kkraza
Councller (250+ posts)

نہ تمہارا کوئی سر صحیح نہ درست ہے کوئی تال
کر دی حق چھپا کر سچائی کی تم نے ہڑتال
تم خود ملک کے دشمن عدو سے تمہارا میل ملاپ
سجی ہیں تمہارے لباس میں جو چھریاں ان کو ناپ
غلامی کی مار کا اپنی دیتے شیروں کو الزام
کروا کے حملے فرنگی سے کرو درویش کو بدنام
تم خود مرواتے ہو ہمیشہ عوام کو اپنی
غور سے پھر دیکھو تلوار و نیام کو اپنی
بے غیرتی کا یہ دھندہ بڑے زوروں پر ہے
ہر سپاہی ملک کا سوار دشمن کے گھوڑوں پر ہے