توشہ خانہ کی تفصیلات پبلک ہونے کے بعد سوشل میڈیا تو جیسے میمز سے بھرا پڑا ہے اور لوگ ان تمام حالیہ اور سابق حکومتی شخصیات پر تنقید کر رہے ہیں جو عمران خان کو گھڑی بیچنے پر طعنے مارتے تھے اور بُرا بھلا کہہ کر پروپیگنڈہ کیا کرتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ سے کون کیا لے اُڑا اس حوالے سے حکومت نے 2002 سے بعد کی تفصیلاب ویب سائٹ پر جاری کر دی ہیں جس میں پتہ چلا ہے کہ کسی نے چادر، کسی نے گھڑی اور کسی نے تسبیح ٹوپی اور تو اور کھانے والا انناس تک نہیں چھوڑا گیا۔
پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہائے عظمیٰ انہیں تو پائن ایپل کو پتاچل گیا ہے۔
خواجہ آصف کے توشہ خانہ سے چادر لیجانے پر انہوں نے کہا یہ صاحب بیچارے ننگے تھے، تن بدن ڈھانپنے کیلئے توشہ خانہ سے چادر لے گئے۔
سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا یہ ہے وہ مرسڈیز جو نوازشریف نے 6 لاکھ میں لی تھی۔
پی ٹی آئی کے ہی فرحت عباس نے کہا توشہ خانہ کی تفصیلات نے ان چوروں کو بےنقاب کر دیا ہے. اب اربوں ڈالرز کے علاوہ کروڑوں مالیت کی گاڑیاں بھی ان سے نکلوانی ہیں جو یہ خلاف قانون لے اڑے ہیں۔
عثمان ڈار نے خواجہ آصف کو گزشتہ کیے گئے ایک ٹوئٹ پر کہا کہ اب بیڈ شیٹ ان کا پیچھا نہیں چھوڑنے والی۔
مسرت چیمہ نے کہا توشہ خانہ سے پائن ایپل بھی لے اڑی، مرسڈیز اور bmw بھی نہ چھوڑے. یہ وہ لوگ ہیں جو ایک سال سے اس گھڑی پر پراپیگنڈہ کر رہے تھے جس کو قانون کے مطابق لیا گیا اور دوسری طرف چوروں کا ٹولہ خلاف قانون گاڑیاں تک چوری کر کے لے گیا۔
ڈاکٹر ارسلان خالد نے کہا وہ تمام اینکرز جن کو ایک گھڑی تنگ کر رہی تھی اب ذرا وہ اپنے بلوں سے باہر آئیں اور 1268 گھڑیوں پر پروگرام کریں۔ اللہ الحق ہے ، ایک بار پھر سچائی سامنے آئی اور سب کو پتہ چل گیا کہ اصل غیر قانونی ڈاکے تو شریف اور زرداری ڈالتے رہے۔ اور ابھی 90 کی دہائی کا ریکار ڈ سامنے نہیں آیا۔
جبکہ ان کے علاوہ بھی صارفین نے کہا کہ ڈی جی نیب جنہوں نے عمران خان کو پہلے ہی دن توشہ خانہ گھڑی پر نوٹس بھیجا۔ موصوف 2010 میں خود توشہ خانہ سے گھڑی لے چکے ہیں۔