ہمارے حکمران اور جنگل کا راج

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
ہمارے حکمران اور جنگل کا راج

11201913_1000399123351423_64223685080346263_n.jpg


ایک جنگل کا بادشاہ مر گیا۔ اب سب جانور آپس میں لڑنے لگے کہ بادشاہ کس کو بنائیں۔ بندر نے کہا کہ مجھے بادشاہ بنا دو میں بہت پھرتیلا ہوں۔
جانوروں نے کہا کہ اس میں کونسی بڑی بات ہے۔
شاہین نے کہا کہ مجھے بادشاہ بنا دو میری نظر بہت تیز ہے
گدھ نے کہا کہ وہ تو میری نظر بھی تیز ہے۔ غرض یہ کہ سب میں لڑائی شروع ہو گئی۔
اسی دوران وہاں سے ایک گلہری کا گزر ہوا۔ گلہری نے کہا کہ بھائی کیوں لڑ رہے ہو؟ بادشاہ ہی بنانا ہے تو مجھے بنا دو۔ اس جنگل میں کوئی بھی ایسا نہیں جو درخت پر تیزی سے چڑھ کر جائے اور آن کی آن میں چھالیاں توڑ دے۔
گلہری نے سیکنڈوں میں درخت پر چڑھ گئی اور اتر بھی آئی۔ سب جانور اسکی پھرتی پر حیران ہوئے
سب نے متفقہ رائے سے گلہری کو بادشاہ بنا دیا۔
اب ہوا یہ کہ کچھ دن بعد ساتھ والے جنگل کے جانوروں نے اس جنگل پر حملہ کر دیا۔
بہت سے جانور مارے گئے۔ لوگ گلہری بادشاہ کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے گلہری کے پاس پہنچے تو کیا دیکھتے ہیں کہ گلہری پریشانی میں کبھی درخت پر چڑھتی ہے تو کبھی اترتی ہے
کبھی چڑھتی ہے تو کبھی اترتی ہے
جانور بڑے حیران ہوئے اور سخت پریشانی میں پوچھا کہ بادشاہ سلامت ہمارے بچے مارے جا رہے ہیں۔ دوسرے جنگل کے جانوروں نے ہمارے گھر ٹوڑ دئیے ہم کہاں جائیں۔ گلہری چپ چاپ کبھی درخت پر چڑھتی کبھی اترتی
کبھی چڑھتی کبھی اترتی
جانوروں کو غصہ آگیا وہ غصے سے بولے گلہری بادشاہ آپ کچھ کرتے کیوں نہیں؟
گلہری نے غصے سے کہا
اندھے ہوگئے ہو؟
نظر نہیں آتا؟
میں کونسا فارغ بیٹھی ہوں؟
کر ہی تو رہی ہوں۔
۔
۔
جانور مایوس ہو کر واپس چلے گئے۔ کیونکہ وہ جان چکے تھے کہ انکا انتخاب غلط اور جزبات میں آکر کیا گیا چناوُ تھا۔ اب کوئی فائدہ نہیں اب انہیں مرنا ہی ہوگا دوسرے جنگل کے بادشاہ درندوں کے ہاتھوں۔
۔
جب بھی میں حکمرانوں کی غلط سمت میں بھاگ دوڑ دیکھتی ہوں تو یہی کہانی ہمیشہ یاد آتی ہے
عوام بھوکے مر رہے ہوتے ہیں ملک حکمران انہیں سریہ پیش کر رہے ہوتے ہیں
ہسپتالوں میں بنیادی سہو لتیں نہیں ہوتیں کرپٹ انتظامیہ دوائیں اور مشینری بیچ رہی ہوتی ہے حکومت سینما کا افتتاح کر رہی ہوتی ہے
لوگ ایمبولینس مانگ رہے ہوتے ہین حکومت انہیں بس دے رہی ہوتی ہے
دشمن ہمارے ملک کو تباہ کرنے کے منصوبے بنا رہا ہوتا ہے جبکہ حکومت اپنے ہی نظریہ پاکستان کے خلاف بیان بازی کر رہی ہوتی ہے۔
ملک میں بجلی نہیں ہوتی تو حکومت بارش کی دعا کی اپیلیں کر رہی ہوتی ہے
لوگ سیلاب میں ہر سال بہے چلے جا رہے ہوتے ہیں حکومت بینظیر کارڈ جیسی حرکتیں کر کے انہیں مستقل بھکاری بنائے چلی جا رہی ہوتی ہے۔
ظالم وڈیرے اور عوام کو ذاتی جیلوں میں زندہ جلا دیتے ہیں حکومت تصویریں بنوا کر خوش ہوجاتی ہے۔
لوگ بم دھماکوں اور حادثات میں مر جاتے ہیں حکومت رقمیں بانٹ کر منہ بند کرادیتی ہے۔
لانڈرنگ کیس کا سرغنہ اور بینظیر کا قاتل آنکھوں کے سامنے ہے پھر بھی لوگوں کو ہش ہش کر کے بیوقوف بنایا جا رہا ہے
سب کو سب پتہ ہے کہ کون کون چور ہے کون ڈاکو پھر بھی یہ ہو گا وہ ہوگا کا تماشہ کر کے عوام کا دھیان اپنی طرف سے ہٹایا جاتا ہے
کوئی چہرا دکھا دے تو بیان آ جاتا ہے کہ بندا مخالف پارٹی کا ہوگا۔ یعنی اپنی پارٹی کے کارکنوں کو اتنا اندھا اور فارغ سمجھا ہوا ہے کہ وہ ملکی مفادات کے خلافہر بونگے کام پر انکی حمایت ہی کریں گے۔

جنگل کے جانور تو واپس چلے گئے تھے اپنے بچوں کے مستقبل تاریک دیکھ کر۔ اب مگر اس قوم سے مجھے امید نہیں کوئی۔۔۔ بچے کھچے پاکستانی اگلی بار گدھ کو ووٹ دیں گے اور اس سے دھوکہ کھانے کے بعد اگلی بار اگر بچ گئے تو فرشتہ صفت دو انچ کی چڑیا کوزبردستی بادشاہ بنا دیں گے۔ کیونکہ انکی نظر میں وہ اسلام کے عین مطابق صادق اور امین ہوگی۔ قائدانہ صلاحیت اور دوسرے جنگلوں کے شیروں سے مقابلے کو تو آپ رہنے ہی دیں۔
۔​
 

eye-eye-PTI

Chief Minister (5k+ posts)
Agar app iss thread ka title thora saa change ker k haqeeqat pasandi ka muzahira karain to mera nahee khayal koi bura manaey gaa.

issay youn likhain: Hamaray jungli hukmaran aor inka raaj

Kyu ke jo Pakistan ki halat ab hai khass ker ke Punjab main woh kisi normal insan k dour mein hona agar na'mumkin nahee to mushkil zaroor hotee.