ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی چاقو سے حملے میں محفوظ رہے۔
کراچی میں جمعرات کی صبح مفتی تقی عثمانی پرقاتلانہ حملے کی کوشش ناکام بنادی گئی۔ مفتی تقی عثمانی حملے میں محفوظ رہے۔ قاتلانہ حملے کی کوشش دارالعلوم کورنگی میں نماز فجر کے بعد کی گئی۔ حملہ آور نے تقی عثمانی سے بات کرنے کی کوشش کی اور چاقو نکال لیا۔
ساتھ موجود گارڈز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو پکڑ لیا۔حملہ آور کو پولیس کے حوالے کردیا گیاہے۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
دو سال قبل مارچ میں کراچی کی نیپا چورنگی پر دارالعلوم کراچی کی 2 گاڑیوں پر موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے فائرنگ کی تھی۔ اس واقعے میں بھی مفتی تقی عثمانی بال بال بچ گئے تھے۔ گاڑی میں ان کے ہمراہ اہلیہ اور 2 پوتے بھی تھے۔
فائرنگ کے واقعے میں ان کے2 سیکیورٹی گارڈ شہید ہوگئے تھے جبکہ بيت المکرم مسجد کے خطيب مولانا عامر شہاب اور مفتی تقی عثمانی کا ڈرائيور زخمی ہوا تھا۔