سوشل میڈیا پر ایک بحث ختم ہوتی ہے تو دوسری شروع ہو جاتی ہے، سینئر صحافی وتجزیہ کار عاصمہ شیرازی اور معروف یوٹیوبر عدیل راجہ کے درمیان ایکس (ٹوئٹر) پر لفظی جنگ چھڑ گئی جس میں شہید صحافی ارشد شریف کے تذکرے کے ساتھ ساتھ دونوں نے ایک دوسرے کو گھٹیا قرار دے دیا جس پر سوشل میڈیا صارفین بھی بحث میں کود پڑے۔
سوشل میڈیا پر اس بحث کا آغاز سینئر صحافی عاصمہ شیرازی کے ایک ٹوئٹر پیغام سے ہوا جس میں حکومت پر تنقید کی گئی تھی۔
سینئر صحافی عاصمہ شیرازی نے اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا:کیا بدقسمتی ہے کہ تحریک انصاف کے رہنما جب عمران خان صاحب کی تصویر اٹھا کر احتجاج کرتے ہیں تو پی ٹی وی اور تمام دیگر ٹی وی چینلز مضحکہ خیز انداز میں فوری طور پر خبر ہی بدل دیتے ہیں۔ ناموں پر پابندی، تصویروں کی ممانعت جیسے حربے کیا ذہنوں سے کسی کو نکال سکتے ہیں؟ یہ کل بھی قابل مذمت تھا اور یہ آج بھی باعث شرمندگی ہے۔
عاصمہ شیرازی کے پیغام پر ردعمل دیتے ہوئے معروف یوٹیوبر عدیل راجہ نے لکھا: عاصمہ شیرازی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مزید شرمندہ نہیں ہوں گی اور سوموار کے دن سے اپنے شو میں روزانہ عمران خان کی تصویر چلائیں گی!
عاصمہ شیرازی نے عدیل راجہ کے پیغام پر ردعمل میں لکھا: ویسے میں نے آج تک گھٹیا لوگوں کو جواب نہیں دیا مگر ذرا یہ تو بتاؤ کہ تم کب ارشد شریف کے قاتلوں کا نام بتا کر اپنی شرمندگی کا ازالہ کرو گے؟
عدیل راجہ نے جواب میں لکھا: لیکن میں گھٹیا لوگوں کو جواب ضرور دیتا ہوں! ارشد شریف کے نام کا طعنہ میری کمزوری نہیں ہے، باقی میرا بیان نکال کر پڑھ لینا، غش پڑ جائے گا۔ ارشد شریف کی والدہ کی طرف سے درج کروائی گئی ایف آئی ار کے درخواست ہی پڑھ دو کسی دن ٹی وی پر؟ ہم بھی دیکھیں، باقی اتنا غصہ تصویر چلانے پر؟ واہ!!!
سینئر صحافی زبیر علی خان بھی ان کی بحث میں کود پڑے اور لکھا: عاصمہ شریف صاحبہ آج آپ اپنے پروگرام کا ایک سیگمنٹ ارشد شریف پر رکھ کر یہ ثابت کردیں کہ گھٹیا لوگ ارشد شریف شہید کے قاتلوں کا نام نہیں لے سکتے !!!
اے آر وائے نیوز کے صحافی علی عثمان نے لکھا: ویسے عاصمہ صاحبہ آپ کی اتنی اہمیت نہیں کہ آپ کو جواب دیا جائے مگر چلو پھر بھی بتا دیتا ہوں کے ارشد شریف کے قریبی ساتھیوں نے تومشترکہ تحقیقاتی ٹیم اور FFT کو بہت کچھ بتا دیا تھا مگر سوال یہ ہے کہ بطور صحافی آپ نے ارشد شریف کو انصاف دلوانے کے لیے کتنی آواز اٹھائی، تھوڑی ہمت کریں ارشد شریف کے لیے آواز بلند کریں اور شرمندگی کا ازالہ کر لیں۔