Perfect Stranger
Banned

طالبان سے مذاکرات کا آغاز، ’فائدہ ہونا شروع ہوگیا‘
پہلی مرتبہ ہے کہ مسلم لیگ (نواز) کی حکومت نے طالبان سے رابطوں کی تصدیق کی ہے پاکستان کے ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے حکومت اور پاکستانی طالبان کے درمیان مذاکرات کے آغاز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ان سے پہلے ہی فائدہ ہونا شروع ہوگیا ہے‘ جبکہ طالبان نے بھی ان ابتدائی رابطوں کی تصدیق کی ہے۔
نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر سرکاری اہلکار کا کہنا تھا کہ حکومت نے اس بابت بہت سا ’ہوم ورک‘ پہلے ہی کر لیا تھا۔ تاہم اہلکار نے اس سے زیادہ تفصیل بتانے سے گریز کیا ہے کہ مذاکرات سے کس قسم کا فائدہ ہونا شروع ہوا ہے۔
ن کا کہنا تھا کہ ایک امریکی ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان کے دوسرے کلِک اعلیٰ رہنما مولوی ولی الرحمان کی ہلاکت سے مذاکراتی عمل کو جو نقصان پہنچا تھا اس کا منفی اثر اب ذائل کر دیا گیا ہے۔ ’اس کے بعد کافی تگ و دو کے بعد مذاکرات رابطے دوبارہ بحال کر دیے گئے ہیں۔‘
ایک سرکردہ طالبان اہلکار نے بی بی سی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ابتدائی مذاکرات کئی مسائل پر ہوئے جن میں سے ایک پاکستان میں فرقہ ورانہ حملوں کو روکنا، اور القاعدہ اور لشکر جھنگوی جیسی تنظیموں سے تعلقات منقطع کرنا شامل تھا۔
طالبان کا کہنا ہے کہ پاکستان مخالف گروہوں پر دباؤ ہے کہ وہ اسلام آباد کے ساتھ امن معاہدہ کرکے آئندہ برس افغانستان میں نیٹو افواج کے بعد کے لیے تیار کرنا ہے۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/08/130829_pak_taliban_talks_zz.shtml
Last edited by a moderator: