: سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ مجھے پراکسی کہا گیا ہے کہ تو اب اس کا ثبوت بھی دینا ہوگا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ مجھے پراکسی کہا گیا مجھ پر الزام لگایا گیا ہے جس کا جواب دوں گا، پاکستان ہونے کے ناطے میں سوال کررہا ہوں جو میرا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی کہے گا کہ آپ پراکسی ہو تو کیا میں خاموش رہوں گا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ کسی کی جرأت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ کسی پر الزام لگائے اور ثبوت بھی نہ دے۔
انہوں نے کہا کہ 5 جون کو طلب کیا گیا خوش ہوں، ایماندار چیف جسٹس کے سامنے پیش ہوں گا خوشی ہے کہ ایک ایماندار بینچ کے سامنے بات کرنے کا موقع مل رہا ہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ میری والدہ بیڈ پر تھیں اور کیسز میں مجھے سنا تک نہیں کیا اور جرمانہ لگایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کا اجلاس چل رہا ہوتا تو ضرور معاملہ ایوان میں اٹھاتا، جج قانون کے مطابق کسی پر الزام نہیں لگا سکتے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز جو فیصلہ کریں گے قبول کروں گا اگر میری غلطی ہوگی تو کسی سے بھی معافی مانگنے کے لیے تیار ہوں۔
ÙØ¬Ú¾Û Ù¾Ø±Ø§Ú©Ø³Û Ú©Ûا Ú¯Ûا ÛÛ Ø§Ø¨ اس کا ثبÙت Ø¨Ú¾Û Ø¯ÛÙا ÛÙÚ¯Ø§Ø ÙÛص٠ÙاÙÚا
ÙزÛد Ù¾ÚÚ¾ÛÚº
urdu.arynews.tv