mtahseenpk
MPA (400+ posts)
اس ماہِ ربیع الاول میں بہت شدت کے ساتھ احساس ہورہا ہے کہ کیسے ہم نے اپنے کریم آقاصلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا ہے۔ معمولی معمولی اختلافات پر ہم کتنی نفرت کرتے ہیں ایک دوسرے سے۔ دل ایک دوسرے کے خلاف بغض اور کینوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ مساجد علیحدہ کرلیں ہیں۔
مساجد میں بیٹھ کر اپنے سے اختلاف رکھنے والے دوسرے مسلمانوں کی غیبت، چغلی، بدخوئی اور بہتان تراشی کرتے ہیں۔ اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کیا ہم اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کو خوش کررہے ہیں؟ صرف ایک لمحے کے لیے ان کی زندگی پر نگاہ دوڑائیں کہ انہوں نے اپنی تریسٹھ سالہ دنیاوی زندگی میں ہر ہر پل ہمارے لیے کتنی محنت کی۔ کتنی دعائیں دیں ہمیں، کتنا پیار کرتے تھے وہ ہمیں۔ اولاد کے لیے نہیں مانگتے تھے اُمت کے لیے مانگتے تھے۔
لیکن ہم نے جواب میں ان کو کیا دیا؟ کیا ہم ایک بن کر نہیں رہ سکتے؟ کیا ہم ان کے لیے اس تفرقہ بازی کو ختم نہیں کرسکتے؟ کیا ہمارے فرقے ہمیں اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ پیارے ہیں؟ قسم سے دل بہت دکھی ہے یہ سب دیکھ کر۔ ہمیں آج تک جتنا نقصان ہوا ہے وہ آپس کے جھگڑوں اور اس فرقہ پرستی سے ہی ہوا ہے۔ شام کے حالات ہی دیکھ لیں سب فرقہ واریت کا کیا دھرا ہے۔
میں تو کافی عرصہ پہلے فرقہ پرستی سے توبہ کرچکا اور اب میرا کوئی فرقہ نہیں۔ میں یہ چند لائینیں صرف اس لیے لکھ رہا ہوں کہ آپ تک بھی پیغام پہنچا سکوں کہ آئیں آج سے ہر طرح کی فرقہ واریت سے توبہ کرتے ہیں۔ اپنے دلوں کو کسی بھی دوسرے کلمہ گو کے لیے ہر قسم کے بغض اور کینے سے صاف کرتے ہیں۔ ہم نماز پڑھنے سے پہلے کبھی نہیں سوچیں گے کہ یہ کس فرقہ کی مسجد ہے اور کون امام ہے۔ ہم کوئی ایسی بات نہیں کریں گے جس سے فرقہ واریت پھیلے۔
ہم ہر اس شخص کا بائیکاٹ کریں گے جس کی کسی بھی بات سے فرقہ واریت چھلکتی ہے یا اُمت کو توڑنے کی بات کرتا ہو۔ چاہے وہ شخص ہم سے ہو یا ممبرِ رسول پر بیٹھا کوئی خطیب، واعظ یا ذاکر۔ اگر ہمیں کسی فرقے یا کسی مسلمان کے بارے میں سو فیصد یقین بھی ہو کہ وہ غلط ہے تو ہم اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ اختیار کریں گے۔ یاد رکھیں آقا صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کسی سے نفرت نہیں فرماتے تھے۔ بغض و کینہ وغیرہ سے پاک تھے۔ ہاتھ جوڑ کر گذاراش کرتا ہوں کہ آئیں یہ سب نفرتیں چھوڑ دیں۔
وعدہ کریں کہ آئندہ ایسی کوئی بات نہیں کریں گے جس سے فرقہ واریت پھیلے۔ چاہے وہ بات زبانی ہو، تحریری یا پھر تصویر کی شکل میں۔ آئیں آج عہد کرتے ہیں کہ ہم آئندہ ربیع الاول تک کوشش کرکے جتنا ممکن ہوسکے ہر کلمہ گو کو فرقہ واریت کے عذاب سے نکالنے کی کوشش کریں گے۔ ہم اگلے ١٢ ربیع الاول کو اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں ہدیہ پیش کریں گے کہ آقا صلی اللہ علیہ وسلم ہم نے آپ کی اُمت کوجوڑنے کی اپنی سی کوشش کی۔
اور تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ میں نہ پڑو. القران
(محمد تحسین)
مساجد میں بیٹھ کر اپنے سے اختلاف رکھنے والے دوسرے مسلمانوں کی غیبت، چغلی، بدخوئی اور بہتان تراشی کرتے ہیں۔ اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کیا ہم اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کو خوش کررہے ہیں؟ صرف ایک لمحے کے لیے ان کی زندگی پر نگاہ دوڑائیں کہ انہوں نے اپنی تریسٹھ سالہ دنیاوی زندگی میں ہر ہر پل ہمارے لیے کتنی محنت کی۔ کتنی دعائیں دیں ہمیں، کتنا پیار کرتے تھے وہ ہمیں۔ اولاد کے لیے نہیں مانگتے تھے اُمت کے لیے مانگتے تھے۔
لیکن ہم نے جواب میں ان کو کیا دیا؟ کیا ہم ایک بن کر نہیں رہ سکتے؟ کیا ہم ان کے لیے اس تفرقہ بازی کو ختم نہیں کرسکتے؟ کیا ہمارے فرقے ہمیں اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ پیارے ہیں؟ قسم سے دل بہت دکھی ہے یہ سب دیکھ کر۔ ہمیں آج تک جتنا نقصان ہوا ہے وہ آپس کے جھگڑوں اور اس فرقہ پرستی سے ہی ہوا ہے۔ شام کے حالات ہی دیکھ لیں سب فرقہ واریت کا کیا دھرا ہے۔
میں تو کافی عرصہ پہلے فرقہ پرستی سے توبہ کرچکا اور اب میرا کوئی فرقہ نہیں۔ میں یہ چند لائینیں صرف اس لیے لکھ رہا ہوں کہ آپ تک بھی پیغام پہنچا سکوں کہ آئیں آج سے ہر طرح کی فرقہ واریت سے توبہ کرتے ہیں۔ اپنے دلوں کو کسی بھی دوسرے کلمہ گو کے لیے ہر قسم کے بغض اور کینے سے صاف کرتے ہیں۔ ہم نماز پڑھنے سے پہلے کبھی نہیں سوچیں گے کہ یہ کس فرقہ کی مسجد ہے اور کون امام ہے۔ ہم کوئی ایسی بات نہیں کریں گے جس سے فرقہ واریت پھیلے۔
ہم ہر اس شخص کا بائیکاٹ کریں گے جس کی کسی بھی بات سے فرقہ واریت چھلکتی ہے یا اُمت کو توڑنے کی بات کرتا ہو۔ چاہے وہ شخص ہم سے ہو یا ممبرِ رسول پر بیٹھا کوئی خطیب، واعظ یا ذاکر۔ اگر ہمیں کسی فرقے یا کسی مسلمان کے بارے میں سو فیصد یقین بھی ہو کہ وہ غلط ہے تو ہم اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ اختیار کریں گے۔ یاد رکھیں آقا صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کسی سے نفرت نہیں فرماتے تھے۔ بغض و کینہ وغیرہ سے پاک تھے۔ ہاتھ جوڑ کر گذاراش کرتا ہوں کہ آئیں یہ سب نفرتیں چھوڑ دیں۔
وعدہ کریں کہ آئندہ ایسی کوئی بات نہیں کریں گے جس سے فرقہ واریت پھیلے۔ چاہے وہ بات زبانی ہو، تحریری یا پھر تصویر کی شکل میں۔ آئیں آج عہد کرتے ہیں کہ ہم آئندہ ربیع الاول تک کوشش کرکے جتنا ممکن ہوسکے ہر کلمہ گو کو فرقہ واریت کے عذاب سے نکالنے کی کوشش کریں گے۔ ہم اگلے ١٢ ربیع الاول کو اپنے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں ہدیہ پیش کریں گے کہ آقا صلی اللہ علیہ وسلم ہم نے آپ کی اُمت کوجوڑنے کی اپنی سی کوشش کی۔
اور تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ میں نہ پڑو. القران
(محمد تحسین)
Last edited by a moderator: