بچا لیا ہے۔ پاکستان ملٹری انجینئرز ٹاسک فورس کے کمانڈنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل حمید اکبر کا کہنا تھا کہ جیسے ہی ہمیں فیلڈ آفس کی جانب سے یہ اطلاع ملی کہ لوگوں کو ہماری ضرورت ہے اسی لمحے ہم ایکشن میں آگئے۔ پروجیکٹ لیڈر کیپٹن یاور عباس سیلاب بہت تیز اور شدید تھا اور ہمارے انجینئرز کیلئے اس کے راستے میں بند تعمیر کرنا کسی چیلنج سے کم نہ تھا مگر ہم ایسی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ٹرینڈ ہیں۔ چیئرپرسن ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی فرانسو ڈوتھ کا کہنا تھا کہ یہ ایک نازک مرحلہ تھا لہذا ہم نے تمام دیگر منصوبوں سے مشینری اور ضروری اوزاروں کو بنتیو پہنچایا اور کام شروع کردیا، اقوام متحدہ مشن کے امن قائم کرنےو الے انجینئرز نے ہمیں ایک بہت بڑی قدرتی آفت سے بچالیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس رفتار سے سیلاب شہر کی جانب بڑھ رہا تھا وہ پریشان کن تھا اگر بروقت اقدامات نہ کیےجاتے ٹاؤن اور اردگرد کے نشیبی علاقے بہت جلدی زیر آب آسکتے تھے جس سے ناقابل فراموش نقصان اٹھانا پڑسکتا تھا۔ قائم مقامی گورنر جوزف مونٹوئل کا کہنا تھا کہ صورتحال انتہائی مخدوش تھی جس کو دیکھتے ہوئے ہم نے یو این مشن کے پیس کیپرز سے مدد کی درخواست کی، اگر یہ ہماری مدد کو نہ آتے تو ہم غیر معمولی بحران کا شکار ہوسکتے تھے، پاکستانی انجینئرز کے بروقت ایکشن نے شہر کے لوگوں کو بڑے نقصان سے بچالیا ہے۔
انسٹیٹیوٹ آف کمیونی کیشن اسٹڈیز پنجاب یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے خواہمشند تمام طلبا داخلے سے محروم ہوگئے، میڈیا اسٹڈیز کیلئے دیئے گئے انٹری ٹیسٹ میں ایک نہیں دو نہیں پورے ایک سو بتیس طلبا کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،پی ایچ ڈی کے خواہشمند تمام طلبا انٹری ٹیسٹ میں فیل ہوگئے۔ 132 امیدواروں میں سے ایک بھی امیدوار 70 فیصد نمبر حاصل نہ کرسکا، اتنا ہی نہیں درجنوں فیکلٹی ممبران بھی ٹیسٹ میں فیل ہوئے، طلبہ نے انٹری ٹیسٹ کے نتائج کو مشکوک قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ڈیپارٹمنٹ نے انٹری ٹیسٹ این ٹی ایس کا نام لے کر لیا اور داخل نہ کرنے کے پلان کے باعث سیلیبس سے ہٹ کر سوالات دیئے، جبکہ انٹری ٹیسٹ سے 3 روز قبل سلیبس تبدیل کیا گیا، طلبہ کا کہنا تھا کہ پی ایچ ڈی کا انٹری ٹیسٹ غیرمتوازن تھا۔ دوسری جانب یونیورسٹی ڈین پروفیسر خالد محمود نے موقف دیا کہ سلیبس تبدیل کرتے ہوئے انگریزی کو بعد میں شامل کیا گیا،این ٹی ایس سے ٹرم اینڈ کنڈیشن پر اختلافات تھا،ڈین نے طلبہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب فیل ہوگئے تب احساس ہوا کہ انٹری ٹیسٹ سلیبس سے ہٹ کر لیا گیا۔
ملک بھر میں بارہ ربیع الاول عقیدت و احترام اور شایان شان طریقے سے منانے کی تیاریاں جاری ہیں، عشرہ رحمت اللعالمین بھی منایا جارہاہے، ایسے میں پنجاب میں بارہ ربیع الاول کے احترام میں اہم فیصلہ سامنے آگیا ہے، پنجاب پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے صوبہ بھر کی پبلک ٹرانسپورٹ میں فلم اور گانے دکھانے پر پابندی لگادی ہے۔ اتھارٹی کے مطابق پابندی کا اطلاق 19 اکتوبر 12 ربیع الاول تک رہے گا،اس حوالےسے پنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے،نوٹیفکیشن کے مطابق شان رحمت اللعالمینﷺ تقریبات کے احترام میں تمام پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں میں میوزک اور فلم دکھانے پر مکمل پابندی ہوگی،اس کی جگہ قرآن کریم کی تلاوت، حمد و نعت کا اہتمام کیا جائے گا، اس پابندی کیخلاف ورزی کرنے والے ٹرانسپورٹرز کو سخت کارروائی کا سامنا ہوگا۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بارہ ربیع الاول کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں ساٹھ دن کمی کا اعلان کرچکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کو بنیادی انسانی حقوق فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، جبکہ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ ‏عشرہ رحمت اللعالمینؐ اور12ربیع الاول شایان شان طریقے سے منانے کے لئے وفاقی اور صوبائی سطح پر عظیم الشان تقریبات منعقد کی جائیں گی،مرکزی تقریب 12 ربیع الاول کو ہوگی اور حسب معمول اس روزعام تعطیل ہو گی۔
ایم فور گوجرہ موٹروے پر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ لڑکی کو چلتی گاڑی میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ملزموں نے لڑکی کو بوتیک پر نوکری کا جھانسہ دے کر گوجرہ بلایا، اسے موٹروے پر لیجا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد فیصل آباد انٹرچینج پر پھینک کر فرار ہو گئے۔ واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس میں متاثرہ لڑکی کی پھوپھی نے مؤقف اپنایا ہے کہ اس کی 18 سالہ جوان بھتیجی کو فون پر پیغام موصول ہوا کہ اس کا گوجرہ میں انٹرویو ہے، جب مقررہ جگہ پر پہنچے تو ملزمان لڑکی کو گاڑی میں بٹھا کر موٹروے پر لے گئے جہاں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق لڑکی کا میڈیکولیگل ہو چکا ہے اب ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا۔ مقدمے پر عملدرآمد کیلئے ملزموں کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال میں زیادتی کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے جن میں لاہور کے علاقے گجرپورہ میں موٹروے کے مقام پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، جبکہ شیخورہ میں بھی موٹروے پُل کے قریب 22 سالہ خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
معروف ماڈل واداکارہ حرا خان نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ انہوں نے کسی ساتھی اداکارہ کے کہنے پر ڈائریکٹر سے کام کے سلسلے میں رابطہ کیا تو اس نے نامناسب لباس میں آدیشن دینے کا مطالبہ کر دیا۔ ماڈل حرا خان نے مذکورہ ڈائریکٹر کے ساتھ کی جانے والی گفتگو کے سکرین شاٹ بھی شیئر کر دیئے۔ CU2JsgoAJG4 تفصیلات کے مطابق ماڈل حرا خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ انہوں نے ایک ساتھی اداکارہ جن کو انڈسٹری میں 10 سال ہو گئے ہیں کہ کہنے پر کسی ڈائریکٹر سے رابطہ کیا، انہوں نے بتایا کہ جس نے انہیں اس ڈائریکٹر کا نمبر دیا تھا ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اگلے پراجیکٹ میں کام کیلیے حرا کی بات کی ہے۔ مگر جب ماڈل نے اس ڈائریکٹر کے ساتھ رابطہ کیا تو اس نے ان سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے پاس آئیں اور نجی طور پر انہیں نیم عریاں آڈیشن دیں اس سارے آڈیشن کی ویڈیو بنائی جائے گی جو کہ صرف ڈائریکٹر کے پاس رہے گی اور کاسٹنگ کیلئے استعمال کی جائے گی۔ اپنی ٹوئٹ میں حرا خان نے اس ہدایتکار کا نام تو نہیں بتایا البتہ انہوں نے اس کے ساتھ ہونے والی تمام گفتگو کے سکرین شاٹ سوشل میڈیا پر شیئر کر دیئےہیں جن میں مذکورہ ڈائریکٹر کا نمبر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ حرا خان کے مطابق وہ مذکورہ ہدایت کار کی جانب سے ڈانس اور کیٹ واک کے مطالبے پر حیران رہ گئیں، کیوں کہ وہ اچھے ڈائریکٹر تھے اور انہیں ان سے یہ توقع نہ تھی۔ CN167vWJNVe حرا خان نے مزید بتایا کہ انہوں نے ڈائریکٹر سے فون پر بات کرنے کے بعد ثبوت کے طور پر ان سے مسیجنگ میں چیٹ کی تاکہ وہ دنیا کو کچھ ثبوت دکھا سکیں۔ ماڈل نے لکھا کہ عام طور پر ایسی باتوں پر یقین نہیں کیا جاتا اور یہ بھی سچ تھا کہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں تھا کہ ڈائریکٹر نے ان سے نامناسب مطالبہ کیا ہے، اس لیے انہوں نے اس سے لکھ کر چیٹ کی۔ CUc0tUQjNxy اداکارہ نے ہدایت کار کے ساتھ مسیجنگ کی اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہدایت کار کی جانب سے ماڈل سے کسی نامناسب "آڈیشن" کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس میں حرا خان ہدایت سے کہہ رہی ہیں کہ انہوں نے فون پر نیم عریاں لباس میں "آڈیشن" کا مطالبہ کیا جو کہ وہ پورا کرنے کو تیار نہیں۔ البتہ اسکرین شاٹس میں یہ بھی پڑھا جا سکتا ہے کہ ہدایت کار ان سے نارمل "آڈیشن" کا بھی پوچھ رہے ہیں اور ساتھ ہی کہہ رہے ہیں کہ اگر ماڈل نارمل انداز میں بھی "آڈیشن" نہیں دینا چاہتیں تو پھر ان کی مرضی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیراعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،وفاقی حکومت نے ایک بار پھر وزیر اعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف حوالے سے بتانے یا نہ بتانے کے کے لئے عدالت سے مہلت مانگ لی۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے کہا اگر کوئی دفاعی تحفہ ہو تو بے شک نہ بتائیں لیکن ہر تحفے کو پبلک کرنے پر پابندی کیوں؟حکومت دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کر کیوں شرمندہ ہورہی ہے؟ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ اگر کسی ملک نے ہار تحفے میں دیا تو پبلک کرنے میں کیا حرج ہے؟ حکومت دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کر کیوں شرمندہ ہورہی ہے؟جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ حکمرانوں کو ملنے والے تحائف ان کے نہیں بلکہ عوام کے ہیں،اگر کوئی عوامی عہدہ نہ ہو تو کیا عہدوں پر بیٹھے لوگوں کو تحائف ملیں گے؟ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کیوں تمام تحائف کو میوزیم میں نہیں رکھتی؟ بیرون ممالک میں تو یہ ہوتا ہے، حکومت کو تو چاہیے گزشتہ دس سالوں کے تحائف پبلک کردے، حکومت یہ بھی بتائے کہ کتنے تحائف کا ایف بی آر سے تخمینہ لگوایا ؟ وفاقی حکومت نے وزیراعظم کے تحائف کے حوالے بتانے نہ بتانے کے حوالے سے مزید مہلت مانگی جس پر عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ٹریفک پولیس اہلکار نے فرض شناسی کی عظیم مثال قائم کردی، جان پر کھیل کر ڈکیتی کا منصوبہ ناکام بنادیا،واقعہ اسلام آباد میں تھانہ آئی نائن کے علاقے میں پیش آیا، جہاں موٹر سائیکل سوار دو ڈاکو شہری کو لوٹنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ڈکیٹی کی کوشش کے دوران ڈیوٹی پر مامور ٹریفک پولیس کے سب انسپکٹر محمد اکرم نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں روکنے کی کوشش کی جس پر ایک ڈاکو نے اہلکار پر فائرنگ کردی، اور موٹر سائیکل چھوڑ کر فرار ہوگئے،پولیس کے مطابق سب انسپکٹر محمد اکرم کے بازو پر گولی لگی،انہیں زخمی حالت میں طبی معائنے کے لیے پمز اسپتال منتقل کیا گیا اور علاج و معالجے کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا۔ اسلام آباد ٹریفک پولیس کی جانب سے سب انسپکٹر محمد اکرم کو سوشل میڈیا پر خراج عیقدت پیش کیا گیا،آفیشل اکاؤنٹ پر لکھا کہ آئی ٹی پی کا باہمت سب انسپکٹر محمد اکرم پمز اسپتال سے معالجہ کے بعد ڈسچارج ہوگیا،ایس ایس پی ٹریفک محمد سرفراز نے کہا کہ ہمارے جوان اور افسران عوام کی خدمت کے لئے کسی قسم کی قربانی سے نہیں گھبراتے۔