اسلام آباد میں10 ہزار کنال سرکاری زمین DHA کو بنا پراسس کےحوالے کرنے کاپلان

12issllandhsjshs.png

کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی تاریخ کے سب سے بڑے سکینڈل کے منصوبے کی تیاریوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

معروف قومی اشاعتی ادارے دی نیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے وفاقی دارالحکومت میں کری انکلیو ہائوسنگ پراجیکٹ کو نجی شعبہ کے ساتھ جوائنٹ وینچر کے ذریعے تیار کرنے کے بجائے حکومتی ملکی ہائوسنگ ادارے کے کے ساتھ براہ راست معاہدے کے تحت مکمل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1791354325333106943
اسلام آباد میں سی ڈی اے کے منصوبے "کری انکلیو" کے لیے شہری اتھارٹی کی طرف سے زمین کی تقسیم کے فارمولے کے تحت ایک اشتہار بھی شائع کیا گیا تھا۔ اشتہار کے جواب میں ملک کے معروف ڈویلپرز جن میں ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی، پارک ویو، بحریہ ٹائون، زیڈ ایم / فیصل ہلز، نیو سٹی پیراڈائز اور کے اے کے ڈی گروپ کی طرف سے مذکورہ کنٹریکٹ میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا تھا۔

ذرائع سے تصدیق کی گئی ہے کہ کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ نے مسابقی عمل کے تحت ایک فرم کا انتخاب کرنے کیلئے جاری عمل کو تقریباً روک دیا ہے کیونکہ پچھلے 2 مہینوں سے وہ اس معاملے میں غیرمتحرک ہے۔ اتھارٹی انتظامیہ نے اس حوالے سے اس ہائوسنگ پراجیک میں دلچسپی ظاہر کرنے والی کمپنیوں کو تجاویز دینے کے لیے درخواست بھی جاری نہیں کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اتھارٹی اس ہائوسنگ پراجیکٹ کو پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قوانین کی براہ راست کنٹریکٹنگ کی شق 42-F کے تحت حکومتی ملکیت میں چلنے والی فرم کو دینے پر غور کر رہی ہے۔ سی ڈی اے کے پبلک ریشنز ڈائریکٹوریٹ کو اس حوالے سے وضاحت کے لیے بار بار درخواستوں کے باوجود کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک مخصوص سرکاری ہائوسنگ ادارے کے اہلکار اس حوالے سے مختلف ملاقاتیں کرتے ہوئے اور وزیر داخلہ سندھ محسن نقوی نے بھی آج سی ڈی اے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا۔ کری انکلیو ہائوسنگ پراجیکٹ 10 ہزار کنال پر مشتمل سی ڈی اے کی سب سے بڑی ہائوسنگ سکیم ہو گی، عمومی طور پر سی ڈی اے 8ہزار کنال پر مشتمل ایک سیکٹر تیار کرتا ہے۔

سی ڈی اے کی طرف سے جاری کیے گئے اشتہار کے مطابق کامیاب بولی دہندہ جدید رہائشی منصوبہ کے پراجیکٹ پر عملدرآمد کرے گا جس میں رہائشی وکمرشل یونٹ کے پلاٹ کی تعمیر کے ساتھ منسلک تمام سہولیات فراہم کرنا شامل ہے۔ کامیاب بولی دہندہ منصوبے کی کامیابی اور بروقت تکمیل کا ذمہ دار ہو گا اور ضرورت کے مطابق تمام کام سرانجام دینے کا پابند ہو گا۔

سی ڈی اے کے اشتہار کے مطابق پراجیکٹ کو مارکیٹ کرنے سے پہلے ابتدائی اخراجات، سرمایہ کار ڈویلپر کے ذریعے فراہم اور خرچ کیے جائیں گے جبکہ زمین کی ملکیت سی ڈی اے کے پاس رہے گی۔ افواہیں ہیں کہ یہ پراجیکٹ مخصوص ڈویلپر کو پابند کرنے کیلئے شروع کی جا رہی ہے جس کی سی ڈی اے ترجمان ماضی میں تردید کر چکا ہے اور کہہ چکا ہے کہ سب کچھ قواعد وضوابط کے تحت ہو رہا ہے۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
عاصم منیر کا فرنٹ مین محسن نقوی
نام ہی کافی ہے