پاکستانی عوام جانتے ھیں کہ انڈیا ھو یا طالبان فوج کی اجازت کے بغیر حکومت کسی قسم کے مذاکرات کرنے کا سوچ بھی نھیں سکتی۔ اور فوج ایسا کام امریکی اشیرواد کے بغیر کرنے کا سوچنا گناھ سمجھتی ھے۔تو کیا یہ کھنا درست نھیں ھے کہ ھمارے سب بڑے سیاستدان امریکی کٹھ پتلیاں بنے مذاکرات کا راگ الاپ رھے ھیں
اس وقت طالبان سے مذاکرات بھی امریکہ کی اجازت سے کیے جارھے ھیں۔ سوات میں بھی مذاکرات فوج نے بادل نخواستہ امریکی اشارے پر ھی کیے تھے جن کا نتیجہ اس قدر خوفناک نکلا تھا کہ فوج کو ھنگامی بنیادوں پر ایک اپریشن شروع کرنا پڑا جس میں خوش قسمتی سے کامیابی مل گئ تھی۔لیکن امریکہ کو کافی ناگوار گزرا
تھا فوج کا یہ کامیاب اپریشن۔
جب آپ نے انڈیا کو بنگلہ دیش، سیاچن اور کارگل دے دیا تو سب کو بھت صدمہ ھوا سواے جنرل ضیا کے جس نے فرمایا تھا کہ وھاں تو گھاس بھی نھیں اگتی. بھارتی فوج تو جیسے وھاں بکریاں چرانے گئ تھی
اب سمجھ آتا ھے کہ انڈیا تو بھت طاقتور ھے جسکی ملینز میں فوج اور جدید ایٹمی میزائلوں سے لیس وار شپ اور میرینز ھیں انکے آگے ضیا کا سرنڈر کرنا بنتا تھا۔
ھم خواھ مخواھ آپکو معتوب تھہراتے آرھے تھے آپ تو طالبان سے بھی کمزور نکلے اور بغیر کسی شرط کے مذاکرات کر رھے ھیں۔
اس ساری تمھید کا نچوڑ عوام کا یہ سوال ھے کہ
غیر مشروط مذاکرات کا مطلب کیا یھی نھیں ھے کہ طالبان سے صلح ھونے کے بعد بھی وھ کوی بندھ مار دیں یا خودکش حملہ کردیں تو آپ ان سے بازپرس نھین کر سکتے کیونکہ معاھدھ میں ایسی کو شرط ھی نھیں تھی ،غیر مشروط تھا۔
لڑکیوں کو تعلیم، شادی، اور اپنی مرضی کی زندگی گزارنے کی اجازت نھیں ھو گی
نوجوان جبری تعلیم سے فارغ کر کے ھتھیار چلانا سیکھیں گے اور طالبان کے لشکر میں شامل ھو جائیں گے۔کیونکہ غیر مشروط معاھدھ میں ایسی کوی شق سرے سے ھے ھی نھیں۔
لوگ ذبح کیے جاتے رھیں گے اور لڑکیوں کو پھر مردوں کے گھیروں میں اوندھا لٹا کر کوڑے مارنے شروع ھو جائیں گے۔
اس غیر مشروط ذلت آمیز مذاکرات والی لوجک کا اطلاق طالبان کے ھر ھر فعل اور کاروای سے کرتے جایئں تو عوام کی آنکھیں کھل جائیں گی کہ انکے سروں کا سودا صرف امریکیوں کو راضی کرنے کیلیے کیا جارھا ھے ناکہ امن و امان قائم کرنے کے لیے
سب جانتے ھیں پاکستان کو حقانی گروپ کی افغانستان میں کاروائیوں کا جواب دینے کیلیے ٹی ٹی پی کو کھڑا کرنے والے امریکی ھیں اور انکی اگلے سال روانگی سے پھلے تحریک کو ایک مضبوط پوزیشن دینے کیلیے امریکی اشارے پر مذاکرات کا ڈھونگ رچایا جا رھے ھے
اب عوام فیصلہ کریں کہ انھیں غیر مشروط معاھدھ کر کے ذلت سے جینا ھے یا عزت کی موت مرنا ھے۔
مذکورھ تھریڈ انصار عباسی کے کالم غیر مشروط مذاکرات کے جواب میں لکھا گیا
Source:http://jang.com.pk/jang/sep2013-daily/12-09-2013/col3.htm