غلط ترجیحات اور اکنامک غلامی کا سفر

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
کیا سیاستدان ہمیں چائنا کی غلامی میں دھکیل رہے ہیں؟

آج پرویز خٹک نے چائنا کے ساتھ ۲۰ ارب ڈالر انویسٹمنٹ کے معائدوں پر دستخط کئے ہیں۔ جس میں چترال سے ڈی آئی خان تک موٹر وے، صوابی اور ڈی آئی خاں میں انٹرنیشنل ائیرپورٹس ، سرکلر ٹرین اور اریگیشن کنال وغیرہ کے ساتھ ساتھ ڈیڑھ ارب ڈالر کی ایک آئیل رفائینری بھی شامل ہیں ۔

خواتین و حضرات چائینا کی پاکستان میں انویسٹمنٹ سو ارب ڈالر تک پہنچنے والی ہے۔ اور آپ با خوبی جانتے ہیں کہ چائینیز انوسٹمنٹ کسی صورت بھی ایک قرض سے کم نہیں کیونکہ اس انویسٹمنٹ میں تین چیزیں بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ ایک تو یہ کہ چائینیز انویسٹمنٹ کو دس سال تک ٹیکس کی سو فیصد چھوٹ دی جارہی ہے ، دوسرا یہ کہ اس ساری سرمایہ کاری پر ۲۰ سے ۳۴ فیصد تک منافع کی گارنٹی دی جا رہی ہے

اور تیسری اہم بات یہ کہ چاہے بات لاہور کی اورنج ٹرین کی ہو، کراچی کی میٹرو یا پھر کے پی کے میں ان ۲۰ ارب ڈالر کی، ان میں سے کوئی سرمایا کاری بھی ایسی نہیں جس سے ہماری ایکسپورٹ بڑھنے کا عندیہ ہو۔اس صورتِ حال میں ذرا غور کیجئے کہ اگر چائنیز کمپنیوں نے اپنی سو ارب کی انویسٹمنٹ پر ۲۰ فیصد بھی پرافٹ پاکستان سے چین منتقل کرنا شروع کر دیا تو ہم انہیں یہ سالانہ ۲۰ ارب ڈالر کہاں سے دیں گے ۔ پاکستان تو پہلے ہی ہر سال ۱۰ ارب ڈالر خسارے میں چل رہا ہے جو کہ ہم نئے قرض لے کر پورے کرتے ہیں ۔

ہمارے سیاست دانوں کو چین کو سینٹا کلاز سمجھتے ہوئے پاکستان کے مستقبل کو صرف ووٹر کی خشنودی پر قربان نہیں کرنا چاہیے۔سچی بات تو یہ ہے کہ جس طرح لاہور کو قرض کی اورنج لائن کی کوئی ضرورت نہیں اسی طرح پختون خواہ میں فارن انویسٹمنٹ پرمیٹرو، سرکلر ریلوے، چترال کے لئے موٹر وے اور صوابی اور ڈی آئی خاں میں انٹرنیشنل ائرپورٹس کی کوئی ضرورت نہیں۔

چینی سرمایہ کاری صرف اور صرف انتہائی ضروری انفراسٹرکچر پراجیکٹس کے علاوہ صرف اور صرف ایکسپورٹ اورینٹڈ پراڈکشن یونٹس میں ہی ہونی چاہیے۔ ورنہ چند ہی سالوں میں پاکستان کا ہر اہم ادارہ چین کی ملکیت میں ہوگا اور ہم سب اکنامک غلامی کی زندگی بسر کر رہے ہوں گے۔
 
Last edited by a moderator:

aliahmad297622

Chief Minister (5k+ posts)
دو ملکوں میں مفادات کی دوستی ہوتی ہے اور بس
Bussiness first before pleasure u right but Chinese don't think like Indians, Pakistani problem watch Indian drama queen , and bullshitttt movies very sad
 
Last edited:

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
Bussiness first before pleasure u right but Chinese don't think like Indians, Pakistani problem watch Indian drama queen , and bullshitttt movies very sad

چائنیز ایسا نہیں سوچتے لیکن کب تک ؟
اور جو آپ ان کے قرضے نہ اتار سکے تو
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
I am absolutely not saying that our leaders are extraordinary wise and conscious and are able to see deep into the future, And that they are perfectly able to see all blacks and whites of what they do. However (according to my opinion) the things are not so simple as it has been mentioned here. Actual question is that what option we have?
Should we stay as we are. In the darkness and surviving on the lifesaving drip or we deserve to progress. If the answer is no than we have to do something. And that something needs some economic decisions, some investments from outside.
Who is ready to invest on this land, tell me who?
Who has from last 70 years looked at us and lend us the helping hand other than china.
Let us not forget that we have done the gravest sin of becoming the Nuclear Power. And everyone knows that this is an unforgivable sin for west. If the west will become mehrban on us it will be at the cost of getting rid of our Nuclear deterrence. It is only and only China who has never objected on our Nuclear Achievements. In fact helped us in all respect.
Question is that are we ready to be economically independent or physically independent.
It is worth mentioning that Iran got ready to compromise on its independence with Obama, and see how long the Iran/west honey moon lasted. Our honey moon will not last even for a month.
 

back to the future

Chief Minister (5k+ posts)
I am absolutely not saying that our leaders are extraordinary wise and conscious and are able to see deep into the future, And that they are perfectly able to see all blacks and whites of what they do. However (according to my opinion) the things are not so simple as it has been mentioned here. Actual question is that what option we have?
Should we stay as we are. In the darkness and surviving on the lifesaving drip or we deserve to progress. If the answer is no than we have to do something. And that something needs some economic decisions, some investments from outside.
Who is ready to invest on this land, tell me who?
Who has from last 70 years looked at us and lend us the helping hand other than china.
Let us not forget that we have done the gravest sin of becoming the Nuclear Power. And everyone knows that this is an unforgivable sin for west. If the west will become mehrban on us it will be at the cost of getting rid of our Nuclear deterrence. It is only and only China who has never objected on our Nuclear Achievements. In fact helped us in all respect.
Question is that are we ready to be economically independent or physically independent.
It is worth mentioning that Iran got ready to compromise on its independence with Obama, and see how long the Iran/west honey moon lasted. Our honey moon will not last even for a month.
The question is not that you have to do something but to do something in the right direction.

In the direction that will increase export and reduce imports.
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)

back to the future

Chief Minister (5k+ posts)
Agree, But that is the secondary step. The first step is to keep your independence secured.
Here is the cost we are expected to pay for being wise as expected in this thread.

https://www.siasat.pk/forum/showthr...material-cut-off-treaty&p=4385602#post4385602
When your economic independence is compromised your overall independence is also compromised.Borrowing and spending on roads and bridges donot create a source to repay the loans.There are however windfall income to the initiator.
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
Brother you must know that we are the 26th in agricultural production and 4th largest milk producing country. Allah has made us rich with the rizq, enough to feed whole nation. We will never starve Insha Allah even if the economy goes bankrupt.
All we need is the even distribution of wealth in the country. This will Insha Allah be achieved when the middle class soars. Which will only happen with the investments and job creations. With 200 million we are such a big consumers market on our own. And we have enough resources to survive on our own.

When your economic independence is compromised your overall independence is also compromised.Borrowing and spending on roads and bridges donot create a source to repay the loans.There are however windfall income to the initiator.
 

paki__

MPA (400+ posts)
Brother you must know that we are the 26th in agricultural production and 4th largest milk producing country. Allah has made us rich with the rizq, enough to feed whole nation. We will never starve Insha Allah even if the economy goes bankrupt.
All we need is the even distribution of wealth in the country. This will Insha Allah be achieved when the middle class soars. Which will only happen with the investments and job creations. With 200 million we are such a big consumers market on our own. And we have enough resources to survive on our own.

that's not how economy works. that's not how any of it works
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
راجہ صاحب آپ ایک ہی کہانی سنا کر سارے مسئلے حل کرنا چاہتے ہیں کہ ہمارے نوکلئیر بموں کی وجہ سے مغرب ہماری مدد نہیں کرے گا ۔ حضور چا ئینا ہمارا دوست ہے اپنے مفادات کی وجہ سے لیکن اس کے باوجود چائینا نے آپ کو کبھی کچھ مفت میں نہیں دیا جبکہ ہمارے بموں کا دشمن امریکہ ابھی تک ہمیں سالانہ ایک ارب ڈالر قرض نہیں بلکہ امداد دے رہا ہے اور پچھلے ۱۶ سال کے عرصے میں ۳۱ ارب ڈالر کی امداد دے چکا ہے یعنی قرض نہیں امداد ۔ برطانیہ ہر سال ہمیں ۴۰۰ ملین ڈالر کا قرض نہیں امداد دیتا ہے۔ چائینا کے ۶ فیصد قرض کی بجائے اڑھائی فیصد پر جو آپ آئی ایم ایف سے قرضے لیتے ہیں وہ بھی امریکہ ہی کی رضامندی سے ملتے ہیں کیونکہ آئی ایم ایف امریکہ ہی کا بلونگڑا ہے۔ یہ بات سہی ہے کہ ہماری نیوکلئیر ٹیکنالوجی مغرب کو ایک آنکھ نہیں بھاتی اور اگر ہو سکے تو وہ اسے ہم سے چھین لینا چاہیں گے لیکن یہ بھی اسی ٹیکنالوجی کا دینا ہے کہ مغرب ہمیں غیر مستحکم نہیں دیکھنا چاہتا ۔ اب آئیں میرے تھریڈ پر اور اسے دوبارہ پڑھیں۔ میں نے چائینیز انویسٹمینٹ کی مخالفت نہیں کی بلکہ اس انویسٹمنٹ کے صحیع استعمال پر زور دیا ہے ۔ آپ بتائیں کہ کیا دنیا کا کوئی امیر سے امیر ملک بھی کسی پچاس ہزار آبادی کے شہر کو ملانے کے لئے ۴۵۰ کلومیٹر موٹر وے بناتا ہے؟ کیا واقعی چترال کے لئے اتنی ٹریفک ہے کہ وہاں تک ۲۰۰ ارب روپئے کی موٹر وے ضروری ہے ۔ کیا ۲۰۰ ارب کا نالج سٹی اس سے بہتر نہ ہوتا جہاں ملک کے سب سے بڑھیا ۲۰ عظیم ماڈرن سائینسز کے تعلیمی ادارے بنتے۔ کیا پشاور سے چارسدہ، مردان اور نوشہرہ کے گرد چکر لگاتی فاسٹ ٹرین بہت ضروری ہے یا انہی ۳ ارب ڈالر سے کے پی کے میں اسی رقم سے ۲۰ ایسے کارخانے لگانے ضروری جو لوگوں کو جاب بھی دیں اور ہر سال ایک ارب ڈالر کی ایکسپورٹ بھی کریں۔ کے پی کے ہو یا پنجاب، ہم اپنی اوقات سے بہت اونچی چھلانگیں لگا رہے ہیں اور ملک کو ادھار کے پیسے سے سویٹزرلینڈ بنانا چاہتے ہیں جو کہ غلط ہے اور بہت ہی خطرناک ۔
کیا آپ ایسا ہی اپنی پرائیویٹ اکانومی کے ساتھ کریں گے ۔ کیا آپ اتنا قرض لے کر نئی گاڑی، نیا مکان اور دوسری عیاشیاں کریں گے جو کہ آپ کو سوسائٹی کے امیر ترین لوگو کے برابر کھڑا کر دے جبکہ اس قرض کی واپسی کی قسط آپ کی ماہانہ آمدن سے دگنی ہو؟ کیا آپ بلا سوچے یہ سب کچھ کرتے جائیں گے کیونکہ قرض دینے والا آپ کا بہت ہی پیارا ایسا دوست ہے جس نے کبھی بھی آپ کو ایک کپ چائے بھی مفت میں نہیں پلائی؟
میں آخر میں پھر ترجیحات پر زور دوں گا ۔ ورنہ اقتصادی غلامی کے لئے تیار رہیے ۔
چین ہمیشہ ہمارا دوست نہیں رہے گا اور انڈیا ہمیشہ امریکہ کا دوست نہیں رہے گا ۔ ایک وقت آئے گا جب یہ دونوں انڈیا اور چائینا اپنی مارکیٹس کی وسعت کی وجہ سے ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہوں گے ۔ لیکن یہ اس وقت ہو گا جب انڈیا اتنا ڈویلپ ہو جائے گا کہ اسے امریکہ کی ضرورت چین کی ضرورت سے کم نظر آئے۔
آخری بات ، چین صرف ہم پر مہربانی نہیں کر رہا۔ پچھلے تین سال میں اس نے مصر میں ۳۰ ارب، بنگلہ دیش میں ۲۵ ارب، سری لنکا میں ۱۸ ارب، کینیا میں ۲۸ ارب اور بہت سے دوسرے افریقی ملکوں میں بیسیوں ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کی ہے ۔ یہ چیں کی بزنس سٹریٹیجی ہے کیونکہ چین سارے ویسٹ سے الٹ یعنی ایکسپورٹ زیادہ کرتا ہے اور امپورٹ کم ۔ یعنی اس کے پاس اتنے زیادہ ڈالرز ہیں کہ امریکہ اور یورپ کو قرض بھی دے رہا ہے اور لانگ ٹرم سوچ کے ساتھ پاکستان جیسے ملکوں کی مجبوریوں کو استعمال کرتے ہوئے ہائی ریٹرن پر انویسٹ بھی کر رہا ہے تاکہ مستقبل میں غیر ملکی منافع کی ترسیل ہو سکے۔


چائنیز ایسا نہیں سوچتے لیکن کب تک ؟
اور جو آپ ان کے قرضے نہ اتار سکے تو

When it comes to business,Chinese are nobodys friend.Tell this to our stupid Leaders.

I am absolutely not saying that our leaders are extraordinary wise and conscious and are able to see deep into the future, And that they are perfectly able to see all blacks and whites of what they do. However (according to my opinion) the things are not so simple as it has been mentioned here. Actual question is that what option we have?
Should we stay as we are. In the darkness and surviving on the lifesaving drip or we deserve to progress. If the answer is no than we have to do something. And that something needs some economic decisions, some investments from outside.
Who is ready to invest on this land, tell me who?
Who has from last 70 years looked at us and lend us the helping hand other than china.
Let us not forget that we have done the gravest sin of becoming the Nuclear Power. And everyone knows that this is an unforgivable sin for west. If the west will become mehrban on us it will be at the cost of getting rid of our Nuclear deterrence. It is only and only China who has never objected on our Nuclear Achievements. In fact helped us in all respect.
Question is that are we ready to be economically independent or physically independent.
It is worth mentioning that Iran got ready to compromise on its independence with Obama, and see how long the Iran/west honey moon lasted. Our honey moon will not last even for a month.
 

maqson

Councller (250+ posts)
[FONT=&amp] دوسرا یہ کہ اس ساری سرمایہ کاری پر ۲۰ سے ۳۴ فیصد تک منافع کی گارنٹی دی جا رہی ہے؟
کوئی ریفرنس ہے یا ایسے ہی رائی کا پہاڑ بنایا ہے


[/FONT]
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
Part-1
شاہد صاحب اگر مجھے اپ کی مشکل باتیں سمجھ نہیں آتیں تو اپ کو بھی میری سادہ سی بات سمجھ نہیں آ رہی - اپ کا یہ کہنا بلکل غلط یہ کہ میں نیوکلیئر بموں کو بہانہ بنا کر سب کچھ منجی تھلے گسیڑ رہا ہوں - کیا اپ کو ہندو کی کالی انکھ نظر نہیں اتی جو اپ اس مسلے کو چھوٹی سی بات کہ کر اپنی منجی تھلے گسیڑ رہے ہیں - اپ کو پتا ہے کہ نہرو کو اس کے چیف سول انجینیر نے پچاس سال پہلے کہا تھا کہ تم اجازت دو تو میں پاکستان کو صحرا میں تبدیل کر سکتا ہوں - اس کا کیا مطلب تھا ؟؟؟ اس کے مطلب یہ تھا کہ میں دریا سندھ کو روک کر کچے کی ساری پٹی جس کو ہم "کچھی سونے دی پچھی " کہتے ہیں کو برباد کر سکتا ہے - یہ وہ علاقہ ہے جس کی وجہ سے پاکستان قحط جیسے عذابوں سے بچ رہتا ہے - اپ یہ چاہتے ہیں کہ ہم امریکہ اور مغرب کے لبادے میں ہندو اور یہودی کے غلامی لے لیں صاحب ؟؟؟
آج ہم یہ کہنے کے قابل ہیں کہ اگر ہندو ہمیں پیاسا مارے گا تو ہم اس کو جلا کر مار دیں گے - اور اپ اس کو معمولی سے بات کہ رہے ہیں - ہمارے اس ڈیٹرنس کے اوپر چند فالتو ٹکوں کے ترجیح دے رہے ہیں اپ کیا - کس خام خیالی میں بیٹھے تھے اپ جب اپ نے یہ سوچا کہ ان ہتھیاروں کی وجہ سے مغرب ہمیں مظبوط رکھنے کی طرف مائل رہے گا - کیا اپ بھول گئے ہیں کہ صرف سویز کنال میں اپنی تجارت کو بچانے کے لئے ارب جنگ سے دو دن پہلے کس طرح جمال عبدل ناصر کی ایئر فورس کو انگلینڈ نے اڈوں پر تباہ کر دیا تھا - اپ اس غلط فہمی میں ہیں کہ ہمیں یہ لوگ مظبوط رکھیں گے - کیسے کر سکتے ہیں اپ یہ بات ؟؟؟
اور کون سی امریکی اور برطانوی ایڈ پر اپ خوش ہیں ---- جو حرام زادے ایوب کو ملی تھی کولڈ وار کی شروعات میں مدد پر اور حرام زادے ضیا کو ملی تھی کولڈ وار کو ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کے لئے اور حرام زادے مشرف کو ملی تھی یہودی کومپنی یونو کول کے ریجنل مینیجر کارزئی کی حکومت بنانے کے لئے - اس کے علاوہ کس ایڈ کی بات کر رہےہیں (جو جمہوری حکومتوں کو مل رہی ہیں) - ہاں کونٹرا سپشن اور کنڈوم خریدنے کے لئے ضرور ملتی ہے امداد - جس پر ہمیں خوشیوں سے اچھل اچھل کر زمین ہلا دینی چاہے -



راجہ صاحب آپ ایک ہی کہانی سنا کر سارے مسئلے حل کرنا چاہتے ہیں کہ ہمارے نوکلئیر بموں کی وجہ سے مغرب ہماری مدد نہیں کرے گا ۔ حضور چا ئینا ہمارا دوست ہے اپنے مفادات کی وجہ سے لیکن اس کے باوجود چائینا نے آپ کو کبھی کچھ مفت میں نہیں دیا جبکہ ہمارے بموں کا دشمن امریکہ ابھی تک ہمیں سالانہ ایک ارب ڈالر قرض نہیں بلکہ امداد دے رہا ہے اور پچھلے ۱۶ سال کے عرصے میں ۳۱ ارب ڈالر کی امداد دے چکا ہے یعنی قرض نہیں امداد ۔ برطانیہ ہر سال ہمیں ۴۰۰ ملین ڈالر کا قرض نہیں امداد دیتا ہے۔ چائینا کے ۶ فیصد قرض کی بجائے اڑھائی فیصد پر جو آپ آئی ایم ایف سے قرضے لیتے ہیں وہ بھی امریکہ ہی کی رضامندی سے ملتے ہیں کیونکہ آئی ایم ایف امریکہ ہی کا بلونگڑا ہے۔ یہ بات سہی ہے کہ ہماری نیوکلئیر ٹیکنالوجی مغرب کو ایک آنکھ نہیں بھاتی اور اگر ہو سکے تو وہ اسے ہم سے چھین لینا چاہیں گے لیکن یہ بھی اسی ٹیکنالوجی کا دینا ہے کہ مغرب ہمیں غیر مستحکم نہیں دیکھنا چاہتا ۔ اب آئیں میرے تھریڈ پر اور اسے دوبارہ پڑھیں۔ میں نے چائینیز انویسٹمینٹ کی مخالفت نہیں کی بلکہ اس انویسٹمنٹ کے صحیع استعمال پر زور دیا ہے ۔ آپ بتائیں کہ کیا دنیا کا کوئی امیر سے امیر ملک بھی کسی پچاس ہزار آبادی کے شہر کو ملانے کے لئے ۴۵۰ کلومیٹر موٹر وے بناتا ہے؟ کیا واقعی چترال کے لئے اتنی ٹریفک ہے کہ وہاں تک ۲۰۰ ارب روپئے کی موٹر وے ضروری ہے ۔ کیا ۲۰۰ ارب کا نالج سٹی اس سے بہتر نہ ہوتا جہاں ملک کے سب سے بڑھیا ۲۰ عظیم ماڈرن سائینسز کے تعلیمی ادارے بنتے۔ کیا پشاور سے چارسدہ، مردان اور نوشہرہ کے گرد چکر لگاتی فاسٹ ٹرین بہت ضروری ہے یا انہی ۳ ارب ڈالر سے کے پی کے میں اسی رقم سے ۲۰ ایسے کارخانے لگانے ضروری جو لوگوں کو جاب بھی دیں اور ہر سال ایک ارب ڈالر کی ایکسپورٹ بھی کریں۔ کے پی کے ہو یا پنجاب، ہم اپنی اوقات سے بہت اونچی چھلانگیں لگا رہے ہیں اور ملک کو ادھار کے پیسے سے سویٹزرلینڈ بنانا چاہتے ہیں جو کہ غلط ہے اور بہت ہی خطرناک ۔
کیا آپ ایسا ہی اپنی پرائیویٹ اکانومی کے ساتھ کریں گے ۔ کیا آپ اتنا قرض لے کر نئی گاڑی، نیا مکان اور دوسری عیاشیاں کریں گے جو کہ آپ کو سوسائٹی کے امیر ترین لوگو کے برابر کھڑا کر دے جبکہ اس قرض کی واپسی کی قسط آپ کی ماہانہ آمدن سے دگنی ہو؟ کیا آپ بلا سوچے یہ سب کچھ کرتے جائیں گے کیونکہ قرض دینے والا آپ کا بہت ہی پیارا ایسا دوست ہے جس نے کبھی بھی آپ کو ایک کپ چائے بھی مفت میں نہیں پلائی؟
میں آخر میں پھر ترجیحات پر زور دوں گا ۔ ورنہ اقتصادی غلامی کے لئے تیار رہیے ۔
چین ہمیشہ ہمارا دوست نہیں رہے گا اور انڈیا ہمیشہ امریکہ کا دوست نہیں رہے گا ۔ ایک وقت آئے گا جب یہ دونوں انڈیا اور چائینا اپنی مارکیٹس کی وسعت کی وجہ سے ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہوں گے ۔ لیکن یہ اس وقت ہو گا جب انڈیا اتنا ڈویلپ ہو جائے گا کہ اسے امریکہ کی ضرورت چین کی ضرورت سے کم نظر آئے۔
آخری بات ، چین صرف ہم پر مہربانی نہیں کر رہا۔ پچھلے تین سال میں اس نے مصر میں ۳۰ ارب، بنگلہ دیش میں ۲۵ ارب، سری لنکا میں ۱۸ ارب، کینیا میں ۲۸ ارب اور بہت سے دوسرے افریقی ملکوں میں بیسیوں ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کی ہے ۔ یہ چیں کی بزنس سٹریٹیجی ہے کیونکہ چین سارے ویسٹ سے الٹ یعنی ایکسپورٹ زیادہ کرتا ہے اور امپورٹ کم ۔ یعنی اس کے پاس اتنے زیادہ ڈالرز ہیں کہ امریکہ اور یورپ کو قرض بھی دے رہا ہے اور لانگ ٹرم سوچ کے ساتھ پاکستان جیسے ملکوں کی مجبوریوں کو استعمال کرتے ہوئے ہائی ریٹرن پر انویسٹ بھی کر رہا ہے تاکہ مستقبل میں غیر ملکی منافع کی ترسیل ہو سکے۔
 

arafay

Chief Minister (5k+ posts)
Investment should be encouraged but loan is definitely not the right way to go specially for making projects that do not generate income for the state. CPEC is comprised mainly of loan because pmln govt has guaranteed a certain % ROI on all power plants. Therefore, no matter what the price of the electricity produced by these plants, pakistanis will have to buy all of it to generate the guaranteed ROI for chinese investors. This is the very definition of bonded labor.

In 1615, Sir Thomas Roe reached the court of the Mughal Emperor, Jahangir, as the emissary of King James I , and gained for the British the right to establish a factory at Surat. History is repeating itself before our very own eyes. CPEC has East India company written all over it. Pakistan's SME, exports and manufacturing industry will finish they day china starts dumping its goods in gawader.

If you study history you will realize that punjabi nation has always been slaves of foreign powers. From Alexander to Mughals all conquerors faced no resistance in punjab. Slavery has become part of punjabi DNA. They just dont know any other way to progress apart from doing TC whether it being of a local chaudhry, USA, KSA or now China. Name me one prominent punjabi freedom fighter, leader or even conqueror apart from Ranjit Singh in the entire history of subcontinent. Keep in mind that by population size, punjabis comprise the largest ethnic groups in sub continent so they should have produced dozens of great leaders and conquers that ruled sub continent. However, these folks are born to follow and this is exactly what they are doing for the last 65 years - following orders of foreign powers like USA, KSA, China. Punjabi doesn't want to become the next USA, China but instead he wants to become an obedient slave USA or China.

While most punjabis have no problem following orders, for rest of pakistanis this is a big problem and this is the root cause of many conflicts facing Pakistan. mahajirs and bengalis wanted to create pakistan to get out of slavery of british and hindus. Similarly pashtuns and baloch have never been ruled by an outside force. Bengalis realized quickly what was happening and left pakistan in 1971 after an armed struggle. Today they are ahead of pakistan in almost every socio-economic indicator. But the predominantly punjabi army didnt learn any lesson and is busy fighting baloch (bugti) and pashtun tribes (wazirs and mehsuds). War against TTP (mainly wazir and mehsud tribes) has gone on for over 10 years. Baloch insurgency has been going on for over 10 years as well. Neither baloch nor pashtun will ever surrender so these wars will go on forever while punjabis continue blaming india, israel and iran instead of resolving the dispute.

Punjabis will ultimately lead pakistan to become a colony of China or USA or any other super-power of the future. They have no clue about dignity, delayed gratification and sacrifice. All they know is instant gratification, mitti pao and muk muka. They have a bad herd mentality and are totally inept in pressure situations that test character and leadership.
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
Part-2

خدارا اپنے فلسفوں اور اپنے تھوڑے سے زیادہ علم سے ان بچوں کو گمراہ کرنے سے باز رہیں - میں ٤٠ سے اوپر کا ہوں اور اپ شاید پچاس سے زیادہ ہوں گے - ہمارے پاس زیادہ سے زیادہ بیس تیس سال ہیں زندہ رہنے کے لئے - ہمارے بچوں کی ابھی باری ہے زندہ رہنے کی - میں اپنے دونوں بچوں کو آزاد زندگی دینا چاہتا ہوں چاہے وہ تھوڑی مہنگی ہی کیوں نہ ہو - اپ کے ایڈ دینے والے موحسن امریکا اور برطانیہ نے جیسی آزادی عراق اور لیبیا کو دی ہے - اپنے پاس ہے رکھیں صاحب اس آزادی کے تصور کو - کافی کام کر رہے ہیں اپ کے یہ موحسن ہمیں بھی اس طرح کی آزادی دینے کے لئے - اسی لئے ان سب کے پیٹ میں درد اٹھتا ہے سی پیک کا - اور اپ لوگ بھی مجبور ہو جاتے ہیں اس کے متعلق دس خلاف لفظوں میں دو حق کے لفظ شامل کرنے پر کیوں کہ ماحول اس وقت سازگار نہیں کھل کر اس کی مخالفت کرنے کے لئے - اپ کا کیا ہے اپ دو سال بعد پاکستان آتے ہیں -دوستوں سے ہنس ہنسا کر خوشیاں بکھر کر اور خوشیاں سمیٹ کر اچھی یادوں کے ساتھ چلے جاتے ہیں - یہاں کی تکلیفوں پر دو ہمدردانہ لفظ اور چار مایوسانہ لفظ بول کر لوڈ شیڈنگ کی گرمی کو دو ہفتے کا اڈونچر سمجھ کر ٹھنڈی اور پر رونق زندگی میں واپس چلے جاتے ہیں - یہاں میرے گھر کی خواتین ہر روز رات کو تین بجے اٹھ کر کھانا پکاتی تھیں (گیس پریشر کی وجہ سے ) - لکڑیاں جلا جلا کر سارے برتن کالے کر کے ان کو ترستی نگاہوں سے روز دیکھتی تھیں - میرے بھائی ہر روز زندگی کے پانچ پانچ گھنٹے ٹریفک جام میں گزارتے تھے - جو اب کافی حد تک بھیانک خواب سا بن گیا ہے کیوں کہ زندگی کافی حد تک آسان ہو چکی ہے جو (بقول اپ کے ) مہنگے ایل ا ین جی اور وسائل سے باہر نکل کر بنائی جانے والی میٹرو کی وجہ سے ہوا ہے - اگر اپ ایمان دار انسان ہیں تو میری ان دو چھوٹی سی مثالوں سے اپ کافی کچھ مطلب اخذ کر لیں گے - اسی لئے کہا ہے خدارا مت گمراہ کریں ان بیس سال کے بچوں کو - اپنے علم اور قوت گویائی سے


معافی چاہتا ہوں کافی جذباتی تقرر کی - اپ کے شخصیت تجربے اور علم سے خدارا بہت متاثر ہوں - میں یہاں ان بچوں کے ساتھ ان کے لیول پر آ کر کھیلتا رہتا ہوں - کچھ بدتمیزی بھی کر جاتے ہیں ان کو تمبیہ بھی کر دیتا ہوں - مگر مجھے اکانومی اور پاکستانی قرضوں کو سمجھنے کا کافی شوق ہے اور میں اس پر کام کر رہا ہوں اور اپ کی مدد کی بہت ضرورت ہے - نوکری اور گھر کی وجہ سے کچھ سلو ہوں - میں نے پہلی قسط کے لئے کچھ مواد جمع کیا ہے اس کو پی یس یل کا بخار اترنے کے بعد دو دنوں میں پوسٹ کروں گا - اگر آج کیا تو بے فایدہ رہے گا - میں ان بچوں کو اپنی طرح پر امید دیکھنا چاہتا ہوں





[FONT=&amp] دوسرا یہ کہ اس ساری سرمایہ کاری پر ۲۰ سے ۳۴ فیصد تک منافع کی گارنٹی دی جا رہی ہے؟
کوئی ریفرنس ہے یا ایسے ہی رائی کا پہاڑ بنایا ہے


[/FONT]

راجہ صاحب آپ ایک ہی کہانی سنا کر سارے مسئلے حل کرنا چاہتے ہیں کہ ہمارے نوکلئیر بموں کی وجہ سے مغرب ہماری مدد نہیں کرے گا ۔ حضور چا ئینا ہمارا دوست ہے اپنے مفادات کی وجہ سے لیکن اس کے باوجود چائینا نے آپ کو کبھی کچھ مفت میں نہیں دیا جبکہ ہمارے بموں کا دشمن امریکہ ابھی تک ہمیں سالانہ ایک ارب ڈالر قرض نہیں بلکہ امداد دے رہا ہے اور پچھلے ۱۶ سال کے عرصے میں ۳۱ ارب ڈالر کی امداد دے چکا ہے یعنی قرض نہیں امداد ۔ برطانیہ ہر سال ہمیں ۴۰۰ ملین ڈالر کا قرض نہیں امداد دیتا ہے۔ چائینا کے ۶ فیصد قرض کی بجائے اڑھائی فیصد پر جو آپ آئی ایم ایف سے قرضے لیتے ہیں وہ بھی امریکہ ہی کی رضامندی سے ملتے ہیں کیونکہ آئی ایم ایف امریکہ ہی کا بلونگڑا ہے۔ یہ بات سہی ہے کہ ہماری نیوکلئیر ٹیکنالوجی مغرب کو ایک آنکھ نہیں بھاتی اور اگر ہو سکے تو وہ اسے ہم سے چھین لینا چاہیں گے لیکن یہ بھی اسی ٹیکنالوجی کا دینا ہے کہ مغرب ہمیں غیر مستحکم نہیں دیکھنا چاہتا ۔ اب آئیں میرے تھریڈ پر اور اسے دوبارہ پڑھیں۔ میں نے چائینیز انویسٹمینٹ کی مخالفت نہیں کی بلکہ اس انویسٹمنٹ کے صحیع استعمال پر زور دیا ہے ۔ آپ بتائیں کہ کیا دنیا کا کوئی امیر سے امیر ملک بھی کسی پچاس ہزار آبادی کے شہر کو ملانے کے لئے ۴۵۰ کلومیٹر موٹر وے بناتا ہے؟ کیا واقعی چترال کے لئے اتنی ٹریفک ہے کہ وہاں تک ۲۰۰ ارب روپئے کی موٹر وے ضروری ہے ۔ کیا ۲۰۰ ارب کا نالج سٹی اس سے بہتر نہ ہوتا جہاں ملک کے سب سے بڑھیا ۲۰ عظیم ماڈرن سائینسز کے تعلیمی ادارے بنتے۔ کیا پشاور سے چارسدہ، مردان اور نوشہرہ کے گرد چکر لگاتی فاسٹ ٹرین بہت ضروری ہے یا انہی ۳ ارب ڈالر سے کے پی کے میں اسی رقم سے ۲۰ ایسے کارخانے لگانے ضروری جو لوگوں کو جاب بھی دیں اور ہر سال ایک ارب ڈالر کی ایکسپورٹ بھی کریں۔ کے پی کے ہو یا پنجاب، ہم اپنی اوقات سے بہت اونچی چھلانگیں لگا رہے ہیں اور ملک کو ادھار کے پیسے سے سویٹزرلینڈ بنانا چاہتے ہیں جو کہ غلط ہے اور بہت ہی خطرناک ۔
کیا آپ ایسا ہی اپنی پرائیویٹ اکانومی کے ساتھ کریں گے ۔ کیا آپ اتنا قرض لے کر نئی گاڑی، نیا مکان اور دوسری عیاشیاں کریں گے جو کہ آپ کو سوسائٹی کے امیر ترین لوگو کے برابر کھڑا کر دے جبکہ اس قرض کی واپسی کی قسط آپ کی ماہانہ آمدن سے دگنی ہو؟ کیا آپ بلا سوچے یہ سب کچھ کرتے جائیں گے کیونکہ قرض دینے والا آپ کا بہت ہی پیارا ایسا دوست ہے جس نے کبھی بھی آپ کو ایک کپ چائے بھی مفت میں نہیں پلائی؟
میں آخر میں پھر ترجیحات پر زور دوں گا ۔ ورنہ اقتصادی غلامی کے لئے تیار رہیے ۔
چین ہمیشہ ہمارا دوست نہیں رہے گا اور انڈیا ہمیشہ امریکہ کا دوست نہیں رہے گا ۔ ایک وقت آئے گا جب یہ دونوں انڈیا اور چائینا اپنی مارکیٹس کی وسعت کی وجہ سے ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہوں گے ۔ لیکن یہ اس وقت ہو گا جب انڈیا اتنا ڈویلپ ہو جائے گا کہ اسے امریکہ کی ضرورت چین کی ضرورت سے کم نظر آئے۔
آخری بات ، چین صرف ہم پر مہربانی نہیں کر رہا۔ پچھلے تین سال میں اس نے مصر میں ۳۰ ارب، بنگلہ دیش میں ۲۵ ارب، سری لنکا میں ۱۸ ارب، کینیا میں ۲۸ ارب اور بہت سے دوسرے افریقی ملکوں میں بیسیوں ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کی ہے ۔ یہ چیں کی بزنس سٹریٹیجی ہے کیونکہ چین سارے ویسٹ سے الٹ یعنی ایکسپورٹ زیادہ کرتا ہے اور امپورٹ کم ۔ یعنی اس کے پاس اتنے زیادہ ڈالرز ہیں کہ امریکہ اور یورپ کو قرض بھی دے رہا ہے اور لانگ ٹرم سوچ کے ساتھ پاکستان جیسے ملکوں کی مجبوریوں کو استعمال کرتے ہوئے ہائی ریٹرن پر انویسٹ بھی کر رہا ہے تاکہ مستقبل میں غیر ملکی منافع کی ترسیل ہو سکے۔
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
Arafay, your writing about Punjabi's kind of boiled me up a bit but you have some truth in it also. Not answering to your comments on the loans and Investments but Let me try to explain what I think the problem with Punjabi's is.
There are mainly two type of people. Extrovert and Introverts. Same is prominent in the national characters as well. The nations are also Extroverts and Introverts. The factors which make them Extroverts and Introverts are various, which include their geographical situation, their neighborhood and the resources they carry. The examples of Extroverts are Japanies, Mongols, Turks Afghans and Arabs of middle east ect. Some introvert nations are Hindus, African Arabs, South Americans etc. If you see the demographics the Introverts are the nations which have sufficient agriculture and sustenance from this ground. This makes them develop the legions with their ground. That is where Hindu called it as dhurti mata. They dont want to leave their land and put them into any kind of trouble to survive. In Pakistan Soon as you cross the pothohar region you get into fertile lands of nunj aab. So we Pakistani Punjabies on they part became introverts. That is why we let Mehmood Gazvahi pass through and loot Somnat. And every time he did, we let him stay and relax on his way up and down and massaged him to get rid of his tiredness :lol:
But we never had any problem with him. May be same is what we are doing with China, we will let his trucks go through up and down. The dust of the trucks will never bother us. Because we will be happy with the rich and fertile lands of Punj aaab. Only time we will become extrovert when India will try to block these punj nuds. Just like I said in the part 1 of my urdu surmon above.


Investment should be encouraged but loan is definitely not the right way to go specially for making projects that do not generate income for the state. CPEC is comprised mainly of loan because pmln govt has guaranteed a certain % ROI on all power plants. Therefore, no matter what the price of the electricity produced by these plants, pakistanis will have to buy all of it to generate the guaranteed ROI for chinese investors. This is the very definition of bonded labor.

In 1615, Sir Thomas Roe reached the court of the Mughal Emperor, Jahangir, as the emissary of King James I , and gained for the British the right to establish a factory at Surat. History is repeating itself before our very own eyes. CPEC has East India company written all over it. Pakistan's SME, exports and manufacturing industry will finish they day china starts dumping its goods in gawader.

If you study history you will realize that punjabi nation has always been slaves of foreign powers. From Alexander to Mughals all conquerors faced no resistance in punjab. Slavery has become part of punjabi DNA. They just dont know any other way to progress apart from doing TC whether it being of a local chaudhry, USA, KSA or now China. Name me one prominent punjabi freedom fighter, leader or even conqueror apart from Ranjit Singh in the entire history of subcontinent. Keep in mind that by population size, punjabis comprise the largest ethnic groups in sub continent so they should have produced dozens of great leaders and conquers that ruled sub continent. However, these folks are born to follow and this is exactly what they are doing for the last 65 years - following orders of foreign powers like USA, KSA, China. Punjabi doesn't want to become the next USA, China but instead he wants to become an obedient slave USA or China.

While most punjabis have no problem following orders, for rest of pakistanis this is a big problem and this is the root cause of many conflicts facing Pakistan. mahajirs and bengalis wanted to create pakistan to get out of slavery of british and hindus. Similarly pashtuns and baloch have never been ruled by an outside force. Bengalis realized quickly what was happening and left pakistan in 1971 after an armed struggle. Today they are ahead of pakistan in almost every socio-economic indicator. But the predominantly punjabi army didnt learn any lesson and is busy fighting baloch (bugti) and pashtun tribes (wazirs and mehsuds). War against TTP (mainly wazir and mehsud tribes) has gone on for over 10 years. Baloch insurgency has been going on for over 10 years as well. Neither baloch nor pashtun will ever surrender so these wars will go on forever while punjabis continue blaming india, israel and iran instead of resolving the dispute.

Punjabis will ultimately lead pakistan to become a colony of China or USA or any other super-power of the future. They have no clue about dignity, delayed gratification and sacrifice. All they know is instant gratification, mitti pao and muk muka. They have a bad herd mentality and are totally inept in pressure situations that test character and leadership.
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کی ایک بات تو جزوی طور پر صحیح ہو سکتی ہے کہ شاید ہمارا یا ہماری جنریشنز کا مستقبل پاکستان میں نہ ہو لیکن اگر آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستان سے آپ لوگوں کی نسبت کم محبت ہے تو آپ بحرحال غلطی پر ہیں۔ اور اگر آپ کا اس بحث میں اپنے آپ کو سچا ثابت کرنے کا یہی معیار ہے کہ جو باہر رہتا ہے وہ غلط ہے تو پھر تو لازماً آپ ہی صحیح ٹھہریں گے۔


رہی بات موضوعِ بحث کی تو آپ نے کسی ایک بات کا بھی ٹو دی پوائینٹ جواب نہیں دیا ۔ ہم یہاں ملکی اقتصادیات کی بات کر رہے ہیں اور آپ کا جواب ہمیشہ اپنی اور بھائیوں کی پنڈی سے اسلام آباد تک میٹرو سے پہلے اور بعد کی صورتِ حال سے منسلق نظر آتا ہے ۔ بات تو صرف اس وقت ہی ہو سکتی ہے جب ہم اس ایک پوائینٹ پر متفق ہوں کہ ہم پاکستان کی اقتصادیات کی بات کر رہے ہیں اور مائیکرو لیول پر نہیں ۔ لیکن اگر آپ کا خیال یہ ہے کہ میٹرو سے کئی ہزار لوگوں کو فائدہ ہوا ہے اور باقی سب خیر ہے چاہے اس ۴۰ ارب کی میٹرو کو بنانے کے لئے ۵۰۰۰ ہزار قرض ہی کیوں نہ لیا ہوا تو پھر ملکی اقتصادیات پر بات نہیں ہو سکتی ۔
آپ جزباتی نہیں بلکہ فیکٹ اور فیگر سے میرے کمنٹس کا جواب دیں تو میں بھی آپ کی بات سمجھ سکوں۔


آپ بس ایک بات ہی بتا دیں کہ جب سو ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کرنے والے سالانہ ۲۰ ارب ڈالر منافع واپس اپنے گھر لے جانا چاہیں گے تو آپ یہ ۲۰ ارب ڈالر ان کو کہاں سے دیں گے ؟ اور میرا سوال اس حقیقت پر مبنی ہے کہ ان سو ارب انویسٹمنٹ کا
بہت بڑا حصہ ایسا ہے جس سے ہمیں پہلے سے زیادہ ڈالر کمانے کا موقع یعنی ایکسپورٹ میں کوئی اضافہ کرنے میں کوئی مدد نہیں ملے گی کیونکہ انویسٹمنٹ اورنج ٹرین، چترال موٹر وے اور پشاور کو چار شہروں کو ملانے والی میٹرو ٹرین جیسے پراجیکٹس میں ہو گی نہ کہ کسی ایکسپورٹ انڈسٹری میں۔



Part-2

خدارا اپنے فلسفوں اور اپنے تھوڑے سے زیادہ علم سے ان بچوں کو گمراہ کرنے سے باز رہیں - میں ٤٠ سے اوپر کا ہوں اور اپ شاید پچاس سے زیادہ ہوں گے - ہمارے پاس زیادہ سے زیادہ بیس تیس سال ہیں زندہ رہنے کے لئے - ہمارے بچوں کی ابھی باری ہے زندہ رہنے کی - میں اپنے دونوں بچوں کو آزاد زندگی دینا چاہتا ہوں چاہے وہ تھوڑی مہنگی ہی کیوں نہ ہو - اپ کے ایڈ دینے والے موحسن امریکا اور برطانیہ نے جیسی آزادی عراق اور لیبیا کو دی ہے - اپنے پاس ہے رکھیں صاحب اس آزادی کے تصور کو - کافی کام کر رہے ہیں اپ کے یہ موحسن ہمیں بھی اس طرح کی آزادی دینے کے لئے - اسی لئے ان سب کے پیٹ میں درد اٹھتا ہے سی پیک کا - اور اپ لوگ بھی مجبور ہو جاتے ہیں اس کے متعلق دس خلاف لفظوں میں دو حق کے لفظ شامل کرنے پر کیوں کہ ماحول اس وقت سازگار نہیں کھل کر اس کی مخالفت کرنے کے لئے - اپ کا کیا ہے اپ دو سال بعد پاکستان آتے ہیں -دوستوں سے ہنس ہنسا کر خوشیاں بکھر کر اور خوشیاں سمیٹ کر اچھی یادوں کے ساتھ چلے جاتے ہیں - یہاں کی تکلیفوں پر دو ہمدردانہ لفظ اور چار مایوسانہ لفظ بول کر لوڈ شیڈنگ کی گرمی کو دو ہفتے کا اڈونچر سمجھ کر ٹھنڈی اور پر رونق زندگی میں واپس چلے جاتے ہیں - یہاں میرے گھر کی خواتین ہر روز رات کو تین بجے اٹھ کر کھانا پکاتی تھیں (گیس پریشر کی وجہ سے ) - لکڑیاں جلا جلا کر سارے برتن کالے کر کے ان کو ترستی نگاہوں سے روز دیکھتی تھیں - میرے بھائی ہر روز زندگی کے پانچ پانچ گھنٹے ٹریفک جام میں گزارتے تھے - جو اب کافی حد تک بھیانک خواب سا بن گیا ہے کیوں کہ زندگی کافی حد تک آسان ہو چکی ہے جو (بقول اپ کے ) مہنگے ایل ا ین جی اور وسائل سے باہر نکل کر بنائی جانے والی میٹرو کی وجہ سے ہوا ہے - اگر اپ ایمان دار انسان ہیں تو میری ان دو چھوٹی سی مثالوں سے اپ کافی کچھ مطلب اخذ کر لیں گے - اسی لئے کہا ہے خدارا مت گمراہ کریں ان بیس سال کے بچوں کو - اپنے علم اور قوت گویائی سے


معافی چاہتا ہوں کافی جذباتی تقرر کی - اپ کے شخصیت تجربے اور علم سے خدارا بہت متاثر ہوں - میں یہاں ان بچوں کے ساتھ ان کے لیول پر آ کر کھیلتا رہتا ہوں - کچھ بدتمیزی بھی کر جاتے ہیں ان کو تمبیہ بھی کر دیتا ہوں - مگر مجھے اکانومی اور پاکستانی قرضوں کو سمجھنے کا کافی شوق ہے اور میں اس پر کام کر رہا ہوں اور اپ کی مدد کی بہت ضرورت ہے - نوکری اور گھر کی وجہ سے کچھ سلو ہوں - میں نے پہلی قسط کے لئے کچھ مواد جمع کیا ہے اس کو پی یس یل کا بخار اترنے کے بعد دو دنوں میں پوسٹ کروں گا - اگر آج کیا تو بے فایدہ رہے گا - میں ان بچوں کو اپنی طرح پر امید دیکھنا چاہتا ہوں

 

Back
Top