سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے 85 ارب روپے کی توقعات غیر حقیقت پسندانہ ہیں، اور بہتر ہوگا کہ 10 ارب روپے کی پیشکش کو قبول کر لیا جائے۔
شاہد خاقان کے مطابق پی آئی اے کی مارکیٹ ویلیو کو مدنظر رکھتے ہوئے 10 ارب روپے کی بولی بھی ایک بڑی رقم ہے، اور اس سے زیادہ قیمت پر خریدار نہیں مل سکتے۔
خیال رہے کہ شاہد خاقان عباسی ائیر بلیو نامی ائیرلائن کے مالک ہیں اور وہ نوازشریف کے دوسرے دور حکومت میں پی آئی اے کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔
انہوں نے حکومت کی کارکردگی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس مینڈیٹ اور اچھی کارکردگی دونوں کی کمی ہے، اور الٹے سیدھے قوانین بنا کر ملک چلانے کی کوشش ناکامی کا ثبوت ہے۔
اپوزیشن کے کردار پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ سیاست کا واحد مقصد عمرانخان کو جیل سے باہر نکالنا ہے، اور ملکی مسائل یا حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کی بجائے وہ امید لگا کر بیٹھے ہیں کہ امریکی دباؤ سے بانی کی رہائی ممکن ہوگی، جو کہ ایک خام خیالی ہے۔
شاہد خاقان نے پہلے تسلیم کیا کہ عمران خان کے ٹرمپ سے زاتی نوعیت کے تعلقات تو ہیں مگر ٹرمپ اسکی رہائی کے لئے دباو نہیں ڈالے گا۔ شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی تسلیم کیا کہ نواز شریف کلنٹن کی وجہ سے ہی رہا ہوا