بھارتی شہریوں کی جائیدادیں بھی سامنے آئیں، اتنا شور نہیں مچا: محسن نقوی

Mohsin-Naqvi-1.jpg


جائیدادیں ناجائز پیسوں سے بنی ہیں یا نارکوٹکس کے پیسوں سے بنی ہے تو ضرور بتائیں: وزیر داخلہ
حال ہی میں سامنے آنے والی دبئی پراپرٹی لیکس میں 17 ہزار پاکستانی شہریوں کی 11 ارب ڈالر مالیت کی 23 ہزار جائیدادوں کے مالک ہونے کے انکشاف کے بعد سے ملک بھر میں ایک نئی بحث چھڑ چکی ہے۔ دبئی انلاکڈ نامی پراجیکٹ 2020 اور 2022 کے ایسے اعداد و شمار پر مبنی ہے جو دبئی میں غیرملکی شہریوں کی لاکھوں جائیدادوں کا تفصیلی جائزہ اور ان کی ملکیت بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے، رپورٹ میں وہ جائیدادیں شامل نہیں جو کمپنیوں کے نام پر خریدی گئیں یا کمرشل علاقوں میں موجود ہیں۔

دبئی پراپرٹی لیکس میں وزیر داخلہ محسن نقوی کی اہلیہ کا نام بھی سامنے آیا تھا جس پر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گفتگو میں کہا کہ اس رپورٹ میں سامنے آنے والی میری اہلیہ کی پراپرٹی 2017ء سے تھی جسے بیچ کر پچھلے برس ہی دوسری جائیداد خریدی۔ میری اہلیہ کی برطانیہ میں جائیدادیں موجود ہیں جس میں سے انہیں کچھ ورثے میں ملی تھیں اور کچھ انہوں نے خریدی ہیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ میں تو سمجھتا ہوں، سوری مجھے کہنا نہیں چاہیے کہ میں کہاں آکر پھنس گیا ہوں؟ میری نجی زندگی کو پر بات کی جا رہی ہے، سارا کچھ کرنا آپ کا حق ہے لیکن میری ساری زندگی کی کمائی کو آپ غیرقانونی کہا جا رہا ہے۔ میں تو ایسے کام پر سوری ڈیش ڈیش کرتا ہوں، اگر ایسی چیز ہے تو بہتر ہے ایسا کام نہ کروں، میں کسی سوچ کے ساتھ کام کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ دس سال پرانی جائیداد ہے جو کہ ڈکلیئرڈ ہے لیکن اس پر بات کرنا زیادتی ہے، میرا اس ساری چیز میں اختلاف یہ ہے کہ خبر ضرور دیں لیکن یہ نہ کریں کہ جیسے ساری جائیداد غیرقانونی ہے۔ میں تو 10 سال پہلے گورنمنٹ آفس ہولڈر نہیں تھا، آپ یہ کہیں کہ یہ پراپرٹی ڈکلیئرڈ نہیں ہے، ناجائز پیسوں سے بنی ہے یا نارکوٹکس کے پیسوں سے بنی ہیں تو ضرور بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے بہت سے شہریوں کے نام دبئی پراپرٹی لیکس میں سامنے آئے ہیں، ان کے میڈیا تو اس نے اتنا نہیں اچھالا، نارویجن کمپنی جس نے انہیں ٹاسک دیا ، اس میں بھی لکھا ہے کہ اس میں سے کوئی غیرقانونی جائیداد ہے تو بتائیں۔ ہماری یہ معلومات تو الیکشن کمیشن کے گوشواروں سے مل جانی تھیں لیکن ظاہر ایسے کیا جا رہا ہے جیسے یہ سب غیرقانونی جائیدادیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بطور بزنس مین اگر میں ٹیکس ادا کر رہا ہوں تو پاکستان میں یا غیرملک جہاں چاہوں انویسٹمنٹ کرسکتا ہوں، پراپرٹی میں باہر بھی خریدوں تو یہاں ٹیکس دینا پڑتا ہے۔ جائیدادیں اگر کسی کے پاس ناجائز ہے، ڈکلیئر نہیں ہے، رشوت کے پیسوں سے خریدی ہے تو ضرور ایشو بنائیں، یہ معاملہ ایسے ہائی لائٹ کیا گیا جیسے پتا نہیں کون سے پیسوں سے خریدی گئی ہے۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
الو کے پٹھے بھارت کا شور بھارت میں مچے گا اور نہ بھی مچے تو وہاں فوج تجھ جیسے کرپٹ ترین نمونے ڈھونڈھ ڈھونڈھ کر عوام کے سر پر نہیں بٹھاتی اپنے ملک کر ترقی دی ہے وہاں کے ہر فرد نے لیکن یہاں سے ہر کنجر پاکستان کو لوٹ لوٹ کر دوسرے ملکوں میں شفٹ کر رہا ہے
 

Wake Up Pakistan

Chief Minister (5k+ posts)
Saray Tenure main Dosray logo ke Maan Behaan aik kar dee
Aapni bari ayee tou ahsaaas huwa Personal life

iss kee aur kuttay walee karoo
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
Mohsin-Naqvi-1.jpg


جائیدادیں ناجائز پیسوں سے بنی ہیں یا نارکوٹکس کے پیسوں سے بنی ہے تو ضرور بتائیں: وزیر داخلہ
حال ہی میں سامنے آنے والی دبئی پراپرٹی لیکس میں 17 ہزار پاکستانی شہریوں کی 11 ارب ڈالر مالیت کی 23 ہزار جائیدادوں کے مالک ہونے کے انکشاف کے بعد سے ملک بھر میں ایک نئی بحث چھڑ چکی ہے۔ دبئی انلاکڈ نامی پراجیکٹ 2020 اور 2022 کے ایسے اعداد و شمار پر مبنی ہے جو دبئی میں غیرملکی شہریوں کی لاکھوں جائیدادوں کا تفصیلی جائزہ اور ان کی ملکیت بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے، رپورٹ میں وہ جائیدادیں شامل نہیں جو کمپنیوں کے نام پر خریدی گئیں یا کمرشل علاقوں میں موجود ہیں۔

دبئی پراپرٹی لیکس میں وزیر داخلہ محسن نقوی کی اہلیہ کا نام بھی سامنے آیا تھا جس پر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گفتگو میں کہا کہ اس رپورٹ میں سامنے آنے والی میری اہلیہ کی پراپرٹی 2017ء سے تھی جسے بیچ کر پچھلے برس ہی دوسری جائیداد خریدی۔ میری اہلیہ کی برطانیہ میں جائیدادیں موجود ہیں جس میں سے انہیں کچھ ورثے میں ملی تھیں اور کچھ انہوں نے خریدی ہیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ میں تو سمجھتا ہوں، سوری مجھے کہنا نہیں چاہیے کہ میں کہاں آکر پھنس گیا ہوں؟ میری نجی زندگی کو پر بات کی جا رہی ہے، سارا کچھ کرنا آپ کا حق ہے لیکن میری ساری زندگی کی کمائی کو آپ غیرقانونی کہا جا رہا ہے۔ میں تو ایسے کام پر سوری ڈیش ڈیش کرتا ہوں، اگر ایسی چیز ہے تو بہتر ہے ایسا کام نہ کروں، میں کسی سوچ کے ساتھ کام کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ دس سال پرانی جائیداد ہے جو کہ ڈکلیئرڈ ہے لیکن اس پر بات کرنا زیادتی ہے، میرا اس ساری چیز میں اختلاف یہ ہے کہ خبر ضرور دیں لیکن یہ نہ کریں کہ جیسے ساری جائیداد غیرقانونی ہے۔ میں تو 10 سال پہلے گورنمنٹ آفس ہولڈر نہیں تھا، آپ یہ کہیں کہ یہ پراپرٹی ڈکلیئرڈ نہیں ہے، ناجائز پیسوں سے بنی ہے یا نارکوٹکس کے پیسوں سے بنی ہیں تو ضرور بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے بہت سے شہریوں کے نام دبئی پراپرٹی لیکس میں سامنے آئے ہیں، ان کے میڈیا تو اس نے اتنا نہیں اچھالا، نارویجن کمپنی جس نے انہیں ٹاسک دیا ، اس میں بھی لکھا ہے کہ اس میں سے کوئی غیرقانونی جائیداد ہے تو بتائیں۔ ہماری یہ معلومات تو الیکشن کمیشن کے گوشواروں سے مل جانی تھیں لیکن ظاہر ایسے کیا جا رہا ہے جیسے یہ سب غیرقانونی جائیدادیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بطور بزنس مین اگر میں ٹیکس ادا کر رہا ہوں تو پاکستان میں یا غیرملک جہاں چاہوں انویسٹمنٹ کرسکتا ہوں، پراپرٹی میں باہر بھی خریدوں تو یہاں ٹیکس دینا پڑتا ہے۔ جائیدادیں اگر کسی کے پاس ناجائز ہے، ڈکلیئر نہیں ہے، رشوت کے پیسوں سے خریدی ہے تو ضرور ایشو بنائیں، یہ معاملہ ایسے ہائی لائٹ کیا گیا جیسے پتا نہیں کون سے پیسوں سے خریدی گئی ہے۔
kaesae baehsurum chore hein, where the fk u got money mf u look like a chore looter just because full support of coas mf
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Tou India chalaa jaa harami. Par wahan ki fouj tou apnaa kaam karti hai tou phir tujhey koun sa tera General baap goud le ga?
 

Choudhry ji

Senator (1k+ posts)
Aaj ehsas ho raha hey Iqbal or Jinnah Sahab ne ghalti ki .... iss corrupt mafia ko Inda ya Bartania ka ghulam hi rehney detey to behter tha ... hum iss qabil hi nahein thay ki azzadi milty.
 

Azpir

MPA (400+ posts)
Mohsin-Naqvi-1.jpg


جائیدادیں ناجائز پیسوں سے بنی ہیں یا نارکوٹکس کے پیسوں سے بنی ہے تو ضرور بتائیں: وزیر داخلہ
حال ہی میں سامنے آنے والی دبئی پراپرٹی لیکس میں 17 ہزار پاکستانی شہریوں کی 11 ارب ڈالر مالیت کی 23 ہزار جائیدادوں کے مالک ہونے کے انکشاف کے بعد سے ملک بھر میں ایک نئی بحث چھڑ چکی ہے۔ دبئی انلاکڈ نامی پراجیکٹ 2020 اور 2022 کے ایسے اعداد و شمار پر مبنی ہے جو دبئی میں غیرملکی شہریوں کی لاکھوں جائیدادوں کا تفصیلی جائزہ اور ان کی ملکیت بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے، رپورٹ میں وہ جائیدادیں شامل نہیں جو کمپنیوں کے نام پر خریدی گئیں یا کمرشل علاقوں میں موجود ہیں۔

دبئی پراپرٹی لیکس میں وزیر داخلہ محسن نقوی کی اہلیہ کا نام بھی سامنے آیا تھا جس پر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گفتگو میں کہا کہ اس رپورٹ میں سامنے آنے والی میری اہلیہ کی پراپرٹی 2017ء سے تھی جسے بیچ کر پچھلے برس ہی دوسری جائیداد خریدی۔ میری اہلیہ کی برطانیہ میں جائیدادیں موجود ہیں جس میں سے انہیں کچھ ورثے میں ملی تھیں اور کچھ انہوں نے خریدی ہیں۔

محسن نقوی نے کہا کہ میں تو سمجھتا ہوں، سوری مجھے کہنا نہیں چاہیے کہ میں کہاں آکر پھنس گیا ہوں؟ میری نجی زندگی کو پر بات کی جا رہی ہے، سارا کچھ کرنا آپ کا حق ہے لیکن میری ساری زندگی کی کمائی کو آپ غیرقانونی کہا جا رہا ہے۔ میں تو ایسے کام پر سوری ڈیش ڈیش کرتا ہوں، اگر ایسی چیز ہے تو بہتر ہے ایسا کام نہ کروں، میں کسی سوچ کے ساتھ کام کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ دس سال پرانی جائیداد ہے جو کہ ڈکلیئرڈ ہے لیکن اس پر بات کرنا زیادتی ہے، میرا اس ساری چیز میں اختلاف یہ ہے کہ خبر ضرور دیں لیکن یہ نہ کریں کہ جیسے ساری جائیداد غیرقانونی ہے۔ میں تو 10 سال پہلے گورنمنٹ آفس ہولڈر نہیں تھا، آپ یہ کہیں کہ یہ پراپرٹی ڈکلیئرڈ نہیں ہے، ناجائز پیسوں سے بنی ہے یا نارکوٹکس کے پیسوں سے بنی ہیں تو ضرور بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے بہت سے شہریوں کے نام دبئی پراپرٹی لیکس میں سامنے آئے ہیں، ان کے میڈیا تو اس نے اتنا نہیں اچھالا، نارویجن کمپنی جس نے انہیں ٹاسک دیا ، اس میں بھی لکھا ہے کہ اس میں سے کوئی غیرقانونی جائیداد ہے تو بتائیں۔ ہماری یہ معلومات تو الیکشن کمیشن کے گوشواروں سے مل جانی تھیں لیکن ظاہر ایسے کیا جا رہا ہے جیسے یہ سب غیرقانونی جائیدادیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بطور بزنس مین اگر میں ٹیکس ادا کر رہا ہوں تو پاکستان میں یا غیرملک جہاں چاہوں انویسٹمنٹ کرسکتا ہوں، پراپرٹی میں باہر بھی خریدوں تو یہاں ٹیکس دینا پڑتا ہے۔ جائیدادیں اگر کسی کے پاس ناجائز ہے، ڈکلیئر نہیں ہے، رشوت کے پیسوں سے خریدی ہے تو ضرور ایشو بنائیں، یہ معاملہ ایسے ہائی لائٹ کیا گیا جیسے پتا نہیں کون سے پیسوں سے خریدی گئی ہے۔
Wahan tumari Tara aurtain be to nahi uthae jati. Na Riyasat k naam pe logo ko gayab Kiya jata ha. Madarchodo
 

Shehbaz

Senator (1k+ posts)
مادر چوت وہاں کتنے ریٹائرڈ جرنیلوں اورسیاست دانوں کے نام ہیں ؟