کمپوٹر کا استعمال تو آج کل بہت عام ہے اور پاکستان جیسے ملک میں بھی کروڑوں افراد اسے روزمرہ کے کاموں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔تاہم اگر آپ کے ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر کا ماﺅس خراب ہوجائے تو صرف کی بورڈ سے اسے سنبھالنا کافی مشکل ہوجاتا ہے۔تو اگر آپ کو یہ چند کی بورڈ شارٹ کٹس معلوم ہو تو آپ انٹرنیٹ اور دیگر کاموں کو محض اپنی انگلیوں کی مدد سے بھی کرسکتے ہیں۔ بک مارک ایڈ کرنا
اپنی کسی پسندیدہ ویب سائٹ کا پیج محفوظ کرنا ہو تو ماﺅس کو حرکت دینے کی بجائے کی بورڈ پر بس Ctrl + D دبا دیں اور بس۔ ہمیشہ کے لیے ڈیلیٹ کرنا
جب آپ کسی فائل کو ہمیشہ کے لیے کمپیوٹر سسٹم سے باہر کرنا چاہتے ہو یعنی ری سائیکل بن میں جائے بغیر غائب کردینا چاہتے ہو تو Shift + Delete کلک کریں۔ براﺅزر بند کرنا
اگر تو دفتر میں گیم کھیل رہے اور باس آجائے یا کسی بھی وجہ سے دوسروں کی نظر سے اپنی ویب سرگرمیوں کو بچانا چاہتے ہو تو Alt + F4 آپ کے کام آئے گا۔ ڈیسک ٹاپ لانا
اگر تو آپ نے کمپیوٹر پر بہت زیادہ ونڈوز کھول رکھی ہو اور فوری طور پر ڈیسک ٹاپ پر رسائی چاہتے ہو تو Window key + D سے ایسا ممکن ہے۔ فائل یا فولڈرز کی تلاش
کسی ایک فائل کے لیے تمام فولڈرز میں سرچ کرنے کی زحمت میں نہ پڑیں بلکہ Window key + F کے شارٹ کٹ کو استعمال کرکے بھی ایسا ممکن ہے۔ زوم لیول بدلنا
اگر کسی ویب یا کسی اور پروگرام میں کام کرتے ہوئے اس میں زوم ان یا آﺅٹ کرنے کی ضرورت ہو تو Ctrl + scroll mouse wheel کو استعمال کریں۔ براﺅزر میں بند ہوجانے والے ٹیب کو ری اوپن کرنا
کیا آپ نے غلطی سے کسی ایسی براﺅزر ٹیب کو بند کردیا ہے جس کو آپ دیکھ رہے تھے اور اس کی دوبارہ تلاش کافی مشکل ہے ؟ تو اس پیج کو ری اوپن کرنے کے لیے Ctrl + Shift + T کو آزما کر دیکھیں۔ کھلے ہوئے پروگرامز میں سوئچ کرنا
یہ شارٹ کٹ لگ بھگ سب کو ہی معلوم ہوگا یعنی Alt + Tab کی مدد سے ایک سے دوسری ونڈو پر جایا جاسکتا ہے تاہم ونڈوز سیون میں Window key + Tab کے ذریعے بھی یہ کام کیا جاسکتا ہے۔ اسکرین شاٹ لیں
اسکرین پر موجود کسی بھی چیز کی فوری تصویر یا اسکرین شاٹ کے لیے Print Screen کے بٹن کو دبا دیں یہ شارٹ کٹ ان ویب پیجز کے لیے کارآمد ہے جہاں کاپی اور پیسٹ کی اجازت نہیں ہوتی۔ ویب پیج کو ریفریش کرنا
آپ کو کسی تازہ اپ ڈیٹ کے بارے میں جاننا ہے تو اسکرین کو ریفریش کرنے کے لیے F5 یا Ctrl + R سے اسے ریفریش کرلیں۔ براﺅزر پیج کو بیک کرنا
براﺅزر پر آپ نے پہلے گوگل کو اوپن کیا اور پھر اس کی جگہ فیس بک کھول لی مگر اب واپس گوگل پر جانا چاہتے ہیں تو Alt + ← مددگار ثابت ہوگا۔ اسپیلنگ یا گرامر چیک
بہترین اسپیلنگ اور گرامر کو یقینی بنانے کے لیے F7 کا بٹن مددگار ثابت ہوتا ہے۔ http://www کا اضافہ کرنا
ویب براﺅزر پر بس ویب سائٹ کا نام لکھیں جیسے گوگل اور پھر Ctrl + Enter دبائیں، http://www اور .com خود ہی شامل ہوجائیں گے۔ ایڈریس بار پر جانا
اگر ماﺅس کام نہیں کررہا اور فوری طور پر کوئی نیا ویب لنک براﺅزر پر ڈالنا چاہتے ہیں تو Ctrl + L یا F6 کی مدد لیں۔
بصرہ ميں ايک انتہائی حسين وجميل عورت رہا کرتی تھی ۔لوگ اسے شعوانہ کے نام سے جانتے تھے ۔ظاہری حسن وجمال کے ساتھ ساتھ اس کی آواز بھی بہت خوبصورت تھی ۔اپنی خوبصورت آواز کی وجہ سے وہ گائيکی اور نوحہ گری میں مشہور تھی ۔ بصرہ شہر ميں خوشی اور غمی کی کوئی مجلس اس کے بغير ادھوری تصور کی جاتی تھی ۔يہی وجہ تھی کہ اس کے پاس بہت سا مال و دولت جمع ہو گيا تھا ۔بصرہ شہر ميں فسق وفجور کے حوالے سے اس کی مثال دی جاتی تھی ۔اس کا رہن سہن اميرانہ تھا ،وہ بيش قيمت لباس زيب تن کرتی اور گراں بہا زيورات سے بنی سنوری رہتی تھی۔ ايک دن وہ اپنی رومی اور ترکی کنيزوں کے ساتھ کہيں جا رہی تھی ۔راستے ميں اس کا گزر حضرت صالح المری علیہ الرحمۃکے گھر کے قریب سے ہو ا۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اللہ عزوجل کے برگزيدہ بندوں ميں سے تھے ۔آپ باعمل عالم دين اور عابد و زاہد تھے۔ آپ اپنے گھر ميں لوگوں کو وعظ ارشاد فرمايا کرتے تھے ۔آپ کے وعظ کی تاثير سے لوگوں پر رقت طاری ہو جاتی اوروہ بڑی زورزور سے آہ و بکاء شروع کر ديتے اور اللہ عزوجل کے خوف سے ان کی آنکھوں سے آنسوؤں کی جھڑياں لگ جاتيں ۔جب شعوانہ نامی وہ عورت وہاں سے گزرنے لگی تو اس نے گھر سے آہ وفغاں کی آوازيں سنيں ۔ آوازيں سن کر اسے بہت غصہ آيا ۔وہ اپنی کنيزوں سے کہنے لگی :''تعجب کی بات ہے کہ يہاں نوحہ کیا جارہا ہے اور مجھے اس کی خبر تک نہيں دی گئی۔ ''پھر اس نے ايک خادمہ کو گھر کے حالات معلوم کرنے کے ليے اندر بھیج ديا ۔وہ لونڈی اندر گئی اور اندر کے حالات ديکھ کر اس پربھی خدا عزوجل کا خوف طاری ہو گيا اور وہ وہيں بيٹھ گئی ۔جب وہ واپس نہ آئی توشعوانہ نے کافی انتظار کے بعد دوسری اور پھر تيسری لونڈی کو اندر بھیجا مگر وہ بھی واپس نہ لوٹيں ۔پھر اس نے چوتھی خادمہ کو اندر بھیجا جو تھوڑی دير بعد واپس لوٹ آئی اور اس نے بتايا کہ گھر ميں کسی کے مرنے پر ماتم نہيں ہو رہا بلکہ اپنے گناہوں پر آہ وبکاء کی جارہی ہے ،لوگ اپنے گناہوں کی وجہ سے اللہ عزوجل کے خوف سے رو رہے ہيں ۔'' شعوانہ نے يہ سنا تو ہنس دی اور ان کا مذاق اڑانے کی نيت سے گھر کے اندر داخل ہو گئی ۔لیکن قدرت کو کچھ اورہی منظور تھا ۔ جونہی وہ اندر داخل ہوئی اللہ وزوجل نے اس کے دل کو پھیر ديا ۔ جب اس نے حضرت صالح المری علیہ الرحمۃکو ديکھا تو دل ميں کہنے لگی : ''افسوس !ميری تو ساری عمر ضائع ہو گئی، ميں نے انمول زندگی گناہوں ميں اکارت کر دی،وہ ميرے گناہوں کوکیونکر معاف فرمائے گا؟ ''انہی خيالات سے پريشان ہوکر اس نے حضرت صالح المری علیہ الرحمۃسے پوچھا :''اے امام المسلمين!کيا اللہ عزوجل نافرمانوں اور سرکشوں کے گناہ بھی معاف فرما ديتا ہے ؟''آپ نے فرمايا :''ہاں !يہ وعظ ونصيحت اور وعدے وعيديں سب انہی کے ليے تو ہيں تاکہ وہ سيدھے راستے پر آ جائيں ۔''اس پر بھی اس کی تسلی نہ ہوئی تو وہ کہنے لگی:''ميرے گناہ تو آسمان کے ستاروں اور سمندر کی جھاگ سے بھی زيادہ ہيں۔''آپ نے فرمايا :''کوئی بات نہيں !اگر تيرے گناہ شعوانہ سے بھی زيادہ ہوں تو بھی اللہ عزوجل معاف فرمادے گا ۔''يہ سن کر وہ چيخ پڑی اور رونا شروع کر ديا اور اتنا روئی کہ اس پر بے ہوشی طاری ہو گئی ۔ تھوڑی دير بعد جب اسے ہوش آيا تو کہنے لگی:''حضرت !ميں ہی وہ شعوانہ ہوں جس کے گناہوں کی مثاليں دی جاتی ہيں ۔''پھر اس نے اپنا قيمتی لباس اور گراں قدر زيوراتار کر پرانا سا لباس پہن ليا اور گناہوں سے کمايا ہوا سارا مال غرباء میں تقسیم کر ديا اوراپنے تمام غلام اور خادمائيں بھی آزاد کر ديں ۔ پھر اپنے گھر ميں مقيد ہو کر بيٹھ گئی ۔ اس کے بعد وہ شب و روز اللہ عزوك؛ کی عبادت ميں مصروف رہتی اور اپنے گناہوں پر روتی رہتی اور ان کی معافی مانگتی رہتی ۔رو رو کر رب عزوجل کی بارگاہ ميں التجائيں کرتی :''اے توبہ کرنے والوں کو محبوب رکھنے والے اور گنہگاروں کو معاف فرمانے والے !مجھ پر رحم فرما،ميں کمزور ہوں تيرے عذاب کی سختيوں کو برداشت نہيں کر سکتی ،تو مجھے اپنے عذاب سے بچا لے اور مجھے اپنی زيارت سے مشرف فرما۔'' اس نے اسی حالت ميں چاليس سال زندگی بسر کی اورانتقال کر گئی ۔(حکايات الصالحين ص۷۴) #انتخاب