میں ان لوگوں کی خاطر حقائق بیان کرنا چاہتا ہوں جو غلطی سے سمجھ رہے ہیں کہ پی ٹی آئ قرضے اتار رہی ہے یا حکومتی اخراجات کم کر رہی ہے یا بجٹ کا خسارہ کم کر رہی ہے۔ یہ ان میں سے کچھ نہیں کر رہی بلکہ یہ اس کا الٹ کر رہی ہے یہ ستائیس سو بلین کا خسارہ کرے گی۔ نہ صرف عمران خان اور اسد عمر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ پیدا کیا بلکہ جی ڈی پی کے سات اعشاریہ دو فیصد کا خسارہ نون لیگ کے دور کے کسی بھی خسارے سے زیادہ ہے۔
ملک کی تاریخ میں اس شرح کے خسارے کی مثال بہت کم پائ جاتی ہے۔ پانچ سالوں میں نون لیگ نے گیارہ ہزار بلین قرضے میں اضافہ کیا جس سے مجموعی طور پہ قرضہ چودہ ہزار بلین سے ساڑھے چوبیس ہزار بلین پر پہنچا۔ (پی ٹی آئ نے اب ان حقائق کو سینیٹ میں تسلیم کر لیا ہے جبکہ میں پچھلے سال سے یہی کہ رہا ہوں) ان پیسوں سے نون لیگ نے بجلی کا نظام، سڑکوں کی تعمیر وغیرہ کی۔ لیکن پی ٹی آئ اس ایک سال میں پانچ ہزار بلین کا قرض چڑھائے۔ یہ نون لیگ سے دگنی رفتار پر قرض چڑھا رہے ہیں بنیادی ڈھانچے انفراسٹرکچر میں بغیر کسی اضافےکے۔ نہ صرف پی ٹی آئ قرضہ اتار نہیں رہا بلکہ تاریخ کی تیز ترین رفتار پر مزید قرضہ چڑھا رہا ہے۔ ایک سال میں پی ٹی آئ نے ملک کے مجموعی قرضے میں اتنا اضافہ کر دیا جتنا ملک کے پہلے چالیس سالوں میں نہیں ہوا۔
عمران خان نے اب تک اس سے زیادہ قرضہ لے لیا ہے جتنا کہ قائداعظم سے لے کر جنرل ضیا تک آنے والے لیڈران نے لیا تھا۔ یہ ایسے سیاستدان نے کیا ہے جس کا بنیادی منشور ہی قرض گھٹانا تھا۔ پی ٹی آئ نے ترقیاتی اخراجات تو کم کر دیئے لیکن ایک بھی جاری اخراجات کا منصوبہ ایسا نہیں جس میں خرچہ کم کیا ہو۔ ایک بھی نہیں۔ یہ ستائیس سو بلین کا خسارہ کرے گی۔ نہ صرف عمران خان اور اسد عمر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ پیدا کیا بلکہ جی ڈی پی کے سات اعشاریہ دو فیصد کا آف جی ڈی پی کا خسارہ نون لیگ کے دور کے کسی بھی خسارے سے زیادہ ہے۔ ملک کی تاریخ میں اس شرح کے خسارے کی مثال بہت کم پائ جاتی ہے- ایک ایسی پارٹی جس نے حکومتی اخراجات میں کمی کو اپنا بنیادی کام قرار دیا تھا،
حیرت کی بات ہے کہ کسی بھی شعبے میں اخراجات کم نہیں کئے گئے ہیں۔ کیا اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ الیکشن سے پیلے کا بیانیہ محض جھوٹ پر مبنی تھا؟ پی ٹی آئ کے منسٹروں نے بڑی صنعتی طاقتوں کے ساتھ مل کر قوم کو نقصان پہنچایا ہے جس میں فرنس آئل، ادویات وغیرہ شامل ہیں ۔ اس حکومت کو نون لیگ سے اچھی معیشت ورسے میں ملی۔ مہنگائی چار فیصد اور ترقی کی شرح ٥.٨ فیصد تھی۔ لیکن جو معیشت عمران خان اور اسد عمر حفیظ شیخ کو دے رہے ہیں وہ کہیں ذیادہ خراب ہو چکی ہے۔ مہنگائی دوگنی ہو چکی ہے اور ترقی کی شرح آدھی۔ مجھے حفیظ شیخ سے ھم دردی ہے۔ مگر دراصل پاکستان کی عوام پی ٹی آئ کی نا اہلی کی سزا بھگت رہی ہے۔
لوگوں کو نوکریاں نہیں مل رہیں۔ گزارا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ بجلی اور گیس مہنگی ہو گئ ہیں۔ دوائوں کی قیمت تین گناہ بڑھ گئ ہے۔ اور زیادہ بچے بھوکے سو رہے ہیں اور ان کی ذہنی اور جسمانی نشو و نما نہیں ہو پا رہی۔ اور یہ سب پی ٹی آئ کی نا اہلی اور جھوٹ کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ اس پر غور کیجئے۔
ملک کی تاریخ میں اس شرح کے خسارے کی مثال بہت کم پائ جاتی ہے۔ پانچ سالوں میں نون لیگ نے گیارہ ہزار بلین قرضے میں اضافہ کیا جس سے مجموعی طور پہ قرضہ چودہ ہزار بلین سے ساڑھے چوبیس ہزار بلین پر پہنچا۔ (پی ٹی آئ نے اب ان حقائق کو سینیٹ میں تسلیم کر لیا ہے جبکہ میں پچھلے سال سے یہی کہ رہا ہوں) ان پیسوں سے نون لیگ نے بجلی کا نظام، سڑکوں کی تعمیر وغیرہ کی۔ لیکن پی ٹی آئ اس ایک سال میں پانچ ہزار بلین کا قرض چڑھائے۔ یہ نون لیگ سے دگنی رفتار پر قرض چڑھا رہے ہیں بنیادی ڈھانچے انفراسٹرکچر میں بغیر کسی اضافےکے۔ نہ صرف پی ٹی آئ قرضہ اتار نہیں رہا بلکہ تاریخ کی تیز ترین رفتار پر مزید قرضہ چڑھا رہا ہے۔ ایک سال میں پی ٹی آئ نے ملک کے مجموعی قرضے میں اتنا اضافہ کر دیا جتنا ملک کے پہلے چالیس سالوں میں نہیں ہوا۔
عمران خان نے اب تک اس سے زیادہ قرضہ لے لیا ہے جتنا کہ قائداعظم سے لے کر جنرل ضیا تک آنے والے لیڈران نے لیا تھا۔ یہ ایسے سیاستدان نے کیا ہے جس کا بنیادی منشور ہی قرض گھٹانا تھا۔ پی ٹی آئ نے ترقیاتی اخراجات تو کم کر دیئے لیکن ایک بھی جاری اخراجات کا منصوبہ ایسا نہیں جس میں خرچہ کم کیا ہو۔ ایک بھی نہیں۔ یہ ستائیس سو بلین کا خسارہ کرے گی۔ نہ صرف عمران خان اور اسد عمر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ پیدا کیا بلکہ جی ڈی پی کے سات اعشاریہ دو فیصد کا آف جی ڈی پی کا خسارہ نون لیگ کے دور کے کسی بھی خسارے سے زیادہ ہے۔ ملک کی تاریخ میں اس شرح کے خسارے کی مثال بہت کم پائ جاتی ہے- ایک ایسی پارٹی جس نے حکومتی اخراجات میں کمی کو اپنا بنیادی کام قرار دیا تھا،
حیرت کی بات ہے کہ کسی بھی شعبے میں اخراجات کم نہیں کئے گئے ہیں۔ کیا اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ الیکشن سے پیلے کا بیانیہ محض جھوٹ پر مبنی تھا؟ پی ٹی آئ کے منسٹروں نے بڑی صنعتی طاقتوں کے ساتھ مل کر قوم کو نقصان پہنچایا ہے جس میں فرنس آئل، ادویات وغیرہ شامل ہیں ۔ اس حکومت کو نون لیگ سے اچھی معیشت ورسے میں ملی۔ مہنگائی چار فیصد اور ترقی کی شرح ٥.٨ فیصد تھی۔ لیکن جو معیشت عمران خان اور اسد عمر حفیظ شیخ کو دے رہے ہیں وہ کہیں ذیادہ خراب ہو چکی ہے۔ مہنگائی دوگنی ہو چکی ہے اور ترقی کی شرح آدھی۔ مجھے حفیظ شیخ سے ھم دردی ہے۔ مگر دراصل پاکستان کی عوام پی ٹی آئ کی نا اہلی کی سزا بھگت رہی ہے۔
لوگوں کو نوکریاں نہیں مل رہیں۔ گزارا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ بجلی اور گیس مہنگی ہو گئ ہیں۔ دوائوں کی قیمت تین گناہ بڑھ گئ ہے۔ اور زیادہ بچے بھوکے سو رہے ہیں اور ان کی ذہنی اور جسمانی نشو و نما نہیں ہو پا رہی۔ اور یہ سب پی ٹی آئ کی نا اہلی اور جھوٹ کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ اس پر غور کیجئے۔
https://twitter.com/x/status/1127197451448934400
Last edited by a moderator: