
نریندر مودی کے دورے کے محض دو روز بعد ہی، امریکا نے 116 بھارتیوں کو ملک بدر کرکے واپس بھارت بھیج دیا۔
بھارتی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق، امریکا سے 116 بھارتیوں کو لے کر ایک اور طیارہ امرتسر ہوائی اڈے پر پہنچا۔ یہ 10 دن میں اس طرح کی دوسری پرواز ہے، جو ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے کریک ڈاؤن اور غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کا حصہ ہے۔
بھارتی شہریوں کو امریکا سے نکالنے کا پہلا مرحلہ 5 فروری کو دیکھنے میں آیا تھا، جب ایک امریکی فوجی طیارے نے 104 بھارتیوں کو امرتسر پہنچایا تھا۔ توقع ہے کہ 157 افراد کو لے کر تیسرا طیارہ آج بھارت پہنچے گا۔
گزشتہ شب امریکی فضائیہ کا سی 17 گلوب ماسٹر طیارہ ہفتہ کی رات 11 بج کر 40 منٹ پر امرتسر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترا۔
ملک بدر کیے گئے افراد میں سے 65 کا تعلق پنجاب، 33 کا ہریانہ، 8 کا گجرات، 2 کا اتر پردیش، گوا، مہاراشٹر اور راجستھان، اور ایک ایک کا تعلق ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر سے ہے۔ ان بھارتیوں میں سے کچھ کے اہل خانہ ان کا استقبال کرنے ہوائی اڈے پہنچے تھے۔
اس سے قبل جلاوطن کیے گئے بھارتی شہریوں کو پوری پرواز کے دوران زنجیروں میں جکڑ کر لایا گیا تھا، اور صرف بھارت پہنچنے پر انہیں رہا کیا گیا تھا۔ یہ اقدام بھارت میں سیاسی طوفان برپا کردیا تھا، جس نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ آرائی کا باعث بنی تھی۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ بھارتی حکومت امریکا کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے تاکہ جلاوطن افراد کے ساتھ بدسلوکی نہ ہو۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کوئی نئی پیش رفت نہیں ہے اور یہ برسوں سے جاری ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی، جو اس ہفتے کے اوائل میں امریکا میں تھے، نے کہا تھا کہ بھارت امریکا میں غیر قانونی طور پر رہنے والے اپنے کسی بھی شہری کو واپس لے گا۔ تاہم، انہوں نے انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہماری سب سے بڑی لڑائی ماحولیاتی نظام کے خلاف ہے، اور ہمیں یقین ہے کہ صدر ٹرمپ اس ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے میں بھارت کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔