
پاکستان کے دفاعی بجٹ کی بات کی جائے تو سرحدوں کے محافظ کی خدمات زیادہ اور بجٹ کم ہے، کہا جاتا ہے کہ دفاعی بجٹ کُل بجٹ کا 70 یا 80 فیصد لے جاتا ہے۔ اس بارحکومت کی جانب سے کہا جاچکا ہے کہ تمام شعبوں میں بچت پالیسی اپنائی جائے گی۔
نئے مالی سال 2023-24 کے دوران دِفاعی بجٹ 1530ارب سے بڑھا کر 1800ارب کیے جانے کا امکان ہے، دفاعی بجٹ کا خطے کے دیگر ممالک کے بجٹ کے ساتھ تقابلی جائزہ لیں تو بہت سے غور طلب نکات سامنے آتے ہیں۔
خطرے کے اِدراک، متفرق چینلجز اور پاکستان آرمی کی صف آرائی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پاکستان کے دفاعی بجٹ کا تنقیدی اور تقابلی جائزہ غورطلب ہے، پڑوسی ملک کا بڑھتا ہوا دفاعی بجٹ ہمیشہ ایک سے چیلنج رہا ہے، بھارت کا دفاعی بجٹ 76 ارب ڈال ہے یعنی بھارت پاکستان کی نسبت اپنے ایک فوجی پر سالانہ 4 گنا زیادہ خرچ کر تا ہے۔
پاکستان میں ایک فوجی پر اوسطاً سالانہ13400 ڈالر، بھارت میں 42000 ڈالر، امریکا 392,000 ڈالر، ایران 23000 ڈالرجبکہ سعودی عرب371,000 ڈالر خرچ کرتا ہے۔
سالانہ دِفاعی اخراجات کے حوالے سے بھارت دْنیا کا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے جس کا دِفاعی بجٹ پاکستان کی نسبت 7 گْنا زیادہ ہے، اس کے علاوہ بھارت 5 سال کے دوران سالانہ 19ارب ڈالر خرچ کرکے دْنیا کا دوسرا بڑا اسلحہ درآمد کرنے والا ملک بھی بن چکا ہے، یہ اخراجات پاکستان کے دفاعی بجٹ سے دوگنا ہیں۔
دیگر ممالک کے دفاعی بجٹ کا جائزہ لیا جائے تو سعودی عرب کا دفاعی بجٹ 55.6 بلین ڈالر، چین کا 293 بلین ڈالر، ایران کا 24.6 بلین ڈالر، متحدہ عرب امارات کا 22.5 بلین ڈالر اور ترکی کا 20.7 بلین ڈالر ہے۔
اعدادوشمار کی روشنی میں دیکھا جائے تو میں دفاعی بجٹ مجموعی قومی بجٹ کا 18فیصد تھا ،جو 2023ء میں کم ہوکر 16 فیصد سے بھی کم ہوچکا ہے ، جس میں سے 7فیصد پاکستان آرمی جبکہ باقی نیوی اور ائر فورس کے حصے میں آتا ہے۔ افراط زر کے دفاعی بجٹ پر اثرات اس کے علاوہ ہیں ، سال 2020 کے بعد سے پاک فوج کے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ، نہ ہی مسلح افواج کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ کیاہے۔
سال 2017/18کا دفاعی بجٹ مجموعی قومی بجٹ کا 18فیصد تھا جبکہ 2018-19میں دفاعی بجٹ 19فیصد 2019-20میں دفاعی بجٹ 14 فیصد 2020-21کا دِفاعی بجٹ 17.7فیصد 2021-22کا دفاعی بجٹ 16 فیصد اور 2022-23کا دفاعی بجٹ 16 فیصد رہا۔
سال 2018 کے بعد کولیشن سپورٹ فنڈ کی بندش کے باوجود دِفاعی اور سیکیورٹی ضروریات کو ملکی وسائل سے پورا کیا گیا، متفرق آپریشنز کے اہداف اور دائرہ کار سمیت دیگر سیکیورٹی اْمور میں کوئی کمی نہیں آنے دی گئی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ansariahshaha.jpg